جماعت احمدیہ سوئٹزرلینڈ کا 40واں جلسہ سالانہ
٭…حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ کا خصوصی پیغام، نمازِ تہجد سے دن کا آغاز، دورانِ جلسہ علمی اور تربیتی عناوین پر پُرمغز تقاریر، تصویری نمائش اورملکی اخبارات میں جلسہ کی کوریج
محض اللہ تعالیٰ کے فضل سے سلسلہ عالیہ احمدیہ کی روایات کے مطابق جماعت احمدیہ سوئٹزرلینڈ کا 40واں جلسہ سالانہ مورخہ 9 تا11 ستمبر 2022ء نور مسجد ویگولٹینگن کے احاطہ میں منعقد ہوا۔ جلسہ کی تیاری کے سلسلے میں مکرم ملک عارف محمود صاحب افسر جلسہ سالانہ اور مکرم زاہد اسماعیل بٹ صاحب افسر خدمتِ خلق کی قیادت میں خدام، انصار اور لجنہ اماء اللہ نے خدمتِ دین کے جوش و جذبہ اور اخلاص کا مظاہرہ کرتے ہوئے بہت محنت سے متعدد وقارِ عمل کیے۔ اس تمام تیاری کی نگرانی افسر رابطہ مکرم ولید طارق تارنتسر صاحب امیر جماعت احمدیہ سوئٹزرلینڈ نے کی۔ جلسہ کے لیے نصب کی گئی عارضی مارکی میں مردوں کا انتظام کیا گیا جبکہ ملحقہ نور ہال میں لجنہ اماء اللہ کے لیے جلسہ کا اہتمام کیا گیا۔ کووڈ 19کی وبا کی وجہ سے گذشتہ سالوں میں جلسہ میں ایک محدود تعداد میں احباب کو شامل ہونے کی اجازت تھی۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے اس سال جلسہ میں سب کو شامل ہونے کی اجازت تھی جس کی وجہ سے اس سال شاملینِ جلسہ کی تعداد 809تھی۔ شعبہ رجسٹریشن کی رپورٹ کے مطابق جلسہ میں305 مرد اور 342خواتین شامل ہوئے۔ اسی طرح پاکستان، جرمنی، آسٹریا اور ماریشیئس سے ایک سو احمدی مہمان بھی شامل ہوئے۔ نیز 8سوِس زیرِ تبلیغ افراد اور 54ترک نسل کے یوکرینی غیر احمدی مسلمان شامل ہوئے۔
اللہ تعالیٰ کے فضل سے جلسہ سالانہ کے دوران ہفتہ اور اتوار کے روز نور مسجد میں باجماعت نمازِ تہجد ادا کی گئی جو مکرم حافظ طاہر ادریس صاحب آف نائیجیریا حال جینیوانے پڑھائی۔ نمازِ فجر اور اس کے بعد درسِ قرآنِ کریم مکرم محمد فائز احمد خان صاحب نے تفسیرِ کبیر سے دیا جس کا جرمن اور انگریزی ترجمہ بھی پیش کیا جاتا رہا۔
جلسہ کا پہلا روز
مورخہ 09؍ستمبر 2022ء بروز جمعہ سہ پہر چار بج کر 25 منٹ پر پرچم کشائی ہوئی۔ محترم منیر احمد منور صاحب مبلغ انچارج سوئٹزرلینڈ نے لوائے احمدیت لہرایا جب کہ محترم ولید طارق تارنتسر صاحب نیشنل امیر جماعت ہائے احمدیہ سوئٹزرلینڈنے ملک کا جھنڈا لہرایا اور دعاکروائی۔
ساڑھے چار بجے جلسہ کی باقاعدہ کارروائی کا آغاز ہوا۔ افتتاحی اجلاس محترم مبلغ انچارج صاحب کی صدارت میں ہوا۔ مکرم مسعود مجاہدصاحب نے تلاوت قرآن کریم و اردو ترجمہ پیش کیا۔ جبکہ جرمن ترجمہ مکرم طارق ریاض گورائیہ صاحب نیشنل سیکرٹری تعلیم نے پیش کیا۔ تلاوت قرآن کریم کے بعد مکرم شیراز شریف صاحب نے حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کا پاکیزہ منظوم کلام خوش الحانی سےپڑھا۔
منظوم کلام کےبعد حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا جلسہ سالانہ سوئٹزرلینڈ کے لیے انگریزی زبان میں آیا خصوصی پیغام مکرم عبدالوہاب طیّب صاحب مربی سلسلہ نے پیش کیا۔ جس کا اردو ترجمہ محتر م مبلغ انچارج صاحب اور جرمن ترجمہ محترم امیر صاحب نے پیش کیا۔حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کے پیغام کے بعد محترم مبلغ انچارج صاحب نے افتتاحی خطاب کیا اور دعا کروائی۔
افتتاحی خطاب و دعا کےبعد مکرم محمد بشیر صاحب نیشنل سیکرٹری وصایا نے ’’تعلق باللہ کے متعلق حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کی تعلیم‘‘ کے موضوع پر اردو میں تقریر کی۔ (یاد رہے کہ یہ تقریر ڈاکٹر شمیم احمد قاضی صاحب نے کرنی تھی جو بیماری کی وجہ سے جلسہ پر تشریف نہ لا سکے تھے۔)
اس تقریر کے بعد مکرم ماہد مجاہد صاحب نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا پاکیزہ منظوم کلام خوش الحانی سے پڑھا۔ اس منظوم کلام کےبعد مکرم اویس احمد طاہر صاحب نیشنل سیکرٹری تبلیغ نے ’’تبلیغ دین ایک اہم فریضہ‘‘ کے موضوع پر جرمن زبان میں تقریر کی۔ تقریر کے بعد ضروری اعلانات ہوئے اور شام سوا چھ بجے جلسہ کے پہلے روز کی کارروائی اپنے اختتام کو پہنچی۔
جلسہ کا دوسرا روز
جلسہ کے دوسرے روز دوسرے اجلاس کی کارروائی کا آغاز محترم عبدالوہاب طیّب صاحب مربی سلسلہ کی صدارت میں مکرم قاسم احمد خان صاحب، نیشنل سیکرٹری صنعت وتجارت کی تلاوت قرآن کریم واردو ترجمہ سے ہوا۔ جس کا جرمن ترجمہ مکرم حسان رضوان صاحب، نیشنل سیکرٹری اشاعت نے پیش کیا۔ اس کے بعد مکرم وجیہ اللہ صاحب نے حضرت مصلح موعودؓ کا منظوم کلام خوش الحانی سےپڑھا۔
بعد ازاں مکرم بشارت احمد انیس صاحب نائب صدر مجلس انصار اللہ سوئٹزرلینڈنے ’’عبادالرحمٰن کی نشانیاں‘‘ کے موضوع پر اردو زبان میں تقریر کی۔ پھر مکرم زاہد اسماعیل بٹ صاحب صدر مجلس خدام الاحمدیہ سوئٹزرلینڈنے ’’والدین سے حسن سلوک‘‘ کے موضوع پر جرمن زبان میں تقریر کی۔ جرمن تقریر کے بعد مکرم محمد فائز احمد خان صاحب نائب مبلغ انچارج نے ’’خطبات امام اور ایم ٹی اے کی برکات‘‘ کے موضوع پر اردو زبان میں تقریر کی۔اس اردو تقریر کے بعد مکرم باسل الرحمٰن صاحب نے محترم ہدایت اللہ ہبش صاحب مرحوم کا جرمن منظوم کلام خوش الحانی سے پڑھا۔ منظوم کلام کےبعد مکرم عطاء الحق صاحب نے ’’دنیا میں امن و سلامتی کے قیام کے لیے خلافت احمدیہ کی بین الاقوامی کوششیں‘‘ کے موضوع پر جرمن زبان میں تقریر کی۔
جرمن تقریر کے بعد مکرم محمود الرحمٰن انور صاحب نیشنل سیکرٹری امور خارجہ نے ایک سوئس مہمان مکرم Dominik Reis کا تعارف کروایا،جو مسجد نور کے قریب واقع ایک شہرRomanshornکی سٹی کونسل کے رکن اور ایک سیاسی پارٹیSVP کے ممبر ہیں۔ معزز مہمان نے اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اس کے بعد ایک دلچسپ مجلسِ سوال وجواب جرمن زبان میں ہوئی۔ جوابات کے لیے محترم امیر صاحب کے علاوہ مکرم عبدالوہاب طیّب صاحب اور مکرم محمد فائز احمد خان صاحب مربیان سلسلہ تشریف فرما تھے۔ جرمن مجلس سوال و جواب کے بعد ایک بج کر آٹھ منٹ پر دوسرے اجلاس کی کارروائی اپنے اختتام کو پہنچی۔
کھانے کے وقفہ اور نماز ظہر و عصر کے بعد سہ پہر سوا تین بجے تیسرے اجلاس کی کارروائی کا آغاز جرمنی سے تشریف لائے مہمان مربی سلسلہ محترم سید حسن طاہر بخاری صاحب کی صدارت میں مکرم رفیعو ادریس صاحب کی تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔ جس کا اردوترجمہ مکرم قدیر خالد صاحب، جبکہ جرمن ترجمہ مکرم ولید احمدصاحب صدر جماعت تُھرگاؤ نے پیش کیا۔ اس کے بعد مکرم عمیر احمد صاحب نے حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کا منظوم نعتیہ کلام خوش الحانی سے پڑھا۔ منظوم کلام کےبعد مکرم نعیم اللہ صاحب نے ’’تربیت اولاد‘‘ کے موضوع پر اردو میں تقریر کی۔ اردو تقریر کے بعد مکرم فہیم احمد خان صاحب مربی سلسلہ نے ’’کیا اسلام تلوار کے زور سے پھیلا ہے؟‘‘ کے موضوع پر جرمن زبان میں تقریر کی۔ اس کے بعد مکرم وسیم بشیر صاحب نے حضرت میر محمد اسماعیل صاحبؓ کا منظوم نعتیہ کلام خوش الحانی سے پڑھا۔ منظوم کلام کے بعد مکرم عبدالوہاب طیّب صاحب مربی سلسلہ نے ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم امن کے سفیر‘‘ کے موضوع پر اردو میں تقریر کی۔
اس تقریر کے بعد اردو مجلس سوال و جواب ہوئی جس میں مکرم مبلغ انچارج صاحب، محترم سید حسن طاہر صاحب بخاری مربی سلسلہ جرمنی اور محترم عبدالوہاب طیب صاحب مربی سلسلہ نے سوالات کے جوابات دیے۔ اس دلچسپ مجلس کے بعد ضروری اعلانات ہوئے اور چھ بج کر آٹھ منٹ پر تیسرے اجلاس کی کارروائی اپنے اختتام کو پہنچی۔
جلسہ کا تیسرا روز
جلسہ کے تیسرے اورآخری روز چوتھے اجلاس کی کارروائی کا آغاز صبح ساڑھے دس بجے محترم محمد فائز احمد خان صاحب نائب مبلغ انچارج کی صدارت میں مکرم مبارک ادریس صاحب آف جینیوا جماعت کی تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔ جس کااردو و جرمن ترجمہ مکرم سفیر بشیر صاحب نے پیش کیا۔ مکرم عظیم شاہ صاحب نے کلام حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام خوش الحانی سے پڑھا۔ بعد ازاں مکرم سید حسن طاہر بخاری صاحب مربی سلسلہ جماعت جرمنی نے ’’عائلی زندگی کے بارے میں اسلامی تعلیمات‘‘ کے موضوع پر اردو زبان میں تقریر کی۔ اس تقریر کے بعد ہمارے سوئس احمدی بھائی مکرم محمد احمد اوپلیگر صاحب نے ’’احمدیت یعنی حقیقی اسلام کی طرف میرا سفر‘‘ کے موضوع پر جرمن زبان میں تقریر کی۔ جرمن تقریر کے بعد مکرم ملک عارف محمود صاحب نے خلافت کے موضوع پر ایک احمدی شاعر کا منظوم کلام خوش الحانی سے پڑھا۔ منظوم کلام کےبعد محترم مبلغ انچارج صاحب نے ’’نظام خلافت کی اہمیت‘‘ کے موضوع پر اردو میں تقریر کی۔
اس اردو تقریر کے بعد محترم نیشنل امیر صاحب نے ’’معاشرتی امن کےبارے میں اسلامی تعلیم‘‘ کے موضوع پر جرمن زبان میں تقریر کی۔ جس کا رواں اردو ترجمہ مکرم احسن سلطان محمود کاہلوں صاحب نے سٹیج پر کھڑے ہوکر ساتھ ساتھ ہی کیا۔ محترم امیر صاحب کی تقریر کے بعد ضروری اعلانات ہوئے اور دوپہر ایک بج کر پانچ منٹ پر چوتھے اجلاس کی کارروائی اپنے اختتام کو پہنچی۔
کھانے کے وقفہ اور نماز ظہر و عصر کی ادائیگی کے بعد جلسہ کے پانچویں اور آخری اجلاس کی کارروائی کا آغاز سوا تین بجے محترم نیشنل امیر صاحب کی صدارت میں مکرم حافظ طاہر ادریس صاحب کی تلاوت قرآن پاک سے ہوا جس کااردو و جرمن ترجمہ مکرم جری اللہ ملک صاحب نے پیش کیا۔ بعد ازاں مکرم رانا سکندرفاروق صاحب نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا پاکیزہ منظوم کلام خوش الحانی سے پڑھا۔ منظوم کلام کےبعد محترم نیشنل امیر صاحب نے پڑھائی میں نمایاں کامیابی حاصل کرنے والے خدام اور اطفال میں انعامات تقسیم کیے۔ اس دوران امیر صاحب نے ان میں ایک طالبِ علم عزیزم سفیر بشیر صاحب کے لیے احباب سے دعا کی درخواست کی، جوجامعہ احمدیہ جرمنی میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے روانہ ہورہے تھے۔
تقسیم انعامات کےبعد حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا جلسہ سالانہ سوئٹزرلینڈ کے موقع پر بھجوایا گیا انگریزی میں خصوصی پیغام اردو اور جرمن ترجمہ کے ساتھ دوسری دفعہ پیش کیا گیا۔ حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کے پیغام کے بعد امیر صاحب کے اختتامی خطاب اور دعا سے جماعت احمدیہ سوئٹزرلینڈ کا 40واں جلسہ سالانہ کامیابی سے اپنے اختتام کو پہنچا۔
جلسہ سالانہ پر کل 809 افراد شامل ہوئے۔ دو ہزار سے زائد افراد نے یوٹیوب اور ریڈیو پر دستیاب جلسہ سالانہ کی براہ راست کارروائی سے استفادہ کیا۔
اس جلسہ سالانہ کی ایک خاص بات یہ تھی کہ اس میں54زیرِ تبلیغ یوکرائنی ترک مسلمان بھی شامل ہوئے۔ جن کے ساتھ بروز ہفتہ مسجد نور کے مردانہ ہال میں ڈیڑھ گھنٹے کی تبلیغی نشست ہوئی جس میں مکرم مبلغ انچارج صاحب نے ترکی زبان میں حضرت امام مہدی اور مسیحِ موعود کی آمدکے بارے میں حاضرین کو بتایا اور جماعت احمدیہ کا تعارف کر وایا۔ اسی طرح مکرم سید حسن طاہر بخاری مربی سلسلہ جرمنی نے بھی حاضرین کو رشئین زبان میں احمدیت کا پیغام دیا اور ان کے سوالات کے جوابات دیے۔ مکرم امیر صاحب نے حاضرین کو اپنے قبولِ احمدیت کی نہایت ایمان افروز داستان سنائی۔ محض اللہ تعالیٰ کے فضل سے ان زیرِ تبلیغ احباب میں سے 12 افرادبیعت کر کے حقیقی اسلام احمدیت میں داخل ہوئے جبکہ متعدد نے بیعت کی نیت سے فارم حاصل کیے۔ جلسہ کے بعد ان احباب کے گھروں کا دورہ کیا گیا جس کے دوران مزید سولہ افراد نے بیعت کی اور اس طرح بیعت کرنےو الےیوکرائنی ترک مسلمان مہاجرین مرد وزن اور بچوں کی کل تعداد 28 ہوگئی۔ اللہ تعالیٰ سب کو ثباتِ قدم عطا فرمائے اور ان کو ایمان وعرفان میں ترقی دے اور حضرت مسیحِ موعود علیہ السلام کے درختِ وجود کی سرسبز شاخیں بنائے۔ آمین
جلسہ کے موقع پر مختلف زبانوں میں قرآنِ کریم اور دیگر جماعتی لٹریچر اور جماعتی سرگرمیوں کی باتصویر نمائش کا بھی اہتمام کیا گیا۔ جلسہ سالانہ کی لوکل پریس میں کوریج کے لیے مکرم فہیم احمد خان صاحب مربی سلسلہ نے میڈیا سے رابطہ کیا۔ علاقے کے دو معروف اخبارات نے جلسہ کے بارے میں خبر دیتے ہوئے اپنے قارئین کو بہت مثبت انداز میں جماعت سے متعارف کروایا، جماعت کی دونوں مساجد کا ذکر کرکے جلسہ کی متعدد تصاویر بھی شائع کیں۔ اسی طرح قارئین کو مزید معلومات کے لیے جماعت کی ویب سائٹ کا ایڈریس بھی شائع کیا۔ ان اخبارات میں قریبی شہر Frauenfeld کا اخبار Frauenfelder Nachrichten ہے۔ جبکہ دوسرا اخبار شہر Kreuzlingen کا اخبار Kreuzlinger Nachrichten ہے۔ ان دونوں اخبارات نے اپنی اپنی آن لائن سروس میں 15؍ستمبر کے شماروں میں جلسہ کے بارے میں خبر دی۔