عالمی خبریں

مختصر عالمی جماعتی خبریں

(فرخ راحیل۔مربی سلسلہ، الفضل انٹرنیشنل،لندن)

اس کالم میں الفضل انٹرنیشنل کو موصول ہونے والی جماعت احمدیہ عالمگیر کی تبلیغی و تربیتی مساعی پر مشتمل رپورٹس کا خلاصہ پیش کیا جاتا ہے۔


﴿آئیوری کوسٹ﴾
آئیوری کوسٹ کے گاؤں سابوکپامیں
مسجد بیت المقیت کا بابرکت افتتاح
(خلاصہ رپورٹ مرسلہ: مکرم شہزاد احمد ساہی صاحب مبلغ سلسلہ بندوکو، ناسیاں ریجن)

اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ آئیوری کوسٹ کو 28 جنوری 2018ء آئیوری کوسٹ کے ایک دور افتادہ ریجن ناسیاں(Nassian)کے گاؤں سابوکپا (Saboukpa) میں مسجدتعمیر کرنے کی توفیق ملی جس کا نام’ مسجد بیت المقیت‘ رکھا گیا۔

سا بوکپاایک چھوٹا سا گائوں ہے جس کی آبادی مسلمانوں،عیسائیوں اور بت پرستوں پر مشتمل ہے۔ 2013ء میں معلمین کے ایک گروپ کی تبلیغ سے اس گائوں کے تمام مسلمان گھرانوں نے احمدیت قبول کر لی۔

اُس وقت گائوںکے لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت کچی اینٹوں کی دیواروں پر چھپر ڈال کر ایک چھوٹی سی مسجد تعمیر کی ہوئی تھی جس میں بمشکل 10 سے 12 لوگ نماز ادا کر سکتے تھے۔ اُس وقت یہاں کے مسلمان جمعہ ادا کرنے کے لئے 14 کلو میٹر دور ایک گائوں میں جاتے تھے۔

مکرم عبد القیوم پاشا صاحب امیر جماعت احمدیہ آئیوری کوسٹ کے دورہ کے دوران اس گاؤں میں نئی مسجد بنانے کا فیصلہ ہوا جس کے بعد 48 مربع میٹر کی مسجد کا سنگ بنیاد رکھا گیا۔اللہ تعالیٰ کے فضل سے اس نئی مسجد میں 80لوگ بآسانی نماز ادا کر سکتے ہیں۔

28؍جنوری 2018ء کو مسجد کی افتتاحی تقریب کے لئے مکرم امیر صاحب بھی تشریف لائے تھے۔ پروگرام کا باقاعدہ آغاز 11بجے تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔جماعتی تعارف کے بعد چیف امام، مکرم امیر صاحب اور ریجن کی گورنر (ناسیاں کی گورنر ایک عورت ہیں) نے تقریر کی ۔


گائوں کے چیف نے اپنی تقریر میںجماعت احمدیہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ جماعت احمدیہ نے ہمارے گائوں میں اسلام کی ترقی کے لئے کلیدی کردار ادا کیا ہے اور ہمارے لئے گائوں کے داخلی راستے پر ایک خوبصورت مسجد تعمیر کی ہے جس سے ہمار اگائوں اور بھی خوبصورت ہو گیا ہے۔

بعد ازاں مکرم امیرصاحب نے قرآن کریم ، احادیث اور ارشادات عالیہ حضرت اقدس مسیح موعودعلیہ الصلوٰۃ و السلام کی روشنی میں مسجد کی اہمیت، اس کو آباد رکھنے اور مسجد کے امن کا گہوارہ ہونے پر روشنی ڈالی۔ نیز یہ بتایا کہ یہ مسجد ہماری اخلاقی حالتوں میں بھی تبدیلی کا موجب ہو۔ اخلاقی طور پر بہتر سے بہتر مسلمان بنے کی تلقین کرتے ہوئے احمدیوں کو مخاطب ہوتے ہوئےکہا کہ جماعت کا پیغام امن کا پیغام ہے۔ لہٰذا اس گائوں میں امن کا گھر بنا کر لوگوں کو جماعت کا پُر امن پیغام دیں۔

اس کے بعد چیف امام نے جماعت احمدیہ کا اور امیر صاحب کا شکریہ ادا کیا اور اپنی تقریر میں کہا کہ جماعت احمدیہ ہمارے علاقے میں اسلام کی ترقی کے لئے ہمہ تن سرگرم ہے۔ اور جب سے جماعت اس علاقے میں آئی ہے اس علاقے میں اسلام ترقی کر رہا ہے۔

بعد ازاںریجن کی گورنر خاتون نے تقریر کی اور کہا : میںجماعت احمدیہ کو ایک لمبے عرصہ سے جانتی ہوں ۔ میں پہلے جس جگہ تھی وہاں بھی جماعت احمدیہ نے بہت سے سماجی کام کئے ہیں۔ خاص طور پر Humanity First کے تحت دیہات میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی ہے۔ آج مجھے جس چیز نے سب سے زیادہ متأثر کیا ہے وہ یہ ہے کہ ایک دُور افتادہ گائوں میں جہاں آنے کے لئے مناسب رستہ بھی نہیں ہے وہاں مسجد کا افتتاح جماعت احمدیہ کے نیشنل امیر خود کرنے آئے ہیں ۔ یہ بات ہمارے لئے بھی ایک مشعل راہ ہے۔ گائوں والوں سے مخاطب ہو کر کہا: جماعت کا پیغام ایک نہایت ہی خوبصورت پیغام ہے۔ اس لئے دل و جان سے جماعتی تعلیما ت پر عمل کرو۔

تقاریر کے بعد مکرم امیر صاحب اور گورنر صاحبہ نے افتتاحی تختی کی نقاب کشائی کی۔بعد ازاں امیر صاحب نے دعا کروائی۔مکرم امیر صاحب نے مہمانوں کو قرآن کریم اور مختلف جماعتی لٹریچر تحفہ کے طور پر پیش کیا۔

ظہرانہ کے بعد نماز ظہر و عصر ادا کی گئیں۔

تقریب میں27 مختلف جماعتوں سے تقریباً 400 ؍احباب نے شرکت کی۔ الحمد للہ۔

﴿گھانا(مغربی افریقہ)﴾
مجلس خدام الاحمدیہ گھانا کے نو تعمیر شدہ دفتر ’’ایوا ن خدمت‘‘ کاافتتاح
(خلاصہ رپورٹ مرسلہ :مکرم عبدالسمیع خان صاحب)


احمدی نوجوانوں کی تنظیم مجلس خدام الاحمدیہ اس لحاظ سے تمام دنیا سے منفرد ہے کہ اس کامقصد خالص خدمتِ دین اورخدمت انسانیت ہے اوراپنے امام کی ہدایات کے تابع یہ ان مقاصد کے لئے اپنی جان ،مال ، وقت اورعزت قربان کرنے کےلئے ہر وقت تیار رہتے ہیں۔ گھانا میں جماعت احمدیہ کی بنیاد 1921 ء میں رکھی گئی اورجماعت گھانا 3 سال بعد اپنی صدسالہ جوبلی منانے کےپروگرام بنارہی ہے جن کابڑاحصہ یقیناًتبلیغی اور تربیتی پر وگراموں پر مشتمل ہے ۔خدام بھی اس میں بھرپورکردار اداکر یں گے انشاء اللہ ۔ان مقاصد کے لئے خدام الاحمدیہ گھانا کو مرکزی جماعت گھانا کے ساتھ ایک وسیع دفتر کی ضرورت تھی جو خدانےپوری کردی۔

چند سال قبل مکرم نو رمحمد بن صالح صاحب امیر جماعت احمدیہ گھانا نے اس وقت کے صدر خدام الاحمدیہ گھاناعبدالنور وہاب صاحب (ابن محترم عبدالوہاب بن آدم صاحب مرحوم سابق امیر گھانا)سے اس خواہش کااظہار کیاکہ جماعت گھانا کو کچھ دفاتر اور گیسٹ ہاؤس کی ضرورت ہے، بہتر ہے کہ خدام اپنا نیا دفتر تعمیر کریں تاکہ جماعت کے ساتھ ساتھ ان کی ضرورتیں بھی پوری ہوں اور وہ اپنے مفوضہ فرائض عمدگی سے اداکرسکیں ۔

صدر صاحب نے اس تحریک کے بعد خدام کے ساتھ مل کر اس کام کی منصوبہ بندی پر کام شروع کر دیا۔
مرکزی ہیڈکوارٹراکرا(دارالحکومت )کے کمپاؤنڈ میں مسجد کے قریب ایک قطعہ زمین خدام کو مہیا کیا گیا۔ گھاناکےخدام کی تجنید18ہزار ہے۔ انہوں نے نہایت محنت اورولولہ کے ساتھ خدام سے 15 لاکھ غا نین سی ڈیز(ساڑھے تین لاکھ ڈالر) اکٹھے کئے۔ اس دوران صدر مجلس بھی اپنی مقررہ مدت پوری کر کے جاچکے تھے۔ نئے صدر مکر م ناصر احمدصاحب بونسو(BONSU)نے کام کو جاری رکھا اور بالآخر یہ خواب 8 اپریل 2018 ء کوشرمندہ تعبیر ہو گیا۔

اس دفتر کی تعمیر کاآغاز 25 اگست 2015 ء کو ہوا۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے سنگ بنیاد کے طور پر ایک اینٹ دعا کر کے بھیجی تھی۔ مکرم مرزا محمود احمدصاحب انچارج سینٹرل آڈٹ آفس لندن دورہ پر گھانا پہنچے تو امیر صاحب گھانا کی درخواست پر انہوں نے 23؍اکتوبر 2015 ء کو حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی دعا کردہ اینٹ کے ساتھ اس کاسنگ بنیاد رکھا۔

8؍ اپریل 2018 ء بروزاتوارمکرم امیرصاحب گھانا نے 2 بجے نماز ظہر وعصرکی ادائیگی کے بعد افتتاحی تقریب کی صدارت فرمائی۔ تلاوت ،عربی قصیدہ اورنغمات حمدوشکر کے بعد صدر خدام الاحمدیہ گھانا نے مہمانوں کو خوش آمدید کہاجس کے بعد سابق صدر مکر م عبدالنور وہاب صاحب نے اس بلڈنگ کی مختصر تاریخ بیان کی ۔آپ صدارت سے سبکدوش ہو نے کے بعد بلڈنگ کمیٹی کے چیئر مین کی حیثیت سے خدمات بجالاتے رہے ہیں۔آخرپرامیرصاحب نے تقریر کی اورخدام کو مبارکباد دیتے ہو ئے انصار کو بھی اپنادفتر مکمل کر نے کی ترغیب دی ( اس کی تعمیر بھی جاری ہے)۔

بعدہٗ امیر صاحب نے عمارت کے سامنے فیتہ کاٹ کر اوریادگار ی تختی کی نقاب کشائی کر کے باقاعدہ افتتاح کیااوردعاکرائی۔تمام مہمانوں نے عمارت کاوزٹ کیا اورپھر سب کی خدمت میں کھانا پیش کیاگیا۔مہمانوں میں امیرصاحب ان کی عاملہ ،خدام الاحمدیہ ،انصاراللہ کے عہدیدارمرکزی ولو کل مربیان ومعلمین اوردیگر اہم شخصیات شامل تھیں ۔

اسی طرح خواتین اور لجنہ کی عہدیداران بھی اس پُر مسرت تقریب میں شامل ہو ئیں۔اس موقع پر مہمانوں کی خدمت میں ایک تعارفی بروشر بھی پیش کیاگیا جس میں سرفہر ست حضور انورایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کاخط ہے جس میں حضور نے اس عمارت کانام ایوان خدمت عطا فرمایاہے اوردعاؤں سے نوازا ہے ۔اس بروشر میں ایوان خدمت سے متعلق خوبصورت تصاویر اورکام کر نے والے ممبران کاتعارف کروایاگیاہے اوران کے فوٹوز محفوظ کئے گئے ہیں۔

یہ دیدہ زیب عمارت گراؤنڈ فلور کے علاوہ دومنزلوں پر مشتمل ہے اورتمام ضروری سہولتوں سے مکمل طورپر آراستہ ہے ۔اس میں خدام الاحمدیہ کے متفرق دفاتر کے علاوہ ہال ،میٹنگ روم ،ایم ٹی اے دفتر،ریکارڈ روم ،کمپیوٹر روم شامل ہیں ۔نیز تیسری منزل پر 5 بیڈروم بطور گیسٹ ہاؤس بنائے گئے ہیں اورمہمانوں کی سہولت کے لئے تمام ضروری اشیاء موجود ہیں ۔

اللہ تعالیٰ اس عمارت کے مقاصد پورے فرمائے اورخدام کو بے مثال خدمت دین اورخدمت انسانیت کی توفیق عطا فرمائے ۔

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button