اپنے نفسوں کو ٹٹولنے کی ضرورت ہے
جذبات کو کچلے بغیر اللہ تعالیٰ کی رحمت سے مکمل حصہ نہیں ملتا۔…پس دعاؤں کی قبولیت کے لئے اور اللہ تعالیٰ کی رحیمیت سے حصہ پانے کے لئے اپنے نفسوں کو ٹٹولنے کی ضرورت ہے کہ کس حد تک ہمارے اعمال نیک ہیں، حقوق اللہ اور حقوق العباد ادا کرنے والے ہیں اور اس کی خاطر اپنی خواہشات اور اپنے نفسوں کو کچلنے والے ہیں۔ اگر یہ نہیں تو ہمارا یہ کہنا بھی غلط ہے کہ ہم صرف اپنے اللہ کے آگے جھکنے والے ہیں۔ اس سے مانگنے والے ہیں۔ پس اس کے لئے جیسا کہ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے فرمایا کہ پوری کوشش اور محنت کی ضرورت ہے۔ ایک جہاد کی ضرورت ہے تبھی نفس مکمل طور پر پاک ہو گا۔ ریا سے کامل طور پر ہمارے دل تبھی صاف ہوں گے۔ ہمارے دل خدائے ذوالجلال کی خوشنودی حاصل کرنے والے تبھی ہوں گے اور پھر جب ایسی صورت پیدا ہو جائے گی تو پھر اللہ تعالیٰ اپنے وعدے کے مطابق اس گروہ میں شامل کرے گا جس کے بارہ میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ وہ نبیوں، صدیقوں، شہیدوں اور صالحین کا گروہ ہے اور پھر اس بات کو اپنی زندگیوں میں ہم عملی طور پر دیکھنے والے ہوں گے۔(خطبہ جمعہ فرمودہ ۹؍ فروری ۲۰۰۷ءمطبوعہ الفضل انٹرنیشنل۲؍مارچ ۲۰۰۷ء)