مالٹا میں پیشوایانِ مذاہب سیمینار
اللہ تعالیٰ کے فضل سے مورخہ ۱۸؍دسمبر کو پیشوایانِ مذاہب کے عنوان پر ایک سیمینار منعقد کیا گیا جس میں مقامی افراد کے علاوہ ایک غیر از جماعت دوست نے بھی شرکت کی۔ یہ سیمینار جماعتی سینٹر میں ہوا تاہم مستورات اور بچوں نے اپنی سہولت کے مطابق اس سے آن لائن استفادہ کیا۔
پروگرام کی کارروائی کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن کریم اور اس کے اردو ترجمہ سے ہوا جس کی سعادت حافظ وقاص احمد صاحب کو ملی۔ اس سیمینار کی غرض و غایت بیان کرنے کے بعد نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم ’’بدرگاہ ذیشان خیر الانام ‘‘ محترم ناصر محمود صاحب نے پیش کی۔ آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کی بے مثال زندگی میں خدا تعالیٰ سے تعلق اور عبادت میں ذوق اور شغف کی عکاسی اردو زبان میں پیش کردہ تقریر میں کی گئی جو کہ مکرم مصور احمد صاحب نے کی اور بتایا کہ کس طرح آنحضرتﷺ کی زندگی کا ہر لمحہ محبت و عشق خداوندی میں گزرتا تھا۔
’’کیا حضرت عیسیٰ علیہ السلام ۲۵دسمبر کو پیدا ہوئے؟‘‘ کے عنوان پر عزیزم نعمان عاطف صاحب نے اپنی گزارشات پیش کیں اور مختلف حوالوں سے بیان کیا کہ عیسائیوں کا مروجہ اعتقاد کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام ۲۵ دسمبر کو پیدا ہوئے درست نہیں ہے۔ قرآن کریم بھی اس بات کی تردید کرتا ہے اور کہتا ہے کہ حضرت عیسیٰؑ کی پیدائش کھجوروں کے پکنے کے موسم میں ہوئی تھی اور کھجور کے زیادہ پھل دینے کا زمانہ دسمبر نہیں ہوتا، بلکہ جولائی اگست ہوتا ہے۔
قرآن کریم کی روشنی میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام اور حضرت مریم علیہ السلام کے مقام کے بارہ میں خاکسار (مبلغ سلسلہ مالٹا) نے اپنی گزارشات پیش کیں۔
اس کے علاوہ ماہِ دسمبر اور کرسمس کے حوالہ سے اسلامی روایات کی روشنی میں اہل کتاب سے معاشرتی تعلقات اور معاملات کے اصولوں پر سیر حاصل بحث کی۔ اسی طرح کرسمس کے موقع پر سکولوں میں منعقد کیے جانے پروگراموں کے بارہ میں والدین کی طرف سے موصولہ سوالات پر بھی روشنی ڈالنے کا موقع ملا۔ پروگرام کا اختتام دعا سے ہوا اور حاضرین کی شیرینی سے تواضع کی گئی۔
اللہ تعالیٰ ہماری یہ حقیر کاوش قبول فرمائے اور ہمارے علم و عمل میں برکت عطا فرمائے۔ آمین