اطلاعات و اعلانات

اطلاعات واعلانات

٭… مولانا عبدالباسط شاہد صاحب مبلغ سلسلہ یوکے تحریر کرتے ہیں کہ میری اہلیہ محترمہ محمودہ باسط صاحبہ مورخہ 16؍ اگست 2022ء ، بعمر81؍سال بقضائے الٰہی وفات پاگئیں۔ انا للہ وانا الیہ راجعون۔

مورخہ 23؍اگست بروز منگل حضرت امیر المومنین ایدہ اللہ تعالیٰ نے اسلام آباد میں مرحومہ کی نمازِ جنازہ پڑھائی۔ اسی روز Eashing, Godalming کے احمدیہ قبرستان کے قطعۂ موصیان میں تدفین عمل میں آئی۔

مرحومہ مئی 1941ء میں ہوشیارپور، انڈیا میں میاں چراغ دین صاحب کے یہاں پیدا ہوئیں۔ آپ مولوی محمد صدیق صاحب مرحوم (لائبریرین خلافت لائبریری) اور مولوی محمد شریف صاحب مرحوم (مبلغ بلادِ عربیہ) کی بھانجی تھیں۔1960ء میں ہماری شادی ہوئی۔ اللہ تعالیٰ نے چھ بچوں سے نوازا۔ خاکسار نے جب افریقہ میں پندرہ سال خدمت کی توفیق پائی تو اس دوران بیشتر وقت مرحومہ نے ربوہ میں رہ کر چھ بچوں کی اکیلے پرورش کی۔

ہر طرح سے میرےعہدِ وقفِ زندگی کو نباہنے میں ممد و مددگار رہیں۔ جہاں جہاں میرے ساتھ رہیں، وہاں اپنے نیک نمونے سے میری مساعی میں سہولت پیدا کی۔

پابندِ صوم و صلوٰۃ اور دعا گو خاتون تھیں۔ قرآن کریم سے بے حد محبت تھی۔ جس جس شہر اور ملک میں رہیں، مقامی بچوں کو قرآن کریم ناظرہ سکھاتی رہیں۔ سینکڑوں بچوں کو قرآن کریم ناظرہ پڑھایا۔ افریقہ میں بعض ناخواندہ خواتین کو بھی پہلے یسرناالقرآن پڑھنا سکھایا اور پھر قرآن کریم ناظرہ۔

خلافت سے محبت اور عقیدت کا گہرا تعلق تھا۔ دوسروں کو بھی خلیفہ وقت کی اطاعت کی تلقین کرتیں۔ خلیفۂ وقت کی ہر تحریک پر لبیک کہتیں۔

اسلامی تعلیمات کی پابندی کرتیں۔ میرے ساتھ کچھ سال زیمبیا میں گزارے۔جب وہاں پہنچیں تو کسی خاتون نے اشارۃً کہا کہ یہاں ربوہ والا روایتی پردہ نہیں چلے گا لہٰذا اپنا پردہ کچھ ’آسان‘ کرلیں۔ انہوں نے فوراً جواب دیا کہ میرے شوہر بحیثیت مربی پردہ کی تلقین کرتے ہیں۔ میں اپنے عملی نمونے سے ان کا ساتھ دینے کے لیے آئی ہوں۔ میرا پردہ ایسا ہی رہے گا۔

اسی طرح ایک مرتبہ کلر کہار میں ایک مزار کے پاس سے گزرہوا۔ وہاں لوگ روایتی مشرکانہ رسوم میں مصروف نظر آئے۔ مرحومہ کچھ عورتوں کے پاس گئیں اور انہیں کہا کہ میں قرآن کریم پڑھتی بھی ہوں پڑھاتی بھی ہوں۔ مجھے تو کہیں مزار پرستی کی کوئی تعلیم نظر نہیں آئی۔ تم نے مزاروں کو سجدہ کرنا کس اسلام سے سیکھا ہے؟

جماعت احمدیہ مسلمہ کے لیے بہت غیرت رکھتی تھیں۔ 1974ءمیں پاکستانی حکومت کے بدنامِ زمانہ فیصلے کے وقت ہم حیدرآباد، سندھ میں تھے۔ آئے دن مشن ہاؤس کے باہر دھمکی آمیز پوسٹر چسپاں کردیے جاتے۔ طرح طرح سے ڈرایا دھمکایا جاتا۔ ہماری بڑی دو بچیاں اس وقت سکول میں پڑھ رہی تھیں۔ انہیں غیر مسلم ہونے کے طعنے دیے جانے لگے۔ مرحومہ ان کے سکول گئیں اور ہیڈمسٹرس کو کہا کہ میری بچیاں آپ کے سکول کی ہر تقریب میں قرآن کریم کی تلاوت کرتی رہی ہیں۔ تلاوتِ قرآن کریم کے مقابلہ میں سب سے سبقت لیتی ہیں۔ آج ایسا کیا ہوگیا کہ انہیں غیر مسلم کہہ کر تکلیف دی جارہی ہے؟ حکومت جو بھی کہے،یہ مسلمان ہیں اور یہ تمہیں بھی معلوم ہے۔

عرصہ سات برس dementia کے مرض کا شکار رہیں۔ عمر بھر صابرہ اور شاکرہ رہی تھیں اوریہ بیماری بے حد صبر آزما تھی۔ یوں آخری دم تک صابرہ رہنے کی توفیق پائی۔ پسماندگان میں اپنے شوہر کے علاوہ چار بیٹیاں اور دو بیٹے چھوڑے ہیں۔ دو پوتے مربیانِ سلسلہ ہیں۔ عزیزم نبیل احمد باسط صاحب آسٹریا میں بطور مربی سلسلہ تعینات ہیں۔ عزیزم رومان محمود باسط صاحب حال ہی میں جامعہ احمدیہ یوکے سے فارغ التحصیل ہوئے ہیں۔

احباب سے درخواستِ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مرحومہ کی مغفرت فرمائے اور سب لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔آمین

اعلاناتِِ ولادت

٭… اعجاز احمد میرصاحب استاد جامعہ احمدیہ قادیان تحریر کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نےخاکسار کو مورخہ 26؍ اگست 2022ءکو بیٹی سے نوازا ہے۔ نومولودہ کا نام سیدنا امیر المومنین حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزنے ’فرحانہ اعجاز‘ تجویز فرمایا ہے ۔نومولودہ مکرم عبدالحمید میر صاحب آف شورت کی پوتی جبکہ مکرم محمد اشرف خان صاحب آف نونہ مئی کی نواسی ہے۔

احباب جماعت سے دعا کی درخواست ہے کہ اللہ تعالیٰ نومولودہ کونیک ،صالحہ اور خادمہ دین بنائے اور صحت و تندرستی والی درازعمرعطا فرمائے ۔(آمین)

٭… ناصر احمد سعید صاحب آف فیصل آباد پاکستان تحریر کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے خاکسار کے چھوٹے بیٹے عزیزم ناصف احمد مربی سلسلہ و بہو عزیزہ عتیقہ رفیق کو پہلی بیٹی عزیزہ فریحہ ناصف کے بعد مورخہ 7؍ جولائی 2022ء کو پہلے بیٹے عزیزم فارس احمد سے نوازا ہے۔ الحمد للہ دونوں وقفِ نو کی بابرکت تحریک میں شامل ہیں۔ نومولود خاکسار کا پوتا جبکہ مکرم رفیق احمد صاحب ربوہ کا نواسا ہے۔ احبابِ جماعت سے دعا کی درخواست ہے کہ اللہ تعالیٰ نومولود کو نیک ، صالح ، خادم دین بنائے اور صحت وتندرستی والی دراز عمر عطا فرمائے ۔ (آمین)

تقریبِ رخصتانہ

٭… محمد افضل ظفر صاحب مربی سلسلہ،نمائندہ الفضل انٹرنیشنل کینیا تحریر کرتے ہیں کہ مورخہ 21؍ اگست 2022ءاحمدیہ مشن ہاؤس نیروبی ( کینیا ) کے احمدیہ ہال میں بعد نماز مغرب مکرم و محترم طارق محمود ظفر صاحب امیر و مشنری انچارج کینیا کی صاحبزادی مکرمہ ڈاکٹر باسمہ طارق صاحبہ کی تقریب رخصتانہ منعقد ہوئی ۔

آپ کانکاح مکر م ڈاکٹر سعد کرامت صاحب ابن مکرم ناصر کرامت صاحب آف لاس اینجلس امریکہ سے 20؍اکتوبر 2021ءکو مکرم ملک بشارت احمد صاحب مربی سلسلہ نے پڑھایاتھا۔ تقریب رخصتانہ کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا جو مکرم معلم ادریس موئرہ صاحب نے کی۔ بعدہٗ مکرم سمیر احمد بٹ صاحب نے سیدنا حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا دعائیہ منظوم کلام ’’یہ روز کر مبارک سبحان من یرانی ‘‘پڑھا ۔جس کے بعدمہمان خصوصی سیکرٹری فضل عمر فاؤنڈیشن ربوہ جو کہ دلہن عزیزہ ڈاکٹر باسمہ طارق صاحبہ کے ماموں ہیں نے دلہا اور دلہن دونوں کے خاندانوں کا مختصر تعارف کراتے ہوئے بتایا کہ اللہ تعالیٰ کے فضل سے دلہا اور دلہن دونوں صحابہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی نسلوں سے ہونے کی سعادت رکھنے کے علاوہ یہ اعزاز بھی رکھتے ہیں کہ ان دونوں خاندانوں میں ایک قابل ذکر تعداد واقفین زندگی کی ہے جو دنیا کے مختلف حصوں میں خدمات سلسلہ بجا لا رہے ہیں اور بفضلِ خداخود دلہن بھی وقفِ نو کی مبارک تحریک میں شامل ہے ۔اس کے بعد آ پ نے اس رشتہ کے جانبین کے لیے مبارک اور مثمربثمرات حسنہ ہو نے کے لیے دعا کروائی جس کے ساتھ یہ مبارک تقریب اختتام پذیر ہوئی۔

احباب جماعت سے اس رشتہ کے ہر لحاظ سے مبارک ہونے اور دونوں خاندانوں کے لیے باعث خوشی و مسر ت ہونے کے لیے دعا کی درخواست ہے ۔

٭…٭…٭

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button