ناروے میں حکومتی کانفرنس بابت ’اسلاموفوبیا کا سدّ باب‘ میں مبلغ انچارج ناروے کی شرکت
ناروے میں مسلمانوں کے خلاف بڑھتی ہوئی نفرت کو ختم کرنے کے لیے حکومت ناروے کی طرف سے چند روز قبل بلائی جانے والی میٹنگ میں جماعت احمدیہ ناروے کی نمائندگی میں مکرم شاہد محمود کاہلوں، مبلغ انچارج ناروے نے شرکت کی۔
مبلغ سلسلہ نے وزیر اعظم اور چار دوسرے وزرا کا اس میٹنگ میں دعوت پر شکریہ ادا کیا اور گورنمنٹ کی مسلمانوں کی حفاظت کے لیے کی جانے والی کوششوں کا خیر مقدم کیا اور بتایا کہ اس سے مسلمان اپنے آپ کو اس ملک میں زیادہ محفوظ سمجھتے ہیں۔ آپ نے بتایا کہ وہ جماعت احمدیہ کے نمائندہ ہیں جن کی مسجد اوسلو میں موٹر وے E-6 کے ساتھ واقع ہے۔ یہیں ہمارا ناروے میں ہیڈ کوراٹر بھی ہے۔ مبلغ سلسلہ نے مزید کہا کہ جب بھی ہماری طرف سے حکومت کے ذمہ داران کو یا پولیس سے رابطہ کیا گیا ہے تو ان اداروں کی طرف سے ہمیشہ تعاون ہوا ہے۔ ہماری مسجد تمام لوگوں کے لیے کھلی ہے اور اس میں ہر شخص آسکتا ہے اور سوالات کر سکتا ہے۔ نیز مزید واقفیت پیدا کرسکتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اپنے ممبران جماعت اور مہمانوں کی سیکیورٹی بھی ہماری اولین ترجیح اور ذمہ داری ہے۔ ہماری مساجد خدا کی عبادت کے لیے تعمیر ہونے والی عمارتیں ہیں۔ ہر قسم کی تنظیمیں اور گروپس اور کئی ہزار سٹوڈنٹس اب تک ہماری مسجد کا وزٹ کر چکے ہیں۔ ہم معاشرے کو انتہا پسندی سے پاک کرنے کے لیے کوشش کررہے ہیں۔ مسلمانوں کے خلاف بڑھتی ہوئی نفرت جہاں مسلمانوں کو تکلیف دینے کا باعث بن رہی ہے، وہاں ہمارے معاشرے میں بھی بے اعتدالیاں پیدا کرتی ہے۔
آخر میں دوبارہ آپ کی دعوت کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور حکومت کی طرف سے کی جانے والی ایسی کوششوں پر تعاون کی یقین دیہانی کرواتا ہوں۔
اس میٹنگ میں وزیر اعظم Jonas Gahr Store کے علاوہ چار دوسرے وزرا شریک تھے جن میں جسٹس منسٹر، بچوں اور فیملی کی وزیر، کلچر منسٹر اور جاب و باہمی میل جول کی وزیر شامل تھے۔