کلام امام الزمان علیہ الصلاۃ والسلام

ارشادات عالیہ سیدنا حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ و السلام

مخلوق کا ظلم ہمارے لئے کوئی نئی بات نہیں تھی کیونکہ ان کا دکھ دیناایک غیر متبدّل سنّت ہے۔

خدا کی قسم! میں نے محمّد صلّی ا ﷲ علیہ وسلّم کی پیروی کی ہے اور ہر لحظہ میں انہی کی روشنی سے منوّر کیا جاتا ہوں۔

وَمَا کَانَ جَوْرُ الْخَلْقِ مُسْتَحْدَثًا لَّـنَا

فَاِنَّ اَذَاھُمْ سُنَّۃٌ لَّا تُغَیَّرُ

اور مخلوق کا ظلم ہمارے لئے کوئی نئی بات نہیں تھی کیونکہ ان کا دکھ دیناایک غیر متبدّل سنّت ہے۔

اِذَا قِیْلَ اِنَّکَ مُرْسَلٌ خِلْتُ اَنَّنِیْ

دُعِیْتُ اِلٰی اَمْرٍ عَلَی الْخَلْقِ یَعْسِرُ

جب مجھے کہا گیا کہ تُو مرسَل ہے تو میں نے خیال کیا کہ میں ایک ایسے امر کی طرف بلایا گیا ہوں جو مخلوق پر دشوار گزرے گا۔

اَمُکْفِرِ! مَھْلًا بَعْضَ ھٰذَا التَّحَکُّمِ

وَخَفْ قَھْرَ رَبٍّ قَالَ لَا تَقْفُ فَاحْذَرُ

اے میرے مکفّر! اس زبردستی کرنے سے کسی قدر باز آ جا اور خدا کے قہر سے ڈر جس نے ’’لَاتَقْفُ‘‘ کہا ہے سو احتیاط کر۔

وَاِذْ قُلْتُ اِنِّیْ مُسْلِمٌ قُلْتَ کَافِرٌ

فَاَیْنَ التُّقٰی یَا اَ یُّـہَا الْمُتَھَوِّرُ

جب مَیں نے کہا مَیں مسلمان ہوں۔ تُو نے کہا کہ کافر ہے۔ پس تقویٰ کہاں گیا اے بے جا دلیری کرنے والے!

وَاِنْ کُنْتَ لَا تَخْشٰی فَقُلْ لَّسْتَ مُوْمِنًا

وَیَاْتِیْ زَمَانٌ تُسْئَلَنَّ وَ تُخْبَرُ

اور اگر تو ڈرتا نہیں تو تُو کہتا رہ کہ تُومومن نہیں اور وہ زمانہ آ رہا ہے کہ تُوپوچھا جائے گا اور تجھے مطّلع کیا جائے گا۔

وَاِنِّیْ تَرَکْتُ النَّفْسَ وَالْخَلْقَ وَالْھَوَی

فَـلَا السَّبُّ یُؤْذِیْنِیْ وَلَا الْمَدْحُ یُبْطِرُ

اور میں نے نفس ، مخلوق اور خواہشِ نفس کو ترک کر دیا ہے۔ سو اب نہ گالی مجھے ایذا دیتی ہے اور نہ مدح فخر دلاتی ہے۔

وَکَمْ مِّنْ عَدُوٍّ بَعْدَ مَا اَکْمَلَ الْاَذَی

اَ تَانِیْ فَلَمْ اَصْعَرْ وَمَاکُنْتُ اَصْعَرُ

اور بہت سے دشمن ہیں جو دکھ کو کمال تک پہنچا دینے کے بعد میرے پاس آئے تو نہ میں نے بے رُخی برَتی اور نہ ہی کبھی بے رخی میرا شیوہ تھا۔

اَرَی الظُّلْمَ یَبْقٰی فِی الْخَرَاطِیْمِ وَسْمُہُ

وَاَمَّا عَلَامَاتُ الْاَذَی فَتُغَیَّرُ

مَیں دیکھتا ہوں کہ ظلم کا نشان ناکوں پر باقی رہ جاتا ہے لیکن تکلیف اٹھانے کی علامات،سو وہ تو بدل جایا کرتی ہیں۔

وَ وَاﷲِ اِنِّیْ قَدْتَبِعْتُ مُحَمَّدًا

وَفِیْ کُلِّ اٰ نٍ مِّنْ سَنَاہُ اُنَوَّرُ

اور خدا کی قسم! میں نے محمّد صلّی ا ﷲ علیہ وسلّم کی پیروی کی ہے اور ہر لحظہ میں انہی کی روشنی سے منوّر کیا جاتا ہوں۔

عَجِبْتُ لِأَعْمٰی لَا یُدَاوِیْ عُیُوْنَہُ

وَمِنَّا بِجَوْرِ الْجَھْلِ یَلْوِیْ وَ یَسْخَرُ

مجھے اُس اندھے پر تعجب ہے جو اپنی آنکھوں کا علاج نہیں کرتا اور جہالت سے پیدا شدہ ظلم کی وجہ سے وہ ہم سے جھگڑتا اور ٹھٹھا کرتا ہے۔

اَ تَنْسٰی نَجَاسَاتٍ رَضِیْتَ بِاَکْلِھَا

وَتَہْمِزُ بُہْتَانًا بَرِیًّا وَّ تَذْکُرُ

کیا تو ان نجاستوں کو بھول رہا ہے جن کے کھانے کو تو پسند کر چکا ہے اور تو ایک بے گناہ شخص پر بہتان باندھتا ہے اور اس کا ذکر کرتا رہتا ہے۔

اِذَا قَلَّ عِلْمُ الْمَرْئِ قَلَّ اتِّقَائُ ہُ

فَیَسْعٰی اِلٰی طُرُقِ الشَّقَا وَ یُزَوِّرُ

جب انسان کا علم کم ہو جاتا ہے تو اس کا تقو ٰی بھی کم ہو جاتا ہے۔ سو وہ بدبختی کے راستوں پر دوڑتا اور فریب سے کام لیتا ہے۔

وَمَا اَنَا مِمَّنْ یَّمْنَعُ السَّیْفُ قَصْدَہُ

فَکَیْفَ یُخَوِّفُنِیْ بِشَتْمٍ مُّکَفِّرُ

اور میں ان لوگوں سے نہیں ہوں کہ تلوار ان کے ارادے کو روک سکے۔ سو ایک مکفّر مجھے گالیوں سے کیسے ڈرا سکتا ہے۔

لَنَا کُلَّ یَوْمٍ نُصْرَۃٌ بَعْدَ نُصْـرَۃٍ

فَمُتْ اَیُّہَا النَّارِی بِنَارٍ تُسَعِّرُ

ہمیں ہر روز نصرت پر نصرت مل رہی ہے۔ سو اے حسد کی آگ میں جلنے والے! اس آگ کے ذریعہ ہلاک ہو جا جسے تو خود ہی بھڑکا رہا ہے۔

وُعِدْنَامِنَ الرَّحْمٰنِ عِزًّا وَّ سُؤْ دَدًا

فَقُمْ وَامْحُ ھٰذَا النَّقْشَ اِنْ کُنْتَ تَقْدِرُ

ہمیں خدائے رحمان کی طرف سے عزّت اور سرداری کا وعدہ دیا گیا ہے۔ سو اُٹھ۔اگر تُو قدرت رکھتا ہے، تو اس نقش کو مٹا دے۔

اَ لَا اِنَّمَا الْاَیَّامُ رَجَعَتْ اِلَی الْھُدٰی

ھَنِیْأً لَّکُمْ بَعْثِیْ فَبَشُّوْا وَاَبْشِرُوْا

سن لو! زمانہ ہدایت کی طرف لوٹ پڑا ہے۔ تمہارے لئے میری بعثت مبارک ہو۔ پس خوش ہو جاؤ اور خوشی مناؤ۔

دَعُوْا غَیْرَ اَمْرِ اﷲِ وَاسْعَوْا لِأَمْرِہٖ

ھُوَاﷲُ مَوْلَانَا اَطِیْعُوْہُ وَاحْضُرُوْا

غیر اﷲ کے حکم کو چھوڑ دو اور اﷲ کے حکم (کی اطاعت ) میں کوشش کرو۔ اﷲ ہی ہمارا مولیٰ ہے اس کی اطاعت کرو اور حاضر ہو جاؤ۔

اَلَا لَیْسَ غَیْرُ اﷲِ فِی الدَّھْرِ بَاقِیًا

وَکُلُّ جَلِیْسٍ مَّاخَـلَا اﷲَ یُہْجَرُ

سنو! اﷲ کے سوا زمانے میں کوئی باقی رہنے والا نہیں اور ہر ایک ہم نشین اﷲ کے سوا جدا کیا جائے گا۔

تـــــــــــــــــــــــــــــــــــمّؔـــــــــــــــــــــــــــــت

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button