سالانہ اجتماعات مجلس خدام الاحمدیہ و مجلس اطفال الاحمدیہ کینیڈا
اللہ تعالیٰ کے فضل سے مجلس خدام الاحمدیہ اور اطفال الاحمدیہ کینیڈا کے سالانہ اجتماعات مورخہ 19 تا 21 اگست 2022ء کو منعقد ہوئے جن کا بنیادی موضوع ’’خلافت‘‘ تھا۔
یہ اجتماعات جماعتِ احمدیہ کی زمین حدیقہ احمد (بریڈفورڈ، اونٹاریو) میں منعقد ہونا تھے تاہم اجتماع سے صرف تین ہفتہ قبل مکرم امیر صاحب جماعت احمدیہ کینیڈا کی طرف سے بتایاگیاکہ حدیقہ احمد، بریڈفورڈمیں قبرستان کی منظوری کے سلسلہ میں Town Councilنے کچھ اضافی کام کی شرط رکھ دی ہےجو کہ فوری کروانا ہوگا۔ ذیلی تنظیموں کےاجتماعات کروانے کی صورت میں کام تاخیر سے شروع ہوگا جس سے قبرستان کی منظوری میں بھی تاخیر ہو سکتی ہے۔ اتنے مختصر وقت میں کسی نئی جگہ کا ملنا نہ صرف مشکل تھا بلکہ خرچ بھی بہت زیادہ ہوتا۔ دوسری طرف، حدیقہ احمد میں اجتماع کی منصوبہ بندی مکمل تھی اور تمام vendorsسے معاہدہ جات ہو چکے تھے اور ان کو ملتوی یا منسوخ کرنے کی صورت میں مالی نقصان درپیش ہونے کا قوی امکان تھا۔
جب مجلس عاملہ سے مشورہ لیا گیا تو سب نے بیک زبان ایک ہی مشورہ دیا کہ اس قبرستان کی جماعت کو ایک عرصہ دراز سے ضرورت ہے۔ اور جماعت کی سہولت کے لیے ہم اپنا venueتبدیل کرنے کو تیار ہیں۔ انصاراللہ کی طرف سے بھی اسی قسم کے جذبات کااظہار ہوا۔ ہنگامی طور پر انصاراللہ اور خدام الاحمدیہ نے ایک مشترکہ لائحہ عمل مرتب کیا اوربیت السلام سے ملحقہ زمین کے مطابق ایک نیا سائٹ پلان تیار کیا گیا۔ اس نئی سائٹ کی تیاری کے لیے خدام نے جس جانفشانی سے کام کیا اور جس طرح بلا مبالغہ سینکڑوں خدام نے دن رات ایک کر کے کام کیا، اس کی مثال جماعت احمدیہ سے باہر شاید ہی کہیں اوردیکھنے کو ملے۔ اجتماع کے خرچ کو کم سے کم رکھنے کے لیے کام کا اکثر حصہ خود سرانجام دیا اور contractors سے کم سے کم کام کروایا گیا۔ وہ کام جس کو کرنے کے لیے کنٹریکٹرتقریباً چالیس ہزار ڈالر مانگ رہا تھا وہی کام خدام نے پچس ہزار ڈالر میں خود کرلیا۔ اسی طرح کئی ممبران نے خود اپنی گاڑیاں بھی پیش کیں تا کہ کرایہ پر کم سے کم گاڑیاں حاصل کرنے کی ضرورت پڑے۔ مکرم زبیر افضل صاحب صدر مجلس خدام الاحمدیہ کینیڈا کا کہنا تھا کہ خاکسار یہ بات پورے یقین سے کہہ سکتا ہے کہ خاکسار نے فرشتوں کو الٰہی مدد کے ساتھ اترتے دیکھا ہے کہ جو کام خدام نے کیا وہ سوائے نصرت الٰہی اور اللہ کے فرشتوں کے کسی انسان سے سرزد نہیں ہوسکتا۔ فالحمداللہ علی ذالک۔
انصاراللہ کا سالانہ اجتماع، خدام سے ایک ہفتہ قبل منعقد ہوا۔ اس کے setupمیں خدام نے انصار اللہ کی بھرپور مدد کی۔ ابتدائی پروگرام کے مطابق اطفال الاحمدیہ کینیڈا کا اجتماع 27اور 28اگست 2022کو، اجتماع خدام الاحمدیہ کے ایک ہفتہ بعد منعقد ہونا تھا اور اسی کے مطابق تمام اطفال، والدین،قائدین اور ناظمین اپنی تیاری کر رہے تھے۔ اجتماع خدام الاحمدیہ سے تین دن قبل حضور انور کی ہدایت موصول ہوئی جس میں ہماری ایک غلطی کی نشاندہی ہوئی کہ ہم اطفال کا اجتماع، خدام سے الگ منعقد کر رہے ہیں۔ فی الفور مجلس عاملہ کا اجلاس، مشورہ کے لیے منعقد کیا گیا، جس میں ایک دفعہ پھر تمام ممبران عاملہ نےخلیفہٴ وقت کی یادہانی پر اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا اور بلا جھجک اس عزم کا اظہار کیا ہمیں اس ہدایت پر فوری اور اسی اجتماع سےعمل کرنا چاہیے۔ قائدین اور ناظمین نے بھی ایسے ہی جذبات کا اظہار کیا۔ اس موقع پر جہاں ایک طرف اس انتہائی مختصر وقت میں دونوں اجتماعات ایک ساتھ کرنےکی وجہ سے انتظامات میں تبدیلی اور کھیلوں کے لیے میدانوں کی محدود دستیابی کی پریشانی تھی۔ وہیں دل شکر کے جذبات سے لبریز تھا کہ اللہ تعالیٰ نے خلافت احمدیہ کو ایسے جانثار سپاہی عطا کیے ہیں جو خلیفہ وقت کی ایک آواز پر لبیک کہتے ہوئے اپنے عہد کی پاسداری کرتے ہوئے حقیقی معنوں میں اپنی جان، مال، وقت اور عزت کو قربان کرنے کے لیے تیار ہیں۔الحمداللہ ثم الحمداللہ۔
خدام الاحمدیہ کینیڈاکا اجتماع 19 تا 21اگست منعقد ہوا۔ اطفال الاحمدیہ کینیڈا کا اجتماع،اُسی اجتماع گاہ میں 20 اگست سے شروع ہوا اور خدام کے ساتھ 21 اگست بروزاتوارکو اختتام پذیر ہوا۔ اجتماع کے تینوں دن کا آغاز نماز تہجد سے کیا جاتا رہا اور نمازِ فجر کے بعد تلاوتِ قرآن کریم کا بھی انتظام رہا۔
افتتاحی اجلاس کی صدارت نائب امیر جماعت احمدیہ کینیڈا، مکرم سہیل مبارک شرما صاحب نے کی اور اجلاس سے خطاب کیا۔ دوسرے دن کے اجلاس کی صدارت مکرم ملک کلیم صاحب، نائب امیر جماعت احمدیہ کینیڈا نے کی۔ جبکہ امیر جماعت احمدیہ کینیڈا، مکرم ملک لال خان صاحب نے اختتامی اجلاس کی صدارت کی۔ آپ نے خدام و اطفال سے خطاب کیا اور انعامات بھی تقسیم کیے۔ مکرم امیر صاحب تنزانیہ، جو اپنے نِجی دورہ پر کینیڈا میں موجود تھے، انہوں نے بھی تینوں اجلاسات میں شرکت کی۔ اجتماع کے تینوں دن، ہر اجلاس میں خدام اور اطفال کو حضور انور کا پیغام اردو اور انگریزی میں پڑھ کر سنایا گیا اور تمام حاضرین کو اس خط کی کاپی مع انگریزی ترجمہ دی گئی جسے وہ اپنے ساتھ گھر لے جاسکیں۔ اسی طرح ہر اجلاس میں ان کو حضور کو خط لکھنے کی طرف بھی توجہ دلائی جاتی رہی۔ اجلاس ہی میں حاضرین کو کاغذ و قلم بھی مہیا کیے گئے کہ اجلاس کے اختتام پرحضور انور کی خدمت میں خط لکھیں۔ خدام و اطفال نے ایک ہزار سے زائد دُعائیہ خطوط انتظامیہ کے سپرد کیے ہیں تاکہ پیارے حضور کی خدمت میں ارسال کیے جاسکیں۔
الحمدللہ،امسال اجتماع میں کل 2516خدام اور 1092 اطفال شامل ہوئے۔ اسی طرح 500 سے زائد ناظمین اور کارکنان نے خدمات سر انجام دیں۔
اس دفعہ ٹورانٹواور گردونواح کے علاوہ دوسرے شہروں سے آنے والے مہمانوں کی بھی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ کل 300کے قریب خدام و اطفال کو رہائش مہیا کی گئی۔ خدام اور اطفال کی رہائش کے الگ الگ انتظامات کیے گئے تھے۔ ایک خادم، مکرم فراس احمد جن کا تعلق Prince George, British Columbia سےہے، وہ 5,500 کلومیٹر کا سفر کر کے اجتماع میں شامل ہوئے۔
اسی طرح مختلف قومیتوں جن میں عرب، بنگالی اور دیگر شامل ہیں انہوں نے بھی اجتماع میں شرکت کی۔ دو عرب خدام نے کبڈی میں بھی حصہ لیا۔ اسی طرح نو مبائعین کے ساتھ ایک نشست کا اہتمام کیا گیا۔ خدام الاحمدیہ میں نئے شامل ہونے والے خدام کو Welcome Gift Packدیا گیا۔
خدام کے لیے14 مختلف علمی مقابلہ جات منعقد کیے گئے جس میں 315 خدام نے شمولیت اختیار کی۔ 4 انفرادی کھیلیں اور8 اجتماعی مقابلہ جات منعقد کرائے گئے جس میں 1100 خدام نے شرکت کی۔ اسی طرح اطفال کے 7علمی مقابلہ جات میں تمام معیاروں کے 558اطفال نےشمولیت اختیار کی۔ اسی طرح2ا نفرادی کھیلیں اور 5 اجتماعی مقابلہ جات میں بھی تقریباً 550 اطفال نے حصہ لیا۔ اس کے علاوہ 7 تفریحی مقابلہ جات میں تقریباً 600 اطفال نے حصہ لیا۔
اجتماع پر مختلف نمائشیں بھی لگائی گئی تھیں جو کہ اجتماع کے موضوع ’’خلافت‘‘ سے متعلقہ تھیں۔ اس کے علاوہ Review of Religion نے بھی ہستی بارہ تعالیٰ سے متعلق ایک نمائش کا اہتمام کیا۔ ایک بڑی تعداد میں خدام واطفال نے ان نمائشوں سے استفادہ کیا۔ الحمدللہ۔
پہلی دفعہ ہمارے MKAC Studios کے تحت in-house studio قائم کیا گیا، جس نے اجتماع کے تینوں دنYouTube پر براہ راست نشریات پیش کیں جو کہ 21 گھنٹوں پر محیط ہیں۔ اسی طرح ناظمین اور دیگر مہمانان کے انٹرویوز اور دیگر ویڈیو کلپس بھی YouTube پر مسلسل اَپ لوڈ کیے جاتے رہے۔ جن کوتادمِ تحریر 7,400 سے زائد لوگ دیکھ چکے ہیں اور یہ تعداد بڑی تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ اسی طرح Twitter پر اجتماع سے متعلقہ کی جانے والی پوسٹس پر اب تک 35 ہزار سے زائد impressions موصول ہو چکے ہیں۔
اجتماع پر ہر کھانے کے وقت تقریبا ً2,500 افراد کے کھانے کا انتظام ہوتا رہا۔ ہفتہ کے روز ناشتہ میں تازہ حلوہ پوری اجتماع گاہ میں تیار کی گئی اورشام کو تازہ جلیبی بھی وہیں تیار کی گئی جسے شاملین نے بہت پسند کیا۔ ایک روز اطفال کے لیے الگ کم مرچ والا کھانا بھی تیار کیا گیا۔ مجموعی طور پر کھانے کے انتظامات تسلی بخش رہے۔الحمداللہ
نظامت تزئین و آرائش نے اجتماع گاہ کے چاروں طرف برقی قمقموں سے اجتماع گاہ کو روشن کردیا۔ حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور خلفاءاحمدیت کی تصاویر کے ساتھ ان کےارشادات بھی آویزاں کیے۔ حضور انور کا پیغام موصول ہونے پر اس پیغام کے banners تیار کروا کر اجتماع گاہ میں چار مختلف جگہوں پر آویزاں کیا گیا۔
اجتماع پر مختلف سٹالز کو بھی بہت پسند کیا گیا۔ کھانے پینے کے سٹالز کے علاوہ شعبہ صنعت و تجارت کے تحت خدام الاحمدیہ کی merchandiseکا سٹال بھی لگایا گیا جو کہ بہت کامیاب رہا۔
اجتماع پر مرکزی، صوبائی اور بلدیاتی سیاست دانوں کی ایک قابل ذکر تعداد نے شرکت کی جس میں Mississauga اور Vaughan کے MP، اور Ontario کے Education minister اور لوکل councillors بھی شامل ہیں۔
نماز ِمغرب و عشاءکے بعد دونوں دن Bonfireکا انتظام کیا گیا۔ پہلے روز کا موضوع “Dating & Marriage”تھا جبکہ دوسرے روز خدام نے ’’خلافت احمدیہ‘‘سے متعلقہ اپنے واقعات share کیے۔ اطفال کے لیے ’’خلافت احمدیہ‘‘ ہی کے موضوع پر الگ Bonfire کا انتظام کیا گیا تھا۔شاملین کو کشمیری چائے اور چھلیاں پیش کی گئیں۔
اجتماع کے آخری دن حضور انور نے جلسہ سالانہ جرمنی سے خطاب فرمایا۔ خدام و اطفال کو یہ خطاب براہ راست سنانے کا انتظام بھی کیا گیا تھا۔گو کہ ہم 2-way streaming کے ذریعے جلسہ سالانہ جرمنی میں شامل تو نہ ہو سکے لیکن خدام اور اطفال نےاپنے آقا کو دیکھتے ہی بے ساختہ اجتماع گاہ میں نعرے بلند کیے اور حضور انور کا استقبال کیا۔ یہ خطاب درحقیقت ہمارے پورے اجتماع کی highlightتھا۔ جو نعرے جرمنی اور اسلام آباد UKسے بلند ہو رہے تھے، اجتماع گاہ میں بیٹھے خدام و اطفال انکا بھرپور جوش سے جواب دے رہے تھے۔الحمدللہ، 1,800 کے قریب خدام و اطفال نے اپنے آقا کے خطاب کو براہ راست دیکھا اور سنا۔
محکمہ موسمیات کی طرف سے تینوں دن موسم کے حوالے سے بہت پریشان کن خبریں تھیں کہ شاید اجتماع کے پروگرام متاثر ہوں گے مگر حضرت خلیفة المسیح ایدہ اللہ تعالیٰ کی دعاؤں اور خدا کے خاص فضل سے اجتماع کے تمام پروگرام بخیر و خوبی انجام پزیر ہوئے اور تینوں دن موسم بہت خوشگوار رہا۔ الحمدللہ۔
قارئین سے درخواستِ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ تمام شاملین کو اجتماعات سے بھر پور فائدہ اٹھانے کی سعادت دے۔ اجتماعات کے نیک نتائج ظاہر فرمائے اور تمام کارکنان، معاونین اور ناظمین کو اُن کی اَن تھک کوششوں کا اجر عظیم عطاء کرے۔ آمین