مجلس خدام الاحمدیہ بنگلہ دیش کا پچاسواں سالانہ نیشنل اجتماع
اللہ تعالیٰ کے فضل سے امسال مجلس خدام الاحمدیہ بنگلہ دیش کا 50واں سالانہ نیشنل اجتماع مورخہ 7، 8 اور 9؍اکتوبر 2022ء بروز جمعہ، ہفتہ اور اتوار بخیر و عافیت شمالی بنگلہ دیش کی جماعت احمدنگر میں واقع جلسہ گاہ پر منعقد ہوا۔ علمی و ورزشی مقابلہ جات پر مشتمل اس تین روزہ اجتماع سے ملک کے طول و عرض سے آئے ہوئے خدام اور اطفال نے بھر پور استفادہ کیا۔ بارشوں کی وجہ سے کچھ دقتیں رہیں لیکن خدا نے کچھ ایسا فضل فرمایا کہ ساری مشکلیں آسان ہوگئیں۔
دوران اجتماع نماز باجماعت کی بروقت ادائیگی کی طرف خصوصی توجہ دی گئی۔ اجتماع کے لیے وفود کی آمد کا سلسلہ 5؍اکتوبر بروز بدھ سے شروع ہو گیا تھا۔ ملک کے تمام اضلاع کی مجالس سے خدام اور اطفال تشریف لائے۔
اجتماع کے پہلے دن 7؍اکتوبر بروز جمعۃ المبارک دن کاآغاز نماز تہجد اور نماز فجر کی باجماعت ادائیگی سے ہوا۔ صبح سات بجے پرچم کشائی اور دعا سے اجتماع کی کارروائی کا باقاعدہ آغاز ہوا۔ صدر مجلس خدام الاحمدیہ بنگلہ دیش جناب محمد زاہد علی صاحب نے لوائے خدام الاحمدیہ جبکہ نیشنل امیر مولانا عبد الاول خان صاحب نے بنگلہ دیش کا جھنڈا لہرایا۔ جھنڈا لہراتے وقت جامعہ احمدیہ بنگلہ دیش کے طلبہ نے قومی ترانہ پیش کیا جس کے بعد دعا ہوئی۔ بعد ازاں ورزشی مقابلہ جات منعقد ہوئے۔
نماز جمعہ کے بعد اجتماع کی افتتاحی تقریب منعقد ہوئی۔ تلاوت قرآن کریم اور نظم کے بعد ناظم اعلیٰ اجتماع جناب محبوب الرحمان صاحب نے حاضرین کو خوش آمدید کہا اور تمام خدام اور اطفال کو اجتماع کے جملہ پروگرامز سے بھرپور استفادہ کرنے اور نظم و ضبط کا مظاہرہ کرنے کی تلقین کی۔ اس کے بعد مکرم صدر صاحب مجلس خدام الاحمدیہ نے سب شاملین کے سامنے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے خصوصی پیغام کا بنگلہ ترجمہ پڑھ کر سنایا۔ حضور انور نے انگریزی زبان میں یہ خصوصی پیغام ارسال فرمایا تھا۔ بعد ازاں مقامی جماعتیں احمد نگر اور شالشیری کے صدران مکرم محمد مطلب حسین خان صاحب اور مکرم مشتاق احمد صاحب نے مختصر تقاریر کیں۔ اس کے بعد مکرم امیر صاحب نے اپنی تقریر میں خدام الاحمدیہ کو ان کی ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی اور حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے خطاب برموقع اجتماع مجلس خدام الاحمدیہ برطانیہ میں سے چند اقتباسات پیش کیے۔ بعد ازاں صدر صاحب مجلس خدام الاحمدیہ نے تقریر کی۔ صدر صاحب نے سب شاملین کو خوش آمدید کہا اور تمام خدام اور اطفال کو اجتماع کے جملہ پروگرامز سے بھرپور استفادہ کرنے کی تلقین کی۔ چونکہ امسال مجلس خدام الاحمدیہ اپنا 50واں اجتماع منعقد کر رہی ہے چنانچہ اس موقع پر صدر صاحب نے سب شاملین کو 50ویںسالانہ اجتماع کی مبارک باد دی۔ صدر صاحب نے خدام الاحمدیہ کو باجماعت نماز، دین کو دنیا پر مقدم رکھنا، صفائی کا خیال رکھنا اور دیگر ذمہ داریوں کی طرف توجہ دلائی۔
آخر پر عہد دہرانے کے بعد محترم نیشنل امیر صاحب نے دعا کروائی۔ اس کے بعد اجتماع کے علمی مقابلہ جات شروع ہوئے۔
پہلے روز نماز مغرب اور عشاء ادا کرنے کے بعد تربیتی اجلاس منعقد ہوا۔ اس اجلاس میں مکرم امیر صاحب نے تقریر کی اور اس طرف توجہ دلائی کہ ایک خادم میں کیا کیا خصوصیات ہونی چاہئیں۔ بعد ازاں مجلس سوال و جواب منعقد ہوئی۔
رات بارہ بجے سب شاملین اجتماع نے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا خطبہ جمعہ براہ راست سنا۔ دوسرے دن بروز ہفتہ دن کا آغاز نماز تہجد اور نماز فجر کی باجماعت ادائیگی سے ہوا۔ آج بھی علمی و ورزشی مقابلہ جات منعقد ہوئے جن میں سب خدام اور اطفال نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔
دوران اجتماع مقامی سیاسی لیڈران اور صحافیوں کے ساتھ روابط قائم کرنے کا بھی موقع ملا۔ چنانچہ ان مہمانان کے ساتھ دوستانہ ماحول میں دوپہر کا کھانا کھانے کا پروگرام رکھا گیا تھا اس میں صدر صاحب مجلس خدام الاحمدیہ نے جماعت احمدیہ کا تعارف اور خدام الاحمدیہ کا تعارف کروایا۔
نماز مغرب اور عشاء ادا کرنے کے بعد اجلاس عامہ منعقد ہوا اس میں تلاوت قرآن اور نظم کے بعد معتمد صاحب نے سالانہ رپورٹ پیش کی۔ اس اجلاس میں چند گذشتہ صدران مجلس خدام الاحمدیہ بھی شامل ہوئے جن کو اعزازی کریسنٹ دیا گیا۔ مکرم نیشنل امیر صاحب نے اس اجلاس میں تقریر کی۔ اس کے بعد کیریر گائیڈ لائن پر ایک سیمینار منعقد ہوا۔
تیسرے روز بھی دن کا آغاز نماز تہجد اور نماز فجر کی باجماعت ادائیگی سے ہوا۔ آج صبح اطفال الاحمدیہ کا ایک الگ اجلاس منعقد ہوا۔ دوپہر ساڑھے تین بجے اجتماع کا اختتامی اجلاس منعقد ہوا۔ اس میں تلاوت قرآن اور نظم کے بعد مکرم ناظم اعلیٰ صاحب اجتماع نے حاضرین کا شکریہ ادا کیا۔ بعد ازاں مکرم امیر صاحب نے تقریر کی۔ پھر مکرم صدر صاحب مجلس خدام الاحمدیہ نے اختتامی تقریر کی۔ موصوف نے اپنی تقریر میں خدام اور اطفال کے سامنے چند ایمان افروز واقعات پیش کیے اور علمی اور ورزشی مقابلہ جات میں نمایاں پوزیشنز حاصل کرنے والے خدام اور اطفال میں انعامات تقسیم کیے۔ اختتامی دعا سے پہلے عہد دہرایا گیا۔
50ویں اجتماع کے موقع پر مجلس خدام الاحمدیہ نے ایک بہت ہی خوب صورت، علمی اور اجتماع کی تاریخ کے متعلق سووینیر شائع کیا تھا جو 184 صفحات پر مشتمل تھا۔
امسال اجتماع میں رجسٹریشن کے مطابق 108 مجالس میں سے 100 مجالس کی نمائندگی ہوئی۔ خدام، اطفال، نومبائعین اور مہمانوں سمیت کل حاضری 1720 تھی۔ فالحمد للہ علی ذالک۔ اجتماع میں فری میڈیکل کیمپ، عطیہ خون (31خون کے بیگ ریڈکریسنٹ کو عطیہ کیے گئے)، بک سٹال اور نمائش بھی لگوائی گئی تھی۔ اسی طرح اجتماع پر چار گھوڑے موجود تھے جن پر شاملین اجتماع گھڑ سواری کرسکتے تھے جس سے خدام و اطفال نے بہت لطف اٹھایا۔ امسال خدام اور اطفال میں بہترین کارکردگی دکھانے والی اور علم انعامی پانے والی قیادتوں کا بھی اعلان کیا گیا۔ امسال اطفال الاحمدیہ میں ’’برہمن بڑیہ‘‘ کی قیادت اول قرار پائی جبکہ خدام الاحمدیہ میں ’’شالشیری‘‘ کی قیادت اول آئی۔
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ مجلس خدام الاحمدیہ بنگلہ دیش کو علم و عرفان میں بڑھائے اور اسے صحیح معنوں میں احمدیت کا خادم بنائے۔آمین