اجتماع لجنہ اماء اللہ ہالینڈ 2022ء کے موقع پر حضور انور کا خصوصی پیغام
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
نحمدہ و نصلی علی رسولہ الکریم و علی عبدہ المسیح الموعود
خدا کے فضل اور رحم کے ساتھ
ھو النّاصر
اسلام آباد
2022-09-03
پیاری ممبرات لجنہ اماء اللہ ہالینڈ
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
مجھے یہ جان کر بہت خوشی ہوئی ہے کہ آپ کو اپنا سالانہ اجتماع منعقد کرنے کی توفیق مل رہی ہے۔اللہ تعالیٰ اسے ہر لحاظ سے کامیاب اور بابرکت فرمائے۔آمین
مجھ سے اس موقع پر پیغام بھجوانے کی درخواست کی گئی ہے۔ میرا پیغام یہ ہے کہ حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ کی خواہش تھی کہ ہماری احمدی عورتوں کی اپنی ایک انجمن ہو جس کے قواعد و ضوابط ہوں۔ وہ جلسوں میں اسلامی مسائل کی بابت اپنے لکھے ہوئے مضامین پڑھیں۔ اسلام و احمدیت کا علم رکھنےوالے لوگوں کے لیکچر بھی کروائیں۔ اور اس انجمن کی تمام کارروائیاں خلیفہ وقت کی تیار کردہ سکیم پر عمل کرنے اور اس کی ترقی کی خاطر ہوں۔ جماعت کے اتحاد کے لئے وہ دینی تعلیمات کے مطابق ہر قربانی کے لئے تیار رہیں۔ اخلاق اور روحانیت کی اصلاح اور اس کے ذرائع پر غور وفکر ان کے پیش نظر ہو۔بچوں کی تربیت میں اپنی ذمہ داری کو خاص طور پر سمجھیں تا کہ انکی دینی زندگی چست ہو۔چنانچہ ان نیک مقاصد کے حصول کے لئے آپ نے آج سے ایک سو سال پہلے لجنہ اماء اللہ کی تنظیم قائم فرمائی۔
اس کے ساتھ ساتھ آپ نے اس کے اور بھی بہت سے مقاصد بیان فرمائے جن کا مطالعہ کرکے آپ کو انہیں ہمیشہ مدنظر رکھنے کی ضرورت ہے۔ اس لئے آپ اپنے اندر بھی نیک نمونے پیدا کریں اور اپنے بچوں کی تربیت اور ان میں خلافت سے گہری وابستگی اور محبت کی روح پیدا کرنے کی کوشش کریں۔
پھر جیسا کہ میں نےکہا خلافت سے وابستگی ضروری ہے کیونکہ اس میں ہماری روحانی اور مادی ترقیات مضمر ہیں۔ اس لئے ہر احمدی کو چاہئے کہ اس تعلق کو مضبوط تر کرنے کے لئے ہمیشہ کوشاں رہے۔ خلافت کے ساتھ تعلق میں آج کل اللہ تعالیٰ کے فضل سے اللہ تعالیٰ نے ہمیں ایم ٹی اے کا بھی ایک ذریعہ دیا ہوا ہے۔ آپ خود بھی اس روحانی مائدہ سے استفادہ کریں اور اپنی اولاد کو بھی اس سے جوڑنے کی کوشش کریں اور لجنہ اماء اللہ کی تنظیم کو اس کے لئے خصوصی طور پر کوشش کرنی چاہئے۔ اسے اپنے لائحہ عمل کا حصہ بنائیں۔ اگر عہدیدار مستقل خلیفہ وقت سے رابطے کی تلقین کرتی رہیں اور خطبات اور جلسوں اور سارے پروگراموں کو دیکھنے کی طرف توجہ دلاتی رہیں اور خطبات اور جلسوں اور سارے پروگراموں کو دیکھنے کی طرف توجہ دلاتی رہیں تو جہاں آپ لوگوں کا خلافت سے تعلق مزید مضبوط ہوگا ،وہاں تربیت کے بھی بہت سے مسائل حل ہوتے جائیں گے۔ انشاءاللہ تعالیٰ۔
حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ نے ایک موقعہ پر خلیفۂ وقت سے تعلق کی نصیحت کرتے ہوئے فرمایا تھا:
’’اس سے جتنا زیادہ تعلق رکھو گے اسی قدر تمہارے کاموں میں برکت پیدا ہوگی اور اس سے جس قدر دور رہو گے اسی قدر تمہارے کاموں میں بے برکتی پیدا ہوگی جس طرح وہی شاخ پھل لاسکتی ہے جو درخت کے ساتھ ہو۔ وہ کٹی ہوئی شاخ پھل پیدا نہیں کرسکتی جو درخت سے جدا ہو‘‘۔ (خلافت علی منھاج النبوۃ۔جلد۳صفحہ ۳۴۰)
پس اس حبل اللہ کو مضبوطی سے تھام لیں تاکہ آپ خلافت کی برکات سے کماحقہ مستفیض ہوسکیں۔
پھر ایک نہایت ضروری امر تربیتِ اولاد ہے۔ اس طرف بھی خاص توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ نیکیوں پر خود بھی قدم ماریں اور اولاد کو بھی اس پر چلنے کی تلقین کریں اور اس کے لئے کوشش کریں۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ تقویٰ پر چلنے والی ہر جان کا یہ کام ہے کہ وہ اپنی کل پر نظررکھے اور یہ دیکھے کہ اس نے کل کے لئے کیا آگے بھیجا ہے۔ صرف حال پر ہی نظر نہ ہو بلکہ مستقبل کی بھی فکر ہو۔ یہ دنیا کے سامان تو عارضی ہیں۔ آج ہیں تو کل نہیں ہوں گے۔ کل کام آنے والی چیز تو تقویٰ ہے۔ وہ نیکیاں ہیں جو آپ نے اس جہان میں کی ہیں۔ اسی طرح آپ کا کل آ پ کی اگلی زندگی کے علاوہ آپ کی اولاد اور آپ کی نسل بھی ہے۔ اگر آپ اس کی تربیت تقویٰ کی بنیاد وں پر کریں گی تو یہ اولاد بھی آپ کے درجات کی بلندی کے کام آئے گی۔ نیک اولاد، دین پر قائم رہنے والی اولاد آپ کے لئے دعا کرنے والی اولاد ہوگی۔ دین کو دنیا پر مقدم کرنے والی اولاد آپ کے درجات کی بلندی کا ذریعہ بنے گی۔ پس عورت کے ذمہ اولاد کی تربیت کی جو ذمہ داری ڈالی گئی ہے اس کا حق ادا کرتے ہوئے اسے پورا کرنے سے ہی اس بات کا اظہار ہوگا کہ آپ کل کے لئے کیا آگے بھیج رہی ہیں۔ اگر مائیں بچوں کی صحیح تربیت بچپن سے کریں تو الا ماشاءاللہ نیک اولاد پروان چڑھے گی، دین پر قائم رہنے والی اولاد پروان چڑھے گی۔
اللہ تعالیٰ آپ کو میری ان نصائح پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین
والسلام
خاکسار
(دستخط)مرزا مسرور احمد
خلیفۃ المسیح الخامس