متفرق شعراء
شہدائے احمدیت برکینا فاسو
قاتلوں سے زندگی کی بھیک کو سمجھا پلید
کیسے بھولیں گے بھلا برکینا فاسو کے شہید
راہِ حق میں جان دے کر سرخُرو ہوتے گئے
نَو کے نوَ وہ آسمانی پیر کے مخلص مرید
جنت الفردوس میں پائیں گے وہ اعلیٰ مقام
دی ہوئی ہے رب العزت نے شہیدوں کو نوید
معرکۂ حق وباطل میں فقیروں نے کبھی
خیرکی رکھی نہیں ہے دیں فروشوں سے امید
ہم پرانے لوگ تو شاگرد گوگل کے نہیں
پھر بھی ہم لوگوں سے ہی آباد ہے دَورِ جدید
موسموں کی ناف سے پیدا یہ کستوری کریں
کچھ نہ کچھ فُٹ پاتھ پر بیٹھے ہوؤں سے بھی خرید
جو خدا کے گھر ،گِراخونِ شہیدان وفا
یہ قیامت تک کرے گا رحمتِ باری کشید
آج بھی فتوے ملیں گے حق پرستوں کے خلاف
دندناتے پھر رہے ہیں آج بھی شمر ویزید
ختم ہونگے ہجر کے روزے بھی قدسیؔ ایک دن
آخرش دیکھیں گے ان آنکھوں سے ہم بھی روزِ عید