کونگو برازاویل کی جماعت انکائی میں چھٹا ریجنل جلسہ سالانہ
اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ کو نگو برازاویل کی ایک جماعت Nkayiکو اپنا چھٹا ریجنل جلسہ سالانہ 19؍جون 2022ء کو اپنی مسجد بیت العافیت میں منعقد کرنے کی توفیق ملی۔ الحمد اللہ
انکائی شہر کی آبادی 80ہزار نفوس پر مشتمل ہے۔ یہاں پر 2007ء میں جماعت احمدیہ کا پودا لگانے کی توفیق ملی تھی۔ 2009ء میں ہمیں اپنی مسجد بنانے کی توفیق ملی جس کا نام حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے بیت العافیت عطا فرمایا تھا۔ اس جماعت سے تعلق رکھنے والے تین طلباء جامعہ احمدیہ بورکینافاسو میں زیر تعلیم ہیں جن کے والدین ابھی عیسائی ہیں۔ یہاں پر نوجوان نسل کو عیسائیت چھوڑ کر جماعت احمدیہ مسلمہ میں داخل ہونے کی توفیق مل رہی ہے۔ انکائی شہر کے گردو نواح میں جتنے بھی دیہات ہیں سب عیسائی مذہب سے تعلق رکھتے ہیں۔ اب تک جماعت کو بفضلہ تعالیٰ انکائی کے علاوہ قریب کے دیہات میں تین مساجد بنانے کی توفیق ملی ہے اور چوتھی مسجد عنقریب مکمل ہوجائے گی۔ انشاء اللہ۔ بفضلہ تعالیٰ جماعت احمدیہ کی تعلیمات سے متاثر ہوکر مسجد بنانے کے لیے جگہ لوکل انتظامیہ نے فری دی ہے حالانکہ خود ان کا تعلق عیسائیت سے ہے۔ اب تک اس علاقے میں 20 سے زائد جماعتیں قائم ہوچکی ہیں۔ الحمد للہ
ریجنل جلسہ سالانہ
ریجنل جلسہ سالانہ کی اجازت علاقے کی گورنمنٹ سے ملنے کے بعد علاقے کے مختلف دیہات کا دورہ کرکے جلسہ سالانہ میں شرکت کے لیے احمدیوں کے علاوہ غیر مذاہب کے لوگوں کو بھی مدعو کیا گیا۔
جلسہ سالانہ کی تیاری کے لیے خدام نے وقار عمل کے ذریعے مسجد کو پینٹ کیا اور مسجد کے ارد گرد کے ماحول کو صاف ستھرا کیا۔ لجنہ اماء اللہ کے ذمہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے مہمانوں اور جلسہ کے کارکنان کے لیے کھانا پکانا تھا جس کو انہوں نے احسن طریقے سے ادا کیا۔
جلسہ سے ایک روز قبل مورخہ 18؍جون بروز ہفتہ دور کی جماعتوں سے افراد جماعت جلسہ گاہ پہنچنا شروع ہوگئے تھے۔ چنانچہ ان مہمانان کو دوپہر 12 بجے کھانا پیش کیاگیا۔ بعد ازاں دو بجے نماز ظہر و عصر جمع کر کے ادا کی گئیں جس کے بعد نومبائعین کے ساتھ ایک پروگرام کیا گیا جس میں ان کی دینی تعلیم و تربیت کا جائزہ لیا گیا۔ اسی طرح انہیں جماعت احمدیہ کے عقائد اور تعلیمات کے علاوہ عیسائیت کے بنیادی عقائد اور ان کے رد کے بارہ میں بتا یا گیا تاکہ یہ احباب جماعت اپنے عیسائی حلقۂ احباب میں بھی تبلیغ کر سکیں۔ پھر انہیں سوالات کرنے کا موقع دیا گیا جن کے جوابات خاکسار (نیشنل صدر و مشنری انچارج) نے دینے کی توفیق پائی۔ مغرب و عشاء کی نمازوں کے بعد نظام جماعت اور اطاعت کے موضوع پر ایک اجلاس رکھا گیا تھا جس میں خاکسار نے جماعت کا تعارف اور اطاعت خلافت کے موضوع پر تقریر کی۔ بعد ازاں احباب نے فقہی مسائل جیسے نماز، شادی و طلاق اور قربانی کے مسائل کے حوالے سے سوالات پوچھے جن کے انہیں جوابات دیے گئے۔
19؍جون بروز اتوار جلسہ کا باقاعدہ آغاز باجماعت نماز تہجد سے ہوا۔ نماز فجر کے بعد ’’جھوٹ تمام برائیوں کی جڑ‘‘ کے موضوع قرآن و حدیث کے حوالے سے در س دیا گیا۔ صبح 7بجے تمام احباب کوناشتہ دیا گیا۔
جلسہ کے اجلاس کا آغاز دس بجے ہوا جس کی صدارت خاکسارنے کی۔ مکرم داود ماسامبا صاحب نے قرآن کریم کی تلاوت کی اور مکرم امپاسی کریم صاحب نے فرنچ میں ترجمہ کیا۔ مکرم یوسف بوکولا صاحب نے حضرت مسیح موعودؑ کے پاکیزہ منظور کلام میں سے چند اشعار ترنم سے پڑھ کر سنائے اور ساتھ فرنچ میں ترجمہ کیا۔ اس کے بعد ’’آنحضرت ﷺ کی خلق خدا سے محبت‘‘ کے موضوع پر مکرم داود ماسامبا صاحب، معلم سلسلہ نے تقریر کی۔ پھر مکرم بشیر ساکالا صاحب نے لوکل زبان منکتبا میں ’’ایک لیڈر، ایک جماعت۔ اس کے بغیر امن عامہ کی کوئی ضمانت نہیں‘‘ کے موضوع پر تقریر کی۔
اس کے بعد 4 نومبائعین نے جماعت احمدیہ میں شمولیت کے ایمان افروز واقعات سنائے۔ بعد ازاں مکرم یوسف بوکولا صاحب معلم سلسلہ نے ’’اسلام رواداری کا مذہب‘‘ کے موضوع پر تقریر کی۔ آخر پر خاکسار نے ’’خدا تعالیٰ کی وحدانیت اور ذکر الٰہی‘‘ کے موضوع پر تقریر کی اور دعا کروائی۔
اللہ تعالیٰ کے فضل سے جلسہ نہایت کامیاب رہا۔ جلسہ میں 13جماعتوں سے 549افراد نے شرکت کی۔ جلسہ کے آخر پر حاضرین کو کھانا پیش کیا گیا۔ کھانے کے بعد نماز ظہر وعصر جمع کر کے ادا کی گئیں۔
اللہ تعالیٰ سب شاملین جلسہ کو اپنے بے شمار فضلوں سے نوازے اور حضرت مسیح موعودؑ کی دعائیں ان کے حق میں قبول فرمائے۔ آمین