چھٹا سالانہ کانووکیشن جامعہ احمدیہ انٹرنیشنل گھانا 2022ء
اللہ تعالیٰ کے فضل سے جامعہ احمدیہ انٹرنیشنل گھانا کا چھٹا سالانہ کانووکیشن 26؍جون 2022ء بروز اتوار کامیابی کے ساتھ منعقد ہوا۔ اس جامعہ کی بنیاد امیر المومنین حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزکے دور خلافت میں 2012ء میں رکھی گئی تھی اور اللہ تعالیٰ کے فضل سے دنیا کے مختلف ممالک سے طلباء تحصیل علم کے لیے یہاں آتے ہیں اور فارغ التحصیل ہونے کے بعد مختلف ممالک میں خدمات سلسلہ بجا لاتے ہیں۔ اس سال 07 ممالک کے 32 طلباء میدانِ عمل میں جا رہے ہیں۔ ان ممالک کے نام یہ ہیں: گھانا، نائیجیریا، یوگنڈا، گیمبیا، تنزانیہ، ماریشس اور سنٹرل افریقہ۔ اس طرح جامعہ احمدیہ کی اس شاخ سے اب تک 20 ممالک کے126 طلباء شاہد کی ڈگری حاصل کر چکے ہیں۔ ان ممالک کے نام اور مبلغین کی تعداد مندرجہ ذیل ہے:
نمبر شمار | نام ملک | تعداد | نمبر شمار | نام ملک | تعداد | نمبر شمار | نام ملک | تعداد |
01 | گھانا | 49 | 02 | نائیجیریا | 20 | 03 | یوگنڈا | 10 |
04 | کینیا | 07 | 05 | آئیوری کوسٹ | 05 | 06 | تنزانیہ | 05 |
07 | گیمبیا | 05 | 08 | انڈونیشیا | 04 | 09 | ماریشس | 03 |
10 | بینن | 03 | 11 | بورکینا فاسو | 03 | 12 | کونگو | 03 |
13 | سیرالیون | 02 | 14 | ٹوگو | 01 | 15 | مالی | 01 |
16 | گنی بساؤ | 01 | 17 | کرغیزستان | 01 | 18 | اردن | 01 |
19 | قزاقستان | 01 | 20 | سنٹرل افریقہ | 01 |
اس پروقار تقریب کے مہمان خصوصی جماعت احمدیہ گھانا کے امیر و مشنری انچارج مولانا نور محمد بن صالح صاحب تھے جبکہ اس تقریب میں گھانا کے کئی معززین بھی تشریف لائے تھے جن میں 3 ممبر پارلیمنٹ بھی تھے۔ گھانا براڈکاسٹنگ کارپوریشن کے ڈائریکٹر جنرل بطور مہمان مقرر تقریب میں شامل ہوئے۔ عزیزم حافظ عثمان (گھانا) نے تلاوت کرنےکی سعادت حاصل کی۔ اردو نظم عزیزم طاہر بلال (تنزانیہ) نے خوش الحانی سے پیش کی جس کے بعد مکرم مرزا خلیل احمد بیگ صاحب وائس پرنسپل نے کانووکیشن کی رپورٹ پیش کی اور طلباء کی تعلیمی و دیگر سرگرمیوں اور امتحانات وغیرہ کے بارے میں معلومات مہیا کیں۔ انہوں نے بتایا کہ طلباء کے لیے تعلیم کے ساتھ ساتھ انتظامی معاملات اور تقریر و تحریر میں بھی مہارت پیدا کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ تمام طلباء شاہد نے مقررہ عناوین پر مقالے بھی لکھے ہیں۔ اور گھانا ٹی وی چینل پر پروگرام پیش کرنے کے علاوہ ایم ٹی اے کے لیے بھی خدمات سرانجام دیتے رہے ہیں۔ رپورٹ کے بعد طلباء کے ایک گروپ نے حمدیہ نغمات پیش کیے۔ معزز مہمانوں کا تعارف کروانے کے لیے الحاج یوسف Quanioo صاحب تشریف لائے۔ مکرم امیر صاحب کی درخواست پر مندرجہ ذیل معزز مہمانوں نے خطاب کیا۔
Professor Amin Alhassan Director-General of GBC
مکرم پروفیسر صاحب اس تقریب میں بطور گیسٹ سپیکر تشریف لائے تھے۔ انہوں نے اپنی تقریر میں کہا کہ ہر دور میں علماء کو مسائل درپیش آتے ہیں۔ اور اس دور کا سب سے بڑا مسئلہ سوشل میڈیا کے بداثرات سے بچنا ہے۔ انہوں نے مثالیں دے کر واضح کیا کہ میں خود ٹی وی سے وابستہ ہوں اور آپ کو بتاتا ہوں کہ غلط خبر اتنی تیزی سے پھیلتی ہے جتنی تیزی سے صحیح خبر نہیں پھیلتی۔ جماعت نے اس معاملہ میں ہمیشہ ہماری رہنمائی کی ہے۔ اور آپ کو بھی نصیحت کرتا ہوں کہ کسی بھی میسج کو بغیر سوچے سمجھے فارورڈ نہ کیاکریں۔
Honourable Seidu Haruna Member of Parliament
یہ غیر احمدی مسلمان ہیں اور انہوں نے کہا کہ میں پہلی دفعہ جامعہ آیا ہوں اور اگر یہاں نہ آتا تو شاید میں گھانا میں موجود ایک اہم ادارے کے وزٹ سے محروم رہ جاتا۔ میں آپ کے انتظامات سے بہت متاثر ہوا ہوں جو جماعت کے ہر پروگرام میں نظر آتے ہیں۔ آئندہ میں جماعت سےمزیدموثر رابطہ میں رہنے کی کوشش کروں گا تا کہ سابقہ غفلت کی تلافی کرسکوں۔
Honourable Dr. Godfred Seidu Jasaw Member of Parliament
انہوں نے تقریر میں اپنے خیالات کا یوں اظہار کیا کہ آپ لوگ اسلام کے نمائندہ ہیں اور اسلام کی سچی تصویر گھانا کے لوگوں تک پہنچانے کے لیے آپ کی خدمات کی شدید ضرورت ہے۔ انہوں نے ذکر کیا کہ میں جب لندن میں پڑھتا تھا تو بیت الفتوح میں نمازیں ادا کیاکرتا تھا۔ اور جلسہ سالانہ کے لیے وقارِ عمل میں بھی حصہ لینے کا اعزاز حاصل ہوا۔ میری خواہش ہے کہ میں آپ سے زیادہ اچھا احمدی مسلمان بن سکوں۔
Honourable Alhaj Alhassan Kobina Ghansa Member of Parliament
انہوں نے بتایا کہ میں نے حضور انور ایدہ اللہ تعالی بنصرہ العزیزسے لندن میں ملاقات کی اور سیاست میں آنے کا مشورہ چاہا۔ حضور نے اجازت عطا فرمائی لیکن 2016ء کے الیکشن میں حصہ لیا تو میں ہار گیا۔ پھر دوبارہ ملاقات کی اور حضور انور ایدہ اللہ تعالی بنصرہ العزیزسے دعا کروائی اور حضور انور کی دعا کی برکت سے اگلے الیکشن میں جیت گیا۔ اس لیے میں سمجھتا ہوں کہ میں صرف اور صرف احمدیت کی وجہ سے پارلیمنٹ میں پہنچا ہوں۔ اور یہ ایک ایسا قرض ہے جو میں پوری زندگی ادا کرنے کی کوشش کرتا رہوں گا۔ میں نے اپنا بیٹا بھی اسی غرض سے وقف کر کے جامعہ احمدیہ انٹرنیشنل میں تعلیم و تربیت کے لیے بھیجا ہے۔
طلباء کی طرف سے عزیزم حافظ فاروق نائب نقیب اعلیٰ مسرور ہوسٹل نے سب حاضرین کی آمد کاشکریہ ادا کیا۔ اور ان کے بعد عزیزم الیاس آدم و گروپ نے جامعہ کا ترانہ پیش کیا۔
آخر پر محترم امیر صاحب نے شاہدین کو اسناد سے نوازا اور مختصر خطاب بھی کیا جس میں انہوں نے طلباء کو ان کی مستقبل کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی اور کہا کہ آپ نئی نسل کے نمائندہ ہیں اور ہماری نسبت آپ کو زیادہ محنت کرنے کی ضرورت ہوگی۔ جدید دور کے مسائل کو سمجھنا اور احباب جماعت کی تعلیم و تربیت کرنا آپ کی اہم ذمہ داریوں میں سے ایک ہے۔ اپنی شخصیت، علم اور دعا کے ذریعے لوگوں پر اچھا اثر ڈالیں اور ان کے لیے نمونہ بنیں۔ دعا کے بعد نماز ظہر و عصر ادا کی گئیں اور سب حاضرین کی خدمت میں کھانا پیش کیا گیا۔ فالحمد للہ علی ذلک۔
(رپورٹ عبد السمیع خان۔ استاد جامعہ احمدیہ انٹرنیشنل گھانا)