اطلاعات و اعلانات

اطلاعات واعلانات

٭…جمال الدین یوسف خان صاحب تحریر کرتے ہیں کہ میرے بڑے بھائی ڈاکٹر صلاح الدین احمد خان صاحب سابق مشنری انچارج ہالینڈ ابن مکرم خان عبدالرحمٰن خان صاحب سابق مشنری انچارج امریکہ و کینیڈا مورخہ 7؍اگست 2022ء کو 86 سال کی عمر میں کراچی کے ایک ہسپتال میں وفات پا گئے۔ انا للہ و انا الیہ راجعون ۔8؍اگست کو کراچی میں آپ کی تدفین عمل میں آئی۔

آپ کو ہالینڈ میں بطور مشنری انچارج تقریباً 7 سال خدمت کی توفیق ملی ۔جامعہ احمدیہ سے تعلیم مکمل کرنے کے بعد آپ نے پنجاب یونیورسٹی لاہور سے ماسٹرز کیا اور پھر اسلام آباد یونیورسٹی آف پاکستان سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔ مرحوم نے پسماندگان میں بیوہ کے علاوہ 2بیٹے اور ایک بیٹی یادگار چھوڑے ہیں۔

احباب جماعت سے مرحوم کی بلندیٔ درجات اور لواحقین کو صبر جمیل عطا ہونے کے لیے دعا کی درخواست ہے۔

٭… کاشف احمد صاحب تحریر کرتے ہیں کہ خاکسار کی والدہ مکرمہ بشریٰ بیگم صاحبہ زوجہ محمد اسلم صاحب(سابقہ رہائشی گرین ٹاؤن) بقضائے الٰہی مورخہ 25؍جولائی 2022ءبروز سوموار ہارٹ اٹیک کے باعث وفات پا گئی ہیں۔انا للہ وانا الیہ راجعون۔ والدہ محترمہ بفضل تعالیٰ پیدائشی احمدی تھیں ۔سوگواران میں خاکسار سمیت 2 بیٹے اور دو بیٹیاں چھوڑے ہیں۔

احباب جماعت سے دعا کی درخواست ہے کہ اللہ تعالیٰ والدہ مرحومہ کے درجات بلند فرمائے نیز ہمیں ان کی دعاؤں کا وارث بنائے اور ان کی نیکیاں جاری رکھنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین

٭…آصف رضا صاحب مربی سلسلہ تنزانیہ سے تحریرکرتے ہیںکہ خاکسار کی خالہ جان مکرمہ انیسہ بانو صاحبہ زوجہ مکرم محمد صادق سدھوصاحب مورخہ 10؍جولائی 2022ء کو پاکستان میں65برس کی عمر میں اپنے خالق حقیقی سے جاملیں۔انا للہ و انا الیہ راجعون۔ مرحومہ خدا کے فضل سے موصیہ تھیں۔

مرحومہ اللہ کے فضل سے پیدائشی احمدی تھیں۔ آپ مکرم ملک خیر دین صاحب مرحوم درویش کی پوتی تھیں اور مکرم ملک محمد دین خادم صاحب مرحوم کارکن دفتر کمیٹی آبادی تحریک جدیدربوہ کی دختر تھیں۔ آپ نظام جماعت اور خلافت احمدیہ سے والہانہ محبت رکھتی تھیں۔ صوم و صلوٰۃ کی پابند اور تہجد گزار تھیں۔ آپ نہایت ملنسار اور مہمان نواز تھیں۔ غربا اور یتیموں کی ہمدرد تھیں۔ ہمیشہ ان کی مدد کے لیے کوشاں رہتی تھیں۔ مرحومہ کا یہ وصف تھا کہ ان کے گھر سے کبھی کوئی سوالی خالی ہاتھ واپس نہ جاتا تھا۔مرحومہ خدا کے فضل سےسادہ مزاج ، خوش گفتار، خوش اخلاق، باہمت ،مہمان نواز، بہت پیار وعقیدت رکھنے والی اور خوش مزاج شخصیت کی مالک تھیں۔ ہر ایک سے محبت و شفقت کا سلوک کرتی تھیں۔چندہ جات کی ادائیگی میں باقاعدہ تھیں۔مرحومہ نے پسماندگان میں خاوند مکرم محمد صادق سدھو صاحب اور دو بیٹے مکرم محمد ہارون سعید صاحب حال مقیم جرمنی اور مکرم محمد فاروق سعید صاحب حال مقیم لندن ، دو بیٹیاں ، 1 پوتا 2 پوتیاں ، 4 نواسے 4 نواسیاں ، 5 بہنیں اور 3 بھائی یادگار چھوڑے ہیں ۔مرحومہ کی تدفین بہشتی مقبرہ نصیرآباد ربوہ میں ہوئی ہے۔

احباب سے مرحومہ کے بلندی درجات ، مغفرت اورتمام لواحقین کو صبر جمیل عطا ہونے کے لیے دعا کی درخواست ہے نیز اللہ تعالیٰ ہمیں ان کی نیکیوں کو اپنانے اور جاری رکھنے کی توفیق عطا فرمائے آمین۔

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button