مجلس انصاراللہ جرمنی کا 39واں سالانہ اجتماع اختتام پذیر ہوگیا
من ہائیم (نمائندہ الفضل انٹر نیشنل) مجلس انصاراللہ جرمنی کا 39واں سالانہ اجتماع 16؍ تا 18؍ اگست بروز جمعہ، ہفتہ، اتوار تین روز جاری رہنے کے بعد اتوار کی شام اجتماعی دعا کے ساتھ بخیروخوبی اختتام پذیر ہوگیا۔
اجتماع کا افتتاح صدر مجلس انصاراللہ مکرم مبارک احمد شاہد صاحب نے مختصر تقریر سے کیا جس کے دوران انہوں نے حضرت خلیفۃ المیسح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی طرف سے عطا فرمودہ خصوصی پیغام پڑھ کر سنایا جبکہ اختتامی اجلاس کی صدارت و تقسیم انعامات مکرم عبداللہ واگس ہاؤزر صاحب امیر جماعت جرمنی نے کی۔ اجتماع کے مہمان خصوصی مکرم عبدالخالق صاحب تعلق دار تھے جو حضور ایدہ اللہ کے ارشاد پر بطور خاص لندن سے تشریف لائے تھے۔ اجتماع کا خاص موضوع ‘حقوق العباد ’ تھا جس کی تلقین دورانِ اجتماع مختلف اجلاسات میں مقررین کی طرف سے کی جاتی رہی۔ حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ نے اپنے خصوصی پیغام میں نصیحت فرمائی کہ ‘‘ہر احمدی کا فرض ہے کہ وہ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی تعلیمات سے اچھی طرح واقفیت حاصل کرے اور اُن پر خود بھی عمل پیرا ہو اور اپنے اہل و عیال کو بھی ان پر عمل کرنے کی نصیحت کرتا رہے’’۔
اجتماع کے دوران علمی و ورزشی مقابلہ جات بھی ہوئے۔ یورپین ممالک کے انصار کے درمیان دوستانہ میچز بھی کھیلے گئے۔ مجلس انصاراللہ ہالینڈ، بیلجیم اور سوئٹزرلینڈ کے صدران مجلس نے بھی اس اجتماع میں شرکت کی جبکہ دیگر ممالک کے چند انصار بھی یہاں آکر اجتماع کی برکات سے مستفیض ہوئے۔
اجتماع کی تیاری
اجتماع کا انعقاد فرینکفرٹ سے سو کلومیٹر دُور شہر من ہائیم کی مئی مارکیٹ کے وسیع احاطے میں ہوا۔ یہ وہی جگہ ہے جہاں چند سال قبل تک جماعت احمدیہ جرمنی کا جلسہ سالانہ منعقد ہوتا رہا ہے۔ مقام اجتماع کی تیاری دو مراحل میں کی گئی۔ 5؍اگست سے 9؍اگست تک اور پھر عید کے وقفہ کے بعد 13؍اگست سے 15؍اگست تک ایک سو انصار روزانہ وقارعمل میں حصہ لیتے رہے۔ جمعرات کے روز مکرم صدر صاحب انصاراللہ نے مہمان خصوصی مکرم عبدالخالق تعلق دار صاحب کے ساتھ مل کر انتظامات کا معائنہ کیا۔
افتتاح
16؍اگست بروز جمعۃ المبارک صبح سے انصار کی آمد شروع ہوگئی تھی۔ نماز جمعہ تک دو ہزار سے زائد انصار مقام اجتماع میں تشریف لاچکے تھے۔ انہوں نے نماز جمعہ مقام اجتماع میں ادا کی۔ جمعے کی نماز مکرم صداقت احمدصاحب (مشنری انچارج جرمنی )نے پڑھائی اور اتحاد کی برکت اور قوت پر خطبہ جمعہ ارشاد فرمایا۔ حضورانور ایدہ اللہ کا خطبہ جمعہ براہ راست سنا گیا جس کے بعد پرچم کشائی کی تقریب منعقد ہوئی۔مکرم صدر صاحب انصاراللہ جرمنی نے جرمنی کا پرچم اور مکرم عبدالخالق تعلق دار صاحب نے انصاراللہ کا پرچم فضا میں بلند کیا جس کے بعد دعا ہوئی۔ تلاوت قرآن کریم ، عہد اور نظم کے بعد صدر صاحب مجلس انصاراللہ نے افتتاحی تقریر میں اطاعتِ خلافت کے موضوع پر اظہار خیال کرتے ہوئے بتایا کہ اجتماع کا جو پروگرام ہم نے بغرض منظوری حضور کی خدمت میں بھجوایا تھا اس پر پرسوں رات حضور کا ارشاد موصول ہواہے کہ کھیلوں کا وقت روزانہ صرف ایک گھنٹہ ہوگا۔ چنانچہ پرسوں رات ہی نیا پروگرام تیار کرکے حضور سے منظوری حاصل کی گئی ہے۔ حضور کے اس ارشاد پر عمل کرتے ہوئے کھیلوں کے منتظمین جو بھی پروگرام ترتیب دیں سب مجالس نے تعاون کرنا ہے۔ خلیفہ وقت کے فیصلہ میں خداتعالیٰ نے جو برکت رکھی ہے ہم سب نے اس سے حصہ پانا ہے۔ صدر صاحب انصاراللہ نے حضور کی طرف سے اجتماع کے موقع کے لیے بھجوایا جانے والا پیغام بھی پڑھ کر سنایا جس کا جرمن ترجمہ پڑھنے کی سعادت مکرم امیر صاحب جرمنی نے حاصل کی۔
اجتماع کے دوسرے اور تیسرے روز ہونے والے تلقین عمل کے پروگراموں میں مہمان خصوصی مکرم عبدالخالق تعلقدار صاحب ، مولانا شمشاد احمد قمر صاحب پرنسپل جامعہ احمدیہ جرمنی، مولانا مبارک احمد تنویرصاحب اور مولانا طاہر احمد صاحب نے حقوق العباد کے موضوعات پر تقاریر اور نصائح کیں۔ اس حوالے سے سوال و جواب کی ایک مجلس اور فیچر پروگرام بھی سکرین پر دکھایا گیا جس کا تعلق والدین کے حقوق سے تھا۔ خلفائے سلسلہ کے ارشادات سے انصار کو تاکید کی گئی کہ جن کے اخلاق اچھے ہوں اُن کے گھروں میں مسائل کم دیکھنے میں آتے ہیں۔ مہمان خصوصی مکرم عبدالخالق صاحب نے متعدد واقعات کی روشنی میں خلافت سے وابستگی اور تعلق کو بڑھانے کی تلقین کی۔
مکرم مشنری انچارج صاحب نے باہمی اخوت و محبت کے موضوع پر بہت جامع تقریر کی۔ مکرم امیر صاحب جرمنی نے سٹیج پر لگے بینر ‘‘تم بہترین امّت ہو جو تمام مسلمانوں کے فائدہ کے لیے نکالی گئی ہے۔ تم اچھی باتوں کا حکم دیتے ہو اور بُری باتوں سے روکتے ہو’’کو سامنے رکھتے ہوئے تلقین کی کہ پہلے ہمیں اپنے اندر نیک تبدیلیاں لانا ہوں گی۔ ہمیں اپنے اعمال درست رکھنا ہوں گے تب ہی ہم دوسروں کو اپنی طرف متوجہ کرنے کے صحیح حقدار ہیں۔ مکرم امیر صاحب جرمنی نے خاندانی رشتوں اور شادی بیاہ کے مسائل پر گفتگو کرتے ہوئے والدین کو بچوں پر جبر اور سختی کرنے سے منع فرمایا۔ اور دعا کرنے اور حکمت کے ساتھ بچوں کو سمجھانے کی تلقین کی۔
اختتامی اجلاس
آخری اجلاس کی صدارت بھی مکرم امیر صاحب جرمنی نے کی اور ورزشی اور علمی مقابلہ جات میں اعزاز حاصل کرنے والوں میں انعامات تقسیم کیے اور اختتامی خطاب فرمایا۔ اُن 62 مجالس کو بھی خصوصی گولڈن کپ دیے گئے جنہوں نے سو مساجد کے اپنے بجٹ پورے کرنے کی توفیق پائی۔ مجلس انصاراللہ جرمنی نے ہر سال ایک ملین یورو سو مساجد فنڈ کے لیے اکٹھا کرنے کا عہد کر رکھا ہے جس کے لیے ہر ناصر کی دو سو یورو سالانہ ادا کرنے کی کوشش ہوتی ہے۔امسال بھی 1.2 ملین یورو مساجد فنڈ میں ادا کیے گئے۔الحمد للہ
کھیلوں اور دینی مقابلہ جات کے لیے دس علاقائی زون بنائے گئے تھے جن کی ٹیموں کےد رمیان مقابلے ہوئے۔ کرکٹ کا ایک دوستانہ میچ ہالینڈ اور جرمنی کے درمیان اور والی بال کا دوستانہ میچ جرمنی اور بیلجیم کے درمیان ہوا۔ امسال اجتماع میں پہلی بار تصاویر کی خصوصی نمائش بھی لگائی گئی جس کو حاضرین اجتماع نے پوری دلچسپی سے دیکھا۔ اس سال عَلم انعامی و انعامی شیلڈ مجلس روڈر مارک (Roedermark) نے حاصل کی۔
اس سال سالانہ اجتماع پر شامل ہونے والوں کی کُل تعداد 4913تھی، جبکہ 10مختلف قوموں سے تعلق رکھنے والے 41نو مبائعین بھی اس اجتماع میں شامل ہوئے۔ الحمد اللہ
اللہ تعالیٰ اس اجتماع کا انعقاد ہر لحاظ سے مبارک کرے۔ آمین
(رپورٹ: عرفان احمد خان۔ جرمنی)
٭…٭…٭