ریفریشر کورس قاضیانِ سلسلہ و نمائندگان دارالقضاء یوکے
مورخہ 9؍اکتوبر 2022ء بروز اتوار کو بیت الاحسان (مچم) لندن میں دارالقضاء یوکے کے زیرِاہتمام قاضیانِ سلسلہ نیز نمائندگان دارالقضاء کا ریفریشر کورس منعقد کیا گیا۔
ریفریشر کورس کا باقاعدہ آغاز محترم ڈاکٹر حامد اللہ خان صاحب کی زیرِ صدارت ساڑھے دس بجے کے کچھ بعد تلاوتِ قرآنِ کریم سے ہوا جو حافظ محمد ظفراللہ صاحب (قاضی سلسلہ) نے کی۔ آپ نے سورة ص کی آیات ۳۲ تا ۳۵ کی تلاوت اور ان کا اردو ترجمہ از تفسیرِ صغیر پیش کیا۔ بعد ازاں محترم صدر صاحب مجلس نے منبر پر تشریف لا کر سب شاملینِ ریفریشر کورس کا شکریہ ادا کیا اور پھر محترم ڈاکٹر زاہد خان صاحب (صدر قضا بورڈ یوکے)کو زیرِ عنوان ’’قضائی کارروائی اور قاضیان کی ذمہ داریاں‘‘ ہدایات دینے کی دعوت دی۔ آپ نے قاضی سلسلہ کی ذمہ داریاں اور معاملات سننے کا طریق کے عنوان پر سیر حاصل گفتگو کی۔ قریباً پونے گھنٹے تک جاری رہنے والے اس سیشن میں آپ نے سب سے پہلے شرکائے ریفریشر کورس کا شکریہ ادا کیا۔ پاورپوائنٹ پر تیار کردہ ایک پریزینٹیشن پیش کرتے ہوئے محترم موصوف نے دارالقضاء یوکے کا تعارف پیش کیا۔ پھر حضورِ انور کے ارشادات کی روشنی میں دارالقضاء کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی۔
آپ نے واضح کیا کہ یہ معمولی ذمہ داری نہیں ہے۔ عائلی معاملات میں فریقین نفسیاتی طور پر جس تناؤ سے گزر رہے ہوتے ہیں قاضی کو اسے بھی مدِنظر رکھنا چاہیے۔آپ نے حضرت مصلح موعودؓ کا ارشاد پیش کیا کہ قاضی کو فریقین کے ساتھ اپنے بچوں کی طرح پیش آنا چاہیے۔آپ نے دارالقضاء میں معاملے کو سننے کی تیاری کے مراحل کی بابت بھی راہنمائی فرمائی۔
بعد ازاں سلمان قمر صاحب ناظم دارالقضاء نے ’’فائل کی تکمیل اور عمومی راہنمائی‘‘ کے عنوان کے تابع ہدایات پیش کیں نیز شرکائے ریفریشر کورس کی جانب سے اٹھائے جانے والے بعض سوالات کے جوابات دیے۔
اس کے بعد محترم ہبۃ الرحمٰن صاحب (قاضی سلسلہ) نے سماعت کے طریقہ کار کو عملی طور پر پیش کیا۔ اس منفرد پریزینٹیشن میں ایک فرضی سماعت کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں فرضی مدعی اور مدعا علیہ بھی موجود تھے۔ ساڑھے بارہ بجے کے قریب مختصر دورانیے کا وقفہ کیا گیا۔ وقفہ کے بعد محترم رشید احمد زاہد صاحب (سابق ناظم دارالقضاء) کے اعزاز میں الوداعی تقریب کا انعقاد ہوا۔
نمازِ ظہر سے قبل شرکائے ریفریشر کورس نیز مہمانانِ گرامی کی خدمت میں پُرتکلف ظہرانہ پیش کیا گیا۔ بعد ازاں نمازِ ظہر کا وقفہ ہوا۔
اختتامی سیشن
نمازِ ظہر کے کچھ دیر بعد ریفریشر کورس کا اختتامی سیشن منعقد ہوا۔ اس سیشن میں محترم حافظ راشد جاوید صاحب ناظم دارالقضاء ربوہ نے ’’خلع کے معاملات میں حق مہر دلوانے کے بارہ میں خلفائے سلسلہ کی راہنمائی‘‘ کے عنوان پر آن لائن خطاب فرمایا۔ آپ نے انتہائی خوبصورت انداز میں خلفائے سلسلہ کی جانب سے پیش کردہ ارشادات کی روشنی میں شاملانِ ریفریشر کورس کے سامنے اس مسئلے کی وضاحت فرمائی۔
خطاب سےقبل محترم عبدالحفیظ شاہد صاحب (قاضی سلسلہ و ایڈیشنل وکیل الاشاعت برائے ترسیل) نے بطور صدرِ مجلس محترم ناظم صاحب دارالقضاء ربوہ کا تعارف کرواکے انہیں دعوتِ خطاب دیا۔جبکہ تقریب کے اختتام پر محترم صدر صاحب قضا بورڈ یوکے نے محترم حافظ صاحب کا شکریہ ادا کیا۔ دعا کے ساتھ تقریب باقاعدہ اختتام پذیر ہوئی جو محترم ناظم صاحب دارالقضاء ربوہ نے کروائی۔
الوداعی تقریب محترم رشید احمد زاہد صاحب سابق ناظم دارالقضاء یوکے
دوپہر ایک بجے کے قریب دارالقضاء یوکے میں مختلف حیثیتوں سے خدمات بجا لانے والے محترم رشید احمد زاہد صاحب (سابق ناظم دارالقضاء یوکے) کی الوداعی تقریب کا انعقاد ہوا۔ محترم سید منصور شاہ صاحب (نائب امیر جماعت احمدیہ برطانیہ) کی صدارت منعقد ہونے والی اس تقریب کا آغاز تلاوتِ کلامِ پاک سے ہوا جو محترم راحیل احمد صاحب مربی سلسلہ شعبہ تاریخ (یوکے) نے کی۔ بعد ازاں محترم ڈاکٹر زاہد خان صاحب نے اسٹیج پر تشریف لا کر دارالقضاء یوکے میں محترم رشید احمد زاہد صاحب کی خدمات کو خراجِ تحسین پیش کیا۔ آپ نے کہا کہ رشید زاہد صاحب گذشتہ بیس سال سے دارالقضاء یوکے میں خدمات سرانجام دے رہے تھے۔ یوکے منتقل ہونے سے قبل آپ سپین میں رہائش پذیر تھے جہاں جماعت کے بہت فعال ممبر تھے۔ دارالقضاء میں ان کا تقرر مولانا عبدالباسط صاحب شاہد (سابق ناظم دارالقضاء) کے دور میں بطور نائب ناظم دارالقضاء کے طور پر ہوا تھا۔ بعد ازاں ان کی تقرری بطور ناظم دارالقضاء ہوئی۔ آپ نے تمام عرصہ بہت محنت سے کام کیا۔ مسجد بیت الفتوح میں آتشزدگی کے سانحہ کے بعد جب دفتر کو کار پارک میں منتقل کیا گیا تو سب کام آپ نے اکیلے ہی سرانجام دیا۔ بعد ازاں جب بیت الاحسان میں منتقل ہوئے تو یہاں بھی بہت محنت سے دفتر کو تیار کیا۔ پوری ڈیوٹی ادا کی۔ ان تمام سالوں میں ناصر محمود صاحب، مبارز امینی صاحب اور سلمان قمر صاحب کی ٹریننگ بھی کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ رشید صاحب نے میرے ساتھ بھی بہت تعاون کیا اور میری بڑی مدد کی۔ میں ان کے مثالی تعاون پر ان کا بڑا شکر گزار ہوں۔ اللہ تعالیٰ ان کو اس کا بہترین اجر دے۔ ان کو صحت والی لمبی زندگی عطا فرمائے۔ اور جماعت کو ایسے ہی محنت سے کام کرنے والے کارکن عطا فرماتا رہے۔
آخرمیں محترم رشید زاہد صاحب کی خدمت میں دارالقضاء کی جانب سے ایک تحفہ محترم نائب امیر صاحب نے پیش کیا۔
بعد ازاں مہمانِ خصوصی جناب رشید زاہد صاحب اسٹیج پر تشریف لائے اور اپنے جذبات کا اظہار کیا۔ انہوں نے پاکستان، سپین اور پھر یوکے میں خلفائے احمدیت کی جانب سے جن شفقتوں کے وارث بنے اور جو انہیں خدماتِ سلسلہ کی توفیق ملی اس کا تذکرہ کیا۔
اس تقریب میں شرکائے ریفریشر کورس کے ساتھ ساتھ ملکی مجلس عاملہ جماعت احمدیہ یوکے کے متعدد ارکان نے بھی شرکت کی۔ اللہ تعالیٰ محترم رشید احمد زاہد صاحب کے عمر اور فیض میں برکت عطا فرمائے اور مقبول خدماتِ دینیہ بجالانے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین
٭…٭…٭