ارشادِ نبوی
اللہ رؤف و رحیم ہے
حضرت براءؓ بیان کرتے ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ و سلم ہجرت مدینہ کے بعد 16ماہ تک بیت المقدس کی طرف منہ کرکے نماز پڑھتے رہے ۔ یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ نے خانہ کعبہ کی طرف رخ کرنے کا حکم دیا۔ اس پر صحابہ کوخیال آیا کہ پہلی نمازیں ضائع تو نہیں ہوگئیں تو سورۃ البقرہ کی آیت نمبر144 نازل ہوئی جس میں کہا گیا کہ اللہ تعالیٰ تمہارے ایمان ضائع نہیں کرے گا کیونکہ وہ لوگوں پر بہت رء وف اور رحیم ہے۔
(صحیح بخاری کتاب التفسیر سورۃ البقرہ۔ آیت نمبر144)