افریقہ (رپورٹس)

جامعہ احمدیہ انٹرنیشنل گھانا کی دوسری سالانہ تقریب تقسیم اسناد شاہد(2018ء)

(فرید احمد نوید۔ پرنسپل جامعہ احمدیہ انٹرنیشنل، گھانا)

اس سال دس مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے تیرہ مبلغین فارغ التحصیل ہوئے

تقریب میں 800مہمانان، سیاسی شخصیات اور سرکاری عمائدین نے شرکت کی۔ ملکی اخبارات میں تقریب کی کوریج

امیر المومنین حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا اس موقع پر خصوصی پیغام

محض اللہ تعالیٰ کے خاص فضل اور احسان سے جامعہ احمدیہ انٹرنیشنل گھانا کی دوسری تقریب تقسیم انعامات درجہ شاہد (Convocation) 24جون 2018ء کوصبح ساڑھے دس بجے جامعہ میں منعقد ہوئی۔گزشتہ سال 2017ء میں11ممالک کے 26شاہدین فارغ التحصیل ہوکر میدان عمل میں گئے تھے جبکہ امسال10ممالک کے مزید13مبلغین فارغ التحصیل ہوکر میدان عمل میں جا رہے ہیں۔ اس طرح جامعہ احمدیہ انٹر نیشنل گھانا سے پاس ہونے والے طلباء کی کل تعداد 39ہو چکی ہے۔ فالحمد للہ علیٰ ذلک۔

یہ شاندار تقریب جامعہ احمدیہ کے اسمبلی گراؤنڈ میں منعقد ہوئی۔ جسے خوبصورت چھولداریاں لگا کر اور دلکش بلند سٹیج بنا کر تیار کیا گیا تھا۔ تقریب کے چیئر مین مکرم و محترم مولانا نور محمد بن صالح صاحب، امیر و مشنری انچارج جماعت احمدیہ گھاناتھے۔جبکہ مہمان خصوصی مکرم و محترم جنابPaul Essien صاحب ڈپٹی منسٹر چیف ٹینسی اور مذہبی امور گھانا تھے ۔ جبکہ مہمان مقررجناب Ekow Kwansah Hayford ممبر آف پارلیمنٹ فانٹی مان تھے۔

صبح 10:30بجے اس بابرکت تقریب کا آغاز ہوا۔ تلاوت اور حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ کی نظم ’’ تیرے بندے اے خدا سچ ہے کہ کچھ ایسے بھی ہیں‘‘ کے بعد محترم امیر صاحب گھانا نے حضور انور ایدہ اللہ تعالی بنصرہ العزیز کا خصوصی پیغام پڑھ کرسنا یا اور آنے والے معزز مہمانوں کو خوش آمدید کہا۔اس تقریب کا سب سے ایمان افروز پہلو سیدنا حضرت خلیفۃ المسیح الخامس اید ہ اللہ تعالی بنصرہ العزیز کا خصوصی پیغام تھاجو پڑھ کر سنایا گیا اور طبع کروا کر حاضرین کو بھی پیش کیا گیا۔

پیغام حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز

میرے عزیز شاہدین طلبا جامعہ احمدیہ گھانا 2018

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

امسال جامعہ احمدیہ گھانا سے درجہ شاہد کی دوسری کلاس اپنا کورس مکمل کرنے کے بعد عملی میدان میں قدم رکھنے جا رہی ہے۔ آپ سب نے خود کو اللہ کی راہ میں وقف کیا ہواہے اور جامعہ میں دینی تعلیم حاصل کرنے آئے ہیں۔ اب آپ اس خوش قسمت گروہ میں شامل ہو گئے ہیں جنہوں نے یہ عہد کیا ہے کہ دینی تعلیم کے حصول اور اس میں مہارت حاصل کرنے کے بعد وہ حضرت مسیح موعودؑ کے مشن کو مکمل کرنے اور اسلام احمدیت کا حقیقی پیغام پہنچانے کے لئے اپنی زندگیاں خدا کی راہ میں پیش کریں گے۔ اسی مقصد کو پورا کرنے کے لئے آپ نے سات سال تعلیم حاصل کرتے ہوئے گزارے ہیں۔ آپ کے کورس کا یہ وقت دراصل ایک بنیاد ہے تاکہ آپ اپنی توجہ مزید علم حاصل کرنے پر مرکوز کرسکیں۔ اب جب کہ آپ جامعہ سے پاس ہو چکے ہیں اور میدان عمل میں قدم رکھنے جا رہے ہیں تو آپ کو اپنی عبادات کے معیار بہت بلند کرنے چاہئیں اور قرآن کریم کی تلاوت گہرے غور و فکر اور تدبّر سے کرنی چاہئے، آپ کو باقاعدگی سے جماعتی لٹریچر کا مطالعہ کرناچاہئے۔ آپ نے حضرت مسیح موعودؑ کی کتب اور تفاسیر کا مطالعہ بھی جاری رکھنا ہے تاکہ آپ کے علم اور معرفت میں ترقی ہوتی رہے۔

حضرت مسیح موعودؑ نے فرمایا ہے کہ:ہماری جماعت کوعلمِ دین میں تفقّہ پیدا کرنا چاہئے… وہ آیاتِ قرآنی و احادیث نبوی اورہمارے کلام میں تدبر کریں، قرآنی معارف و حقائق سے آگاہ ہوں۔ اگر کوئی مخالف ان پر اعتراض کرے تو اسے کافی جواب دے سکیں۔

(ملفوظات جلد 5 صفحہ 211،212)

اپنا علم بڑھانے کے لئے خلفاء کی کتب اور تفاسیر کا بھی مطالعہ کریں۔ عیسائیت اس وقت آپ کے ملک میں ایک بہت بڑی طاقت کے طور پر موجود ہے اور حضرت عیسیؑ کے مقام ومرتبہ کا بہت غلط تصور پیش کیا جارہا ہے۔ اب آپ لوگ ہی ہیں جنہوں نے یہ حقیقت آشکار کرنی ہے اور لوگوں تک اسلام احمدیت کا پیغام پہنچانا ہے تاکہ انسانیت خد ا کا قرب اور روحانی زندگی حاصل کرسکے۔

حضرت مسیح موعودؑ نے فرمایا ہے کہ : ہمارے اختیار میں ہو تو ہم فقیروں کی طرح گھربہ گھر پھر کر خدا تعالیٰ کے سچے دین کی اشاعت کریں اور اس ہلاک کرنے والے شرک اور کفر سے جو دنیا میں پھیلا ہوا ہے۔ لوگوں کو بچا لیں ۔ اگر خدا تعالی ہمیں انگریزی زبان سکھا دے تو ہم خود پھر کر اور دورہ کر کے تبلیغ کریں اور اسی تبلیغ میں زندگی ختم کر دیں خواہ مارے ہی جاویں۔

(ملفوظات جلد 2 صفحہ 219)

اسی طرح دوسرے کانووکیشنز کے موقع پر جو ہدایات میں نے دی ہیں ان کی طرف بھی ہمیشہ توجہ دیتے رہیں وہ آپ کے لئے ایک مستقل لائحہ عمل ہیں۔ آپ کے جامعہ کے گزشتہ کانووکیشن کے موقع پر جو پیغام میں نے بھیجا تھا اسے بھی ہمیشہ یاد رکھیں اور میری تمام ہدایات پر عمل کرنے کی کوشش کریں اور انہیں اپنی عملی زندگی کا حصہ بنائیں۔

خدا تعالیٰ آپ کو حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی روحانی فوج میں شامل ہونے کی توفیق عطا فرمائے تاکہ آپ حقیقی اسلام کے پیغام کو پوری دنیامیں پھیلانے کے مقصد کو پورا کرنے والے ہوں۔ خدا تعالیٰ آپ کو کامیابی سے نوازے اور آپ کو اپنا مقصد پورا کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور آپ سب پر اپنا فضل نازل فرمائے۔ آمین۔

والسلام

آپ کا خیرخواہ

مرزا مسرور احمد

خلیفۃ المسیح الخامس

حضور انورایدہ اللہ تعالی بنصرہ العزیز کے پیغام کے بعد جنر ل سیکرٹری جماعت احمدیہ گھانا مکرم عباس بن ولسن صاحب نے معزز مہمانوں کا تعارف کروایا۔تقریب میں نائب امرا ء ملک، ممبران مجلس عاملہ ،جماعت احمدیہ گھانا کے ٹرسٹی مکرم نور الدین مومن ،ممبران عاملہ لجنہ اما ء اللہ گھانا ، مکرم الحاج علیو صاحب سیکرٹری تعلیم جماعت احمدیہ گیمبیا،جماعتی ڈاکٹرز ،ٹیچرز ،اساتذہ جامعۃ المبشرین اور مبلغین سلسلہ شریک تھے۔ پرنسپل جامعۃ المبشرین نائیجیریا بھی حضور انور کی اجازت سے اس تقریب کے لئے تشریف لائے۔نیز کینیڈا اور یُوکے سے وقف عارضی کے لئے گھانامیں تعینات مبلغین بھی شامل ہوئے۔دیگر عمائدین میں ڈسٹرکٹ میونسپل آفیسر،گھانا ریوینو اتھارٹی کے نگران،فائر سروس کے انچارج ،بنک افسران اور عدلیہ کے بعض عہدیداران شامل تھے۔مہانوں کے تعارف کے بعد طلبا کے ایک گروپ نے حمدیہ نغمات پیش کئے جو بیک وقت 6زبانوں پر مشتمل تھے۔ مکرم مرزا خلیل احمدبیگ صاحب صدر اکیڈیمک کمیٹی نے کانووکیشن کی رپورٹ پیش کی اور بتایا کہ 10ممالک (گھانا ،نائیجیریا ، بورکینافاسو،آئیوری کوسٹ،تنزانیہ،گنی بساؤ،کینیا ، مالی، گیمبیااور کرغزستان)کے13مبلغین سندات حاصل کر رہے ہیں۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ امسال فارغ التحصیل ہونے والے طلبا میں سے کرغزستان سے تعلق رکھنے والے مکرم غیاث بیگ ابن عاشر علی صاحب کو رشین علاقوں کے پہلے مقامی مبلغ ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔

مہمان خصوصی اور مہمان مقرر کے خطاب کے بعدتقسیم انعامات کی کارروائی شروع ہوئی۔ پہلے جامعہ احمدیہ میں دوران سال ہونے والے علمی مقابلہ جات اور کلاسوں میں پوزیشن حاصل کرنے والے طلبا نے مہمان خصوصی اور مہمان مقرر سے انعامات حاصل کئے۔جبکہ فارغ التحصیل ہونے والے شاہدین نے مکرم امیر صاحب گھانا سے انعامات وصول کئےجو قرآن کریم ، میڈلز، سندات اور تحائف پر مشتمل تھے۔ اسی طرح مہمانوں کی خدمت میں بھی بعض تحائف پیش کئے گئے۔مکرم و محترم پرنسپل صاحب جامعہ احمدیہ انٹرنیشنل گھانا کی ایک نظم

سنبھالے رہیں گے وفا کے علم

خلافت کے ادنیٰ سپاہی ہیں ہم

دو طلباء نے مل کر پیش کی۔ محترم امیر صاحب نے خطاب میں مہمانوں کو احمدیت کا تعارف کرواتے ہوئے جماعت کی عالمی امن کی کوششوں پر بھی روشنی ڈالی۔اس تقریب میں 800کے قریب مرد و زن نے شرکت کی۔ جس میں 600کے قریب مرد اور200کے قریب خواتین اور بچے شامل تھے۔جامعہ کیFlag Postپر لوائے احمدیت اور گھاناکا جھنڈا شان سے لہراتارہا ۔ اختتامی دعا کے بعد تمام احباب نے جامعہ کی مسجد نیر میں ظہر و عصر کی نمازیں ادا کیں اور پھر مہمانوں کی خدمت میں کھاناپیش کیا گیا۔ایم ٹی اے افریقہ کی مرکزی ٹیم نے اس تمام پروگرام کی ریکارڈنگ کی۔جبکہ 4ٹی وی،4اخبارات اور 2ریڈیو ز کے نمائندے بھی تشریف لائے ۔انہوں نے کوریج کی اور امیر صاحب ،پرنسپل صاحب اور بعض دیگر افراد کے انٹرویو زبھی کئے ۔تمام مہمانوں نے تقریب کے انتظامات اور جماعت کے پیغام محبت کو بہت سراہااور جماعت احمدیہ کے رویّہ اور اخلاق کی تعریف کی۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ جامعہ احمدیہ انٹرنیشنل کی بنیاد 2012ء میں رکھی گئی تھی اور یہ دور خلافت خامسہ میں دیگر بہت سے ممالک میں قائم ہونے والے جامعات میں سے ایک ہے ۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے یہ ادارہ اب پھلدار درخت بن چکا ہے اور اس وقت اس میں24 ممالک کے168طلباء زیر تعلیم ہیں۔فالحمد للہ علیٰ ذلک۔

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button