پیٹروپولس (برازیل) کے ایک کالج کی بین المذاہب کانفرنس میں جماعت احمدیہ برازیل کی شرکت
پیٹروپولس (Petropolis) برازیل کے صوبہ ریوڈی جانئیرو کا ایک خوبصورت شہر ہے جہاں جماعت احمدیہ کا ہیڈ کورٹر اور مسجد بھی ہے۔ باقی سرگرمیوں کے علاوہ دیگر مذاہب کے نمائندوں کے ساتھ ہمیشہ اچھے روابط رکھنے کی کوشش کی جاتی ہے اور اب بین المذاہب پروگراموں میں اسلام کی نمائندگی میں جماعت احمدیہ کو بلایا جاتا ہے۔ ایسی ہی ایک تقریب کا اہتمام مورخہ ۳؍نومبر ۲۰۲۲ء کو شہر کے ایک مشہور کالج (Bom Jesus Itaipava) نے کیا جس میں اسلام کے علاوہ یہودی، ہرے کرشنا اور عیسائیوں کے مختلف فرقوں کے نمائندگان نے شرکت کی۔ ان کے علاوہ کالج کی ڈایریکٹر اور کئی اساتذہ بھی ہال میں موجود تھے۔ خاکسار کے ہمراہ مکرمہ انیلہ ظفر صاحبہ صدر لجنہ اماء اللہ برازیل اور مکرم اعجاز احمدظفر صاحب سیکرٹری اشاعت بھی تھے چنانچہ ہم تینوں کو انتظامیہ نے سٹیج پر بلاکر بٹھایا۔ الحمدللہ
اس کانفرنس کے تین راؤنڈ تھے ایک میں اپنا تعارف، دوسرے میں اپنے اپنے مذہب کے متعلق تعارفی تعلیم اور تیسرے راؤنڈ میں طلبہ کے سوالوں کے جوابات تھے۔ خاکسارنے اپنی باری آنے پر اپنے تعارف کے بعد اسلام کے متعلق تفصیل سے بتایا کہ اس کے تو لفظی معنی ہی امن اور سلامتی کے ہیں اور ہم ایک دوسرے کو ملتے وقت السلام علیکم کہتے ہیں یعنی ہر ایک دوسرے کو سلامتی کی دعا دیتا رہتا ہے اس لیے ایسا مذہب دہشت گردی کی تعلیم کیسے دے سکتا ہے؟ خاکسار نے اسلام کے بنیادی ارکان اور ان کی تفصیل بھی بتائی اور یہ کہ اسلام کی تعلیم کا مرکزی نقطہ خدا تعالیٰ کی توحید کا قیام ہے۔ احمدیت کے تعارف میں بتایا کہ پیشگوئیوں کے مطابق جس مسیح نے آنا تھا وہ بانیٔ جماعت احمدیہ حضرت مرزا غلام احمد علیہ السلام کی شکل میں آ گیا ہے اس موقع پر ایک بڑے بینر پر حضور علیہ السلام کی تصویر بھی دکھائی جو کافی دیر تک آویزاں رہی۔ خاکسار نے جماعت احمدیہ کی مسجد ’’بیت الاول‘‘ کی بابت بھی بتایا کہ اس کے دروازے ہر ایک کے لیے کھلے ہیں۔
مکرمہ صدر صاحبہ لجنہ اماء اللہ برازیل نے اسلام میں عورتوں سے متعلق جو تعلیم ہے اس کو بیان کیا اور بتایا کہ اسلام میں عورت کو قید نہیں کیا گیا اور وہ ضرورت پڑنے پر گھر سے باہر کے کام اور جاب بھی کر سکتی ہے۔ چونکہ پردہ کی رعایت کے ساتھ صدر صاحبہ خود لیکچر دے رہی تھیں لہٰظ اس کا سب پر بہت مثبت اثر پڑا۔
طلبہ نے سب نمائندگان سے باری باری سوالات بھی کیے۔ اسلام کے متعلق سوالات میں خاکسار نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ بانیٔ اسلام حضرت محمدﷺ کی آمد سے دراصل بائیبل باب استثناء آیت 18 کی عظیم الشان پیشگوئی پوری ہوئی ہے جس میں حضرت موسیٰ علیہ السلام کی مانند ایک نبی کے آنے کی خبر دی گئی تھی۔
تقریب کے اختتام سے قبل انتظامیہ نے درخواست کی کہ مہمانان اپنے اپنے مذہب کی کسی اہم بات کا ذکر کریں۔ چنانچہ مکرم اعجاز احمد ظفر صاحب نے بآواز بلند سورۃ الفاتحہ کی تلاوت کی اور اس کا پرتگیزی زبان میں ترجمہ بھی پیش کیا اس دوران ہال میں عجیب سماں تھا سب نے خاموشی اور انہماک سے تلاوت سنی اور اس کو سراہا۔ اختتام پر طلبہ میں اسلام اور احمدیت کے تعارف پر مبنی پمفلٹ بھی تقسیم کیے گئے۔ کالج کی انتظامیہ نے جماعت احمدیہ کا شکریہ ادا کیا۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے بہت اچھا پروگرام رہا نئے روابط بھی قائم ہوئے اور احسن طریق پر پیغام پھیلانے کا موقع ملا۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ہماری ادنیٰ کوششوں میں برکت ڈالے ان لوگوں کے دل احمدیت یعنی حقیقی اسلام کے لیے کھولے اور حق قبول کرنے کی توفیق دے۔ آمین
(وسیم احمد ظفر۔ مبلغ انچارج جماعت احمدیہ برازیل و نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)