تنزانیہ: Shinyanga ریجن کے گاؤں Nyegeziمیں مسجد بیت الحمد کا بابرکت افتتاح
شیانگاریجن میں Nyegezi گاؤں وہ گاؤں ہے جہاں شیانگا شہر سے باہر پہلی بار احمدیت کا پودا لگا۔ 2008ء میں اس جماعت کا قیام معلم سلسلہ مکرم توالیاتی صاحب کے ذریعہ ہوا۔ اس گاؤں کے نومبائعین نے آغاز میں ہی اپنی مدد آپ کے تحت وقارعمل کرکے مسجد کی تعمیر کے لئے اینٹیں تیارکیں اور پھر آہستہ آہستہ کچی مسجد بنالی۔ کئی سال تک یہ مسجد ان کی ضروریات کو پورا کرتی رہی لیکن موسمی تبدیلیوں کی وجہ سے بارش ، آندھیوں اور دھوپ کے زیر اثر مسجد خستہ حال ہوتی گئی۔
چنانچہ امسال مکرم طاہر محمود چوہدری صاحب امیر جماعت احمدیہ تنزانیہ کی اجازت سے اس مسجد کی تعمیر نَو کا آغاز کیا گیا۔ جو دیواریں اور بنیادیں کمزور ہوچکی تھیں ان کو دوبارہ تعمیر کیا گیااور نئی چھت ڈالی گئی۔ سامنے دوچھوٹے مینار بنائے گئے، نئی کھڑکیاں اور دروازے لگائے گئے اور رنگ کیاگیا۔
مسجد کی تعمیر میں مقامی احمدیوں نے بھرپورحصہ لیا۔ اور وقارعمل کے ذریعہ قلیل رقم میں ہی بہت زیادہ کام کیا۔
14جولائی 2018ء بروز ہفتہ کو مسجد بیت الحمد کاافتتاح مکرم امیر صاحب تنزانیہ نے یادگاری تختی کی نقاب کشائی کے ساتھ کیا اور دعا کروائی۔افتتاحی تقریب میں احمدیوں کے علاوہ غیراز جماعت مہمان اور گاؤں کے سرکاری عہدیدران نے شرکت کی جن میں گاؤں کے چیئرمین ، کونسلر، وغیرہ شامل تھے ۔
تلاوت قرآن کریم، نظم اور تعارفی کلمات کے بعد مکرم امیر صاحب نے تقریر کی۔
آخرپر آپ نے دعاکروائی۔ بعدازاں نمازظہر و عصر جمع کر کے اداکی گئیں۔ نمازوں کے بعد احباب کی خدمت میں کھانا پیش کیاگیا۔ پروگرام میں کل300 افراد نے شرکت کی۔
اللہ تعالیٰ اس مسجد کو ہمیشہ آباد رکھے۔ آمین۔
٭…٭…٭