از افاضاتِ خلفائے احمدیت
مجالس میں کسی کا عیب دیکھ کر باہر پھیلانا مناسب نہیں
امیر المومنین حضرت مرزا مسرور احمد خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزنےخطبہ جمعہ8؍اگست2003ءمیں فرمایا:
پھر مجالس کی امانتیں ہیں۔کسی مجلس میں اگر آپ کو دوست سمجھ کر،اپنا سمجھ کر آپ کے سامنے باتیں کر دی جائیں تو ان باتوں کو باہر کے لوگوں میں کرنا بھی خیانت ہے۔پھر مجالس میں کسی کے عیب دیکھیں، یا کسی کی کوئی کمزوری دیکھیں تو اس کو باہر پھیلانا کسی طرح بھی مناسب نہیں۔جب کہ کسی اور شخص کو بھی بتانا جس کا اس مجلس سے تعلق نہ ہو یہ بھی خیانت ہے۔