متفرق شعراء
وہ ذوالجلال ہے
وہ ذوا لجلال ہے حاصل ہے سب بڑائی اُسے
وہ کبریا ہے سزاوار ہے خدائی اُسے
عجیب کیفِ دعا ہے کہ کچھ نہ مانگ سکوں
میں چپ رہوں بھی تو دیتا ہے سب سنائی اُسے
وہ میرے حالِ پریشاں سے خوب واقف ہے
ہزار پردوں میں دیتا ہے سب دکھائی اُسے
فقط اُسی سے توقع ہے مہربانی کی
جلن کلیجے کی سجدے میں سب بتائی اُسے
نشیبِ عجز میں گرنا ہے رفعتوں کا حصول
ادائے سرکشی بندے کی خوش نہ آئی اُسے
جو اُس کی یاد میں مچلیں ہیں گوہرِ نایاب
حسین لگتی ہے اشکوں کی پارسائی اُسے
کیا ہے اس نے شرابور اپنے فضلوں سے
میں آنسوؤں کے سوا کچھ بھی دے نہ پائی اُسے
(امۃ الباری ناصر)