جلسہ یوم خلافت جماعت احمدیہ لٹویا
اللہ تعالیٰ کے خاص فضل وکرم سے جماعت احمدیہ لٹویا کو27؍مئی 2022ء کو لٹویا کے دارالحکومت ریگا (Riga) میں واقع مشن ہاؤس میں اپنا جلسہ یوم خلافت منعقد کرنے کی توفیق ملی۔ نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد تمام حاضرین نے حضرت امیرالمومنین ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا خطبہ جمعہ براہ راست سنا اور دیکھا۔ خطبہ ختم ہونے کے بعد خاکسار (مبلغ سلسلہ و صدر جماعت) کی زیرصدارت جلسہ یوم خلافت کا آغاز ہوا۔ مکرم انتصار محمود صاحب نے قرآن کریم سے سورۃ نور کی آیات 56تا57 تلاوت کی اور اُن کا انگریزی ترجمہ پیش کیا۔ اس کے بعد مکرم مزمّل احمد خان صاحب نےنظم ’’خلیفہ دل ہمارا ہے خلافت زندگانی ہے‘‘ بہت خوبصورت آواز میں پڑھ کر اس کا انگریزی ترجمہ پیش کیا۔ پھر مکرم خاقان احمد صائم صاحب سیکرٹری تبلیغ نے خلافت کی پیشگوئی کے متعلق ایک حدیث مع انگریزی ترجمہ پیش کی۔ بعدہ مکرم عطاء الصبور خان صاحب جنرل سیکرٹری نے ‘‘رسالہ الوصیّت’’ سے قدرت ثانیہ کے بارہ میں موجودعظیم الشّان پیشگوئی کے مبارک الفاظ پڑھ کر سنائے۔ اس کے بعد مکرم توقیر احمد صاحب سیکرٹری تعلیم نے‘‘یوم خلافت کا پس منظر’’ کے موضوع پرتقریرپیش کی۔ پھر مکرم جاذب احمد شاہد صاحب سیکرٹری تربیّت نے ‘‘خلافت’’ کے عنوان سے تقریر کی۔ اس کے بعد مکرم فضل عمر شاہد صاحب سیکرٹری مال و تحریکات نے ‘‘برکات خلافت’’ کے موضوع پر تقریرکرنے کی سعادت حاصل کی۔ بعدہ مکرم محسن سلطان صاحب نے ‘‘خلافت ایک شجر برکات ہے’’ کے عنوان سے تقریر کی توفیق پائی۔آج کےجلسہ کی آخری تقریر خاکسار نے پیش کی۔ خاکسار نے اپنی تقریر میں خلفائے احمدیّت کے قبولیّت دعا کے واقعات پیش کئے۔
اس جلسہ میں اللہ تعالیٰ کے فضل سے احباب جماعت کے علاوہ ایک ڈچ، ایک انڈین، ایک سری لنکن اور ایک ازبک (Uzbek) غیراحمدی بھائی کو بھی شامل ہونے کی توفیق ملی۔ مکرم گیری (Gary) صاحب ایک ڈچ نومسلم ہیں۔ تقریباً دو ماہ قبل انہوں نے جماعت سےرابطہ کرکے نماز جمعہ کے لئے مشن ہاؤس آنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ اللہ تعالیٰ کے خاص فضل سےاُن کو جماعت احمدیہ کے ساتھ نماز جمعہ کی ادائیگی اور احباب جماعت کا خلوص وپیاراتنا پسند آیا کہ اب وہ ہر جمعہ کے لئے حاضر ہوجاتے ہیں اور بڑے اخلاص کا اظہار کرتے ہیں۔
خاکسار نے اپنی تقریر سے قبل اُن سے بھی اظہار خیال کی درخواست کی تو اُنہوں نے بتایا کہ آج سے 25 سال قبل پہلی دفعہ اُن کا فرانکفورٹ (جرمنی) میں جماعت احمدیہ سے رابطہ ہوا تھا جب وہ ابھی مسلمان نہیں ہوئے تھے۔ جماعت کی طرف سے انہیں انگریزی ترجمہ قرآن کی ایک کاپی تحفہ دی گئی جس کا انہوں نے مطالعہ کیا ہواہے۔ اُنہوں نے بتایا کہ یہ ترجمہ قرآن انہیں بہت پسند ہے اور یہ اُن کے موازنہ مذاہب کے مطالعہ کی بنیاد بنا۔چند سال قبل اُن کو اسلام قبول کرنے کی توفیق ملی۔بعض مسلمان ممالک میں نام نہاد علماء کی طرف سےکی جانے والی جماعت احمدیہ کی مخالفت کا بھی انہیں علم ہے اور وہ جماعت کی مخالفت کرنے والوں کے موقف کو غلط اورمبنی برظلم سمجھتے ہیں۔ جو انگریزی ترجمہ قرآن انہیں جرمنی سے ملا تھا وہ انہوں نے لٹویا مشن کو دےدیا ہے۔اب یہاں سے مکرم ملک غلام فرید صاحب مرحوم کا انگریزی ترجمہ مع مختصر تفسیراوررشین ترجمہ قرآن لے کر اُس کا مطالعہ کررہے ہیں۔ اس کے علاوہ دوسری جماعتی کتب بھی پڑھ رہے ہیں اور جماعتی تعلیمات اور نظام جماعت کی صداقت کا برملا اظہار کرتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ انہیں جلد قبول حق کی توفیق عطا فرمائے۔
اس جلسہ میں کچھ ایسے مہمان بھی شریک تھے جو اُردو زبان نہیں سمجھتے تھے اس لیے جلسہ کی ساری کارروائی انگریزی زبان میں عمل میں لائی گئی۔
جلسہ کے اختتام پر تمام حاضرین کی خدمت میں کھانا پیش کیا گیا۔ یہ کھانا ہمارے نومسلم بھائی مکرم گیری (Gary) صاحب کی طرف سے تھا۔ اُن کی شدید خواہش تھی کہ اُن کی طرف سے احباب جماعت کو ایک ڈنردیا جائے۔ چنانچہ صدرصاحبہ لجنہ اماء اللہ لٹویا اور اُن کی ٹیم نے گھر پر ہی کھانا تیار کیا تاہم اُس کے تمام اخراجات مکرم گیری (Gary)صاحب نے ادا کئے۔ فجزاہم اللہ احسن الجزاء
دعا کے ساتھ اس بابرکت جلسے کا اختتام ہوا۔ جلسہ کی کل حاضری 19 تھی جس میں 4 غیر احمدی بھائیوں کے علاوہ 10 خدام، 1 ناصر، 3 لجنہ اماء اللہ اور 1 بچہ شامل تھے۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ اپنے خاص فضل سے ہمیں برکات خلافت سے بھرپور حصّہ عطافرمائے اور ہم سب کو خلافت احمدیہ کا سلطان نصیر بننے کی توفیق دے۔ آمین
(رپورٹ: بشارت احمد شاہدؔ ۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)