احمدیہ ہسپتال برکینا فاسو میں تقسیم راشن کی تقریب
حالیہ عالمی مہنگائی کی وجہ سے برکینافاسو جیسے لینڈ لاکڈ ملک کا متاثر ہونا ایک لازمی امر ہے۔ مغربی افریقہ کے اس پسماندہ اور غریب ملک میں بہت ساری اشیائے خورونوش درآمد کی جاتی ہیں۔ برکینافاسو کی مجموعی درآمدات کا 2.4فیصد صرف چاول ہی ہے۔ عالمی مہنگائی کی وجہ سے برکینافاسو میں حقیقی طو رپر مہنگائی کا ایک طوفان آیا ہے۔ اس صورت حال میں ہر کوئی متاثر ہوا ہے لیکن خاص طور پر غریب طبقہ اس مہنگائی کی وجہ سے بہت زیادہ تکلیف میں آگیا ہے۔ برکینافاسو کے عوام عالمی حالات کے ساتھ ساتھ ملکی سطح پر ہونے والی دہشت گردی کی وجہ سے بھی شدید متاثر ہو رہے ہیں۔ اس وقت تک دو ملین سے زائد کسان براہ راست اس صورت حال سے متاثر ہوچکے ہیں اور ان کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے۔ اس سے زرعی اجناس کی پیداوار شدید متاثر ہو رہی ہے۔
جیسا کہ خدمت خلق جماعت احمدیہ عالمگیر کا طرہ امتیاز ہے۔ جماعت احمدیہ برکینافاسو، اس کے ذیلی ادارے اور ذیلی تنظیمیں بھی کوشش کرتی رہتی ہیں کہ ہر مشکل اور تکلیف دہ وقت میں خدمت خلق کے میدانوں میں آگے سے آگے قدم رکھا جائے۔ اسی سلسلہ میں اپنے کارکنان کی کسی قدر مدد کرنے کے جذبے کے ساتھ احمدیہ ہسپتال واگا دوگو میں مورخہ 21؍جون 2022ء کو راشن تقسیم کرنے کی ایک مختصر تقریب منعقد ہوئی۔
اس روز سہ پہر دو بجے احمدیہ ہسپتال واگا دوگو کے صحن میں ہونے والی اس مختصر تقریب میں مکرم امیر صاحب برکینافاسو محمود ناصر ثاقب صاحب مہمان خصوصی تھے۔ تلاوت کے ساتھ تقریب کا آغاز ہوا جو حافظ سورے بشیر صاحب نے کی۔ ہسپتال کے انچارج ڈاکٹر ادریس کابورے صاحب نے تعارفی کلمات کہے اور بتایا کہ اس مشکل وقت میں ہسپتال نے مقدور بھر کوشش کی ہے کہ اپنے کارکنوں کی مدد کی جائے۔ اس لیے فی کارکن ایک ایک بوری چاول دینے کا انتظام کیا گیا ہے۔ بعد ازاں مکرم امیر صاحب نے احمدیہ ہسپتال کے ساٹھ مستقل کارکنوں کو فی کس پچاس کلو گرام چاول کی ایک ایک بوری مہیا کی۔ آخر پر امیر صاحب نے دعا کروائی۔
اللہ تعالیٰ اس خدمت کو قبول فرمائے اور برکینافاسو کے حالات جلد ٹھیک ہوں۔ آمین