سویڈن میں دس روزہ تبلیغی دورہ
گزشتہ دو سال سے ایک انتہائی دائیں بازو کی سیاسی جماعت کے سربراہ سویڈن کے کئی شہروں میں قرآن کریم کے نسخہ جات کو جلانے کی مذموم حرکات کر رہے ہیں۔ اس انتہائی ناپسندیدہ حرکت کو انہوں نے جنوبی سویڈن کے شہر مالمو سے شروع کیا اور پھر ملک کے دوسرے شہروں تک اس کو پھیلا دیا۔ اس کی ان حرکات کی وجہ سے سویڈن کے کئی ایک شہروں میں پرتشدد ہنگامے بھی ہوئے جن کی مثال سویڈن کی تاریخ میں نہیں ملتی۔
حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے اس سلسلہ میں جماعت سویڈن کو ازراہ شفقت ہدایات سے نوازا اور ہر شہر اور قصبے میں اسلام کی حقیقی اور پُرامن تعلیمات کو متعارف کروانے کی تلقین فرمائی۔
حضو ر انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی انہی ہدایات کی روشنی میں اللہ تعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ سویڈن کو مئی 2022ء ایک پانچ روزہ تبلیغی دورے کی توفیق ملی۔ جماعت احمدیہ سویڈن کے تین مبلغین کرام نے ان علاقوں کا دورہ کیا جہاں یہ پرتشدد فسادات ہوئے تھے۔ اس دورے کے دوران جہاں غیر مسلموں کو اسلام کی حقیقی پر امن تعلیم متعارف کروانے کا موقع ملا وہاں مسلمانوں کو بھی یہ بات سمجھانے کی کوشش کی گئی کہ اس قسم کے واقعات کے موقع پر اسلا م کس قسم کے ردعمل کی رہمنائی کرتا ہے۔
دائیں بازو کی سیاسی جماعت کے اس سربراہ نے ستمبر 2022ء میں سویڈن کے شمالی علاقہ جات میں بھی قرآن کریم جلانے کے لیے کئی شہروں کا دورہ کیا۔
سویڈن میں ستمبر کے مہینہ میں ہی ملکی انتخابات ہوئے ہیں اور ان انتخابات کے موقع پر بھی دائیں بازو کی جماعتوں نے مسلمانوں کی طرف سے پرتشدد مظاہروں کو اپنی تقریروں میں جگہ دی اور آزادئ اظہار کے خلاف عمل کے طور پر اس ردعمل کو پیش کیا۔
مکرم آغا یحییٰ خان صاحب مبلغ انچارج سویڈن اور مکرم عطا الٰہی صاحب نیشنل سیکرٹری تبلیغ نے مکرم وسیم ظفر صاحب امیر جماعت سویڈن کی اجازت سے سویڈن کے شمالی علاقہ جات میں تبلیغی سٹال لگانے کا پروگرام ترتیب دیا جہاں قرآن کریم جلانے کی نئی کوششیں کی گئی تھیں۔ اس دورے کا موضوع بھی Ask a Muslim رکھا گیا۔ اس تبلیغی دورے میں مکرم کاشف ورک صاحب مبلغ سلسلہ اور خاکسار (مبلغ سلسلہ) شامل ہوئے۔ یہ دورہ مورخہ 27؍ستمبر تا 06؍اکتوبر 2022ء ہوا۔
سفرکےآغازمیں خاکسار 27ستمبر کی صبح گاتھن برگ سے سٹاک ہالم کے لیے روانہ ہوا۔ اسی دوپہر سٹاک ہالم سے مکرم کاشف ورک صاحب مبلغ سلسلہ کے ہمراہ باقاعدہ یہ سفر دعا کے ساتھ شروع ہوا۔ اس سفر کے دوران تقریباً 3600کلومیٹر کا سفر طے کیا گیا۔ سفر میں گاڑی کے پیچھے جماعتی ٹریلر بھی نصب کیا گیا جس پر حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی بڑی تصویر، ’مسیح آگیا‘ کی سویڈش میں تحریر نیز جماعتی ویب سائٹ اور ماٹو ’محبت سب کے لیے نفرت کسی سے نہیں‘ نمایاں طور پر لکھا گیا ہے۔ اسی طرح ٹریلر کی ایک طرف Ask a Muslim لکھا ہوا تھا اور ساتھ ہی بعض عناوین بھی لکھے گئے جو کہ عموماً میڈیا میں آتے رہتے ہیں۔ اس سارے سفر کے دوران ہزاروں گاڑیاں اس کاروان کے پاس سے گزریں اور اس طرح ہزاروں لوگوں تک یہ پیغام پہنچا کہ جس موعود مسیح کا وہ انتظار کر رہے ہیں وہ آچکا ہے۔
لوکل پولیس کی اجازت سے اس ٹریلر اور ٹینٹ کو 7مختلف شہروں کی مرکزی شاہراہوں پر چھ چھ گھنٹوں کے کیے کھڑا کیا گیا اور زائرین سے گفتگو ہوئی۔
یہ دورہ ایسے وقت میں ہو رہا تھا جب ایک طرف ان شہروں میں قرآن کریم جلانے کی مذموم حرکت کی گئی تھی جس کی وجہ سے لوگوں کے دلوں میں بہت سے سوالات تھے تو دوسری طرف حجاب نہ پہننے کی وجہ سے ہونے والے واقعات بھی معاشرے میں موضوع بحث بنے ہوئے تھے۔ چنانچہ ہمارے سٹالز پر اللہ کے فضل سے ایک بڑی تعداد میں مقامی لوگوں نے آکر اسلام کے بارے میں اپنے سوالات کے تسلی بخش جوابات پائے۔ بہت سے لوگوں نے آزادی اظہار کے بارے میں گفتگو کے بعد قرآن جلانے کے عمل کی مذمت کی اور کہا کہ اس قسم کے کاموں کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔ لوگوں کو مسلمانوں کے ردعمل پر بھی بہت سے تحفظات تھے۔ کئی لوگ جو بہت ہی غصے میں سٹال پر آئے اورگفتگو کے بعد جاتے ہوئے مسکراتے ہوئے قرآن کریم کا تحفہ خوشی سے لے کر گئے۔ دورہ کے دوران کئی دلچسپی لینے والوں کو قرآن کریم بطور تحفہ دیا گیا۔ اسی طرح حضور انور ایدہ اللہ کے لیکچرز اور خطوط پر مشتمل کتاب پاتھ وے ٹو پیس اور لائف آف محمد ﷺ بڑی تعداد میں تقسیم کرنے کا موقع ملا۔
بہت سے لوگوں نے اس بات کا اظہار کیا کہ ہمارے سے گفتگو کے بعد ان کا اسلام کے بارے میں جو نظریہ تھا وہ مثبت ہو گیا ہے اور ان کے خدشات دور ہو گئے ہیں۔ اکثر لوگوں نے جماعت کے اس اقدام اور مہم کو بہت اچھے الفاظ میں سراہا اور اس قسم کی مزید کوششوں کو جاری رکھنے کی درخواست کی۔
ان شہروں کے نام جہاں تبلیغ سٹال لگاSundsvall, Östersund, Örnsköldsvik, Umeå, Skellefteå, Piteå اور Luleå ہیں۔ اس دورے کے متعلق اطلاع متعلقہ علاقوں کےمیڈیا کو بھی کی گئی۔ جس پر دو اخبارات نے ہمارے دورے سے قبل ہی اخبارات میں ہمارے آنے کی خبر شائع کی۔
اللہ تعالیٰ کے فضل سےدورہ کے دوران بھی لوکل میڈیا میں اس دورہ کی خوب تشہیر ہوئی۔ اس طرح کُل آٹھ اخباروں، 2صوبائی ریڈیو سٹیشنز اور ایک نیشنل ریڈیو اسٹیشن نے انٹرویز کیے جن کے ذریعہ جماعت کا پیغام سارے علاقے میں پھیلا۔اخبارات نے اپنے آن لائن شماروں میں بھی انڑویوز شائع کیے اور پرنٹڈ اخبارا ت میں بھی تصاویر کے ساتھ انڑویوز کو شائع کیا گیا۔ تین اخبارات نے ہمارے انٹرویوز کو اپنے اخبار کے فیس بک پیج پر بھی شائع کیا۔ تمام سات شہروں کے اپنے فیس بک گروپس میں بھی ہم نے اس وزٹ کے بارے میں لوگوں کو آگاہ کیا۔ ان میں سے ہر ایک گروپ میں ہزاروں ممبر ہیں۔ اسی طرح جماعتی اور ذاتی Facebook, Twitter, Instagram اکاؤنٹس کے ذریعہ بھی اس دورے کے بارے میں شائع ہونے والی خبروں کو پھیلانے کی کو شش کی گئی۔
ان اخباروں نے دورہ کا مقصد تفصیل سے لکھا اور خاص طور پر دورے کے Theme کو جو کہ Ask a Muslim تھا نمایاں طور پربیان کیا گیا قرآن جلانے کے حوالے سے آزادی ظہار کے کے کردار پر ہمارے نقطہ نظر کو بھی تفصیل سے بیان کیا گیا۔ اسی طرح پردے سے متعلق اسلام کی تعلیم اور مذہبی آزادی کے بارے میں اسلام کی راہمنائی۔ امن سے متعلق اسلام کی حقیقی تعلیم۔ جماعت کی مذہبی اور سماجی ہم آہنگی کے قیام سے متعلق کاوشیں وغیرہ امور ان اخبارات میں بیان ہوئے۔اس طرح اخبارات، ریڈیو اور سوشل میڈیا کے ذریعہ اس دورہ کی خبر اور جماعت کا تعارف تقریباً چار لاکھ افراد تک پہنچا۔ الحمد للہ
سفر کے دوران اللہ تعالیٰ کے بے شمار فضلوں کو ہم نے مشاہدہ کیا۔ سفر سے قبل جب ان شہروں کا موسم دیکھا تو تقریباً ہر جگہ ہی ہمیں بارش کا موسم ملنے کی Forcastنظر آئی۔ حضور انور ایدہ اللہ کی دعاؤں کے طفیل اللہ تعالیٰ کے فضل سے جس بھی شہر میں ہم پہنچے اس دن اس شہر کا موسم ابر آلود ہونے کے باوجود اچھا رہا۔ کسی جگہ بوندا باندی ہوئی مگر بارش نہ ہوئی جس سے اسٹال بہت کامیا ب رہے الحمد للہ۔
دورہ کے دوران وزٹ کیے جانے والے شہروں کے احمدی احباب نے اس سفر کو کامیاب بنانے میں اپنا خوب کردار ادا کیا۔ ہر شہر میں بہت شوق اور دلچسپی سے سٹالز پر ڈیوٹی دی اور مہمان نوازی بھی کی۔ دعا کی غرض سے ان دوستوں کے نام پیش ہیں۔ مکرم ڈاکٹر محمود شرما صاحب، مکرم ظہیر احمد منصور صاحب، مکرم صفوان احمد صاحب، مکرم ڈاکڑ احمد عبد اللہ صاحب، مکرم آغا بلال خان صاحب، مکرم حافظ طلحہ صاحب، مکرم اجمل شاہد صاحب،مکرم محمد جاہدخان صاحب،مکرم ندیم احمد بابر صاحب مکرم احمد کمال ماجد صاحب و فیملی اور مکرم نایاب احمد صاحب(صدر جماعت لولیو) و فیملی۔ مکرم ڈاکڑ افراز شبیر صاحب و فیملی، مکرم ڈاکڑ شاہد صاحب و فیملی۔ اللہ تعالیٰ ان سب احباب کو بہترین جزا عطا فرمائے اور ہمیشہ اپنی رضا کی راہوں پر چلائے۔ آمین
قارئین الفضل کی خدمت میں دعا کی درخواست ہے کہ اللہ تعالیٰ محض اپنے فضل سے اس سفر کے مثبت نتائج کو تادیر قائم رکھے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اسلام کے پر امن دفاع کی توفیق عطا فرماتا رہے تا لوگوں کو اسلام کی صحیح تعلیمات پہنچیں اور وہ اسلام احمدیت کے ذریعہ حضرت محمد ﷺ کے مقام کو سمجھیں اور انہیں قبول کرنے کی سعادت پائیں۔ آمین