خطبہ جمعہ بطرز سوال و جواب 12؍ اگست 2022ء (مسجد مبارک، اسلام آباد، ٹلفورڈ(سرے) یوکے)
سوال نمبر1: حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزنے خطبہ کے عنوان کی بابت کیا بیان فرمایا؟
جواب:فرمایا:الحمد للہ، اللہ تعالیٰ نے ہمیں گذشتہ ہفتہ برطانیہ کا جلسہ سالانہ منعقد کرنے کی توفیق عطا فرمائی اور اللہ تعالیٰ کے بےشمار فضل ہم نے ان تین دنوں میں دیکھے… اب جلسہ کے حوالے سے میں بعض باتیں کرنا چاہتا ہوں۔جلسہ کے اگلے خطبہ میں عموماً کارکنان کا شکریہ بھی ادا کرتا ہوں اور شامل ہونے والے مہمانوں کے تاثرات کا بھی ذکر کرتا ہوں اور اللہ تعالیٰ کے جلسے کے حوالے سے فضلوں کا بھی ذکر ہوتا ہے۔
سوال نمبر2:حضورانورایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے جلسہ سالانہ کےمختلف شعبہ جات میں کارکنان اورکارکنات کے کام کے حوالہ سے کیابیان فرمایا؟
جواب: فرمایا:جلسہ کے دوران مختلف شعبہ جات میں کارکنان اور کارکنات نے عموماً اپنی صلاحیتوں کے مطابق اچھا کام کیا جس کے لیے تمام شاملین کو شکرگزار ہونا چاہیے۔یہی اسلامی اخلاق ہے کہ جس سے تمہیں کسی رنگ میں بھی فائدہ ہو، تمہارے کوئی کام آئے تو اس کا شکریہ ادا کرو اور بندوں کی شکرگزاری ہی اللہ تعالیٰ کی شکرگزاری کی طرف لے کر جاتی ہے۔ بچوں، بڑوں، عورتوں، لڑکیوں نے خدمت کا حق ادا کرنے کی کوشش کی۔ بعض خامیاں اور کمزوریاں بھی سامنے آئی ہیں لیکن اتنے بڑے انتظام میں یہ کمزوریاں ہو جاتی ہیں لیکن انتظامیہ کا یہ کام ہے کہ ان کمزوریوں اور خامیوں کو دور کرے۔ مثلاً لجنہ کے کھانا کھلانے کے شعبہ کی بعض شکایات ہیں یا بعض اَور باتیں ہیں۔ اس بارے میں لوگوں کے جو خطوط آئے ہیں وہ میں ساتھ ساتھ انتظامیہ کو بھجوا رہا ہوں۔ اس کے مطابق جائزہ لے کر انہیں اپنی لال کتاب میں یہ کمیاں درج کر کےاگلے سال بہتر انتظام کرنے کی ہر شعبہ میں کوشش کرنی چاہیے۔لیکن بہرحال عمومی طور پر کارکنان نے بہت کام کیا ہے، اچھا کام کیا ہے۔ بچوں نے بھی اپنی ڈیوٹیوں کا حق ادا کیاہے۔ بہرحال ان سب کا میں شکریہ ادا کرتا ہوں۔
سوال نمبر3:حضورانورایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے جلسہ کے دوران ایم ٹی اے کی کارکردگی کے حوالہ سےکیابیان فرمایا؟
جواب: فرمایا:ایم ٹی اے نے بھی بہت اچھی کوریج دی ہے۔اس دفعہ انہوں نے سٹوڈیو بھی تمام کا تمام خود تیار کیا ہے اور اس سے کئی ہزار پاؤنڈ کی بچت بھی ہوئی۔ اس سال یہ بھی تھا کہ بہت سے ترقی یافتہ اور غیر ترقی یافتہ ملکوں کو جلسہ کی کارروائی کے دوران ملا دیا جس سے یہاں بیٹھے ہوئے لوگ بھی دوسرے ملکوں میں بسنے والے اپنے بھائیوں کو دیکھ رہے تھے۔ ایک وحدت تھی جس کا نظارہ ہم نے ایم ٹی اے کے کیمرے کی آنکھ کے ذریعہ کیا۔ یہ اللہ تعالیٰ کا خاص فضل ہے۔ ایم ٹی اے کے کارکنان اس بات پر شکریہ کے مستحق ہیں کہ انہوں نے جماعت احمدیہ کی اکائی کو ایم ٹی اے کے ذریعہ تمام دنیا کو دکھا کر مخالفین کے منہ بند کیے۔
سوال نمبر4: حضورانورایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نےبرکینا فاسوکے ایک غیرازجماعت دوست کے جلسہ سالانہ کے متعلق کیاتاثرات بیان فرمائے؟
جواب: فرمایا: برکینا فاسو کے ایک اَور غیر از جماعت دوست اسحاق صاحب کہتے ہیں کہ آپ کا جلسہ سالانہ بہت شاندار تھا۔ اس کی مثال نہیں ملتی۔اتنے لوگوں کا ایک جگہ جمع ہونا کسی معجزے سے کم نہیں اور ایک امام کی پیروی۔ یہ جلسہ اپنی مثال آپ ہے۔ کہنے لگے کوئی مانے یا نہ مانے آج حقیقی اسلام احمدیت ہی ہے اور وہ دن دُور نہیں جب لوگ اس حقیقت کو پہچان لیں گے اور اس میں داخل ہو جائیں گے۔
سوال نمبر5: حضورانورایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرنچ گیاناکے ایک غیرازجماعت مسلمان کے جلسہ سالانہ کے متعلق کیاتاثرات بیان فرمائے؟
جواب: فرمایا: فرنچ گیانا کے ایک غیر از جماعت مسلمان ہیں۔ کارروائی سننے کے لیے آئے۔ کہتے ہیں کہ جلسہ سالانہ یوکے کی کارروائی میں نے پہلی بار سنی ہے اور میں بہت متاثر ہوا ہوں۔ آپ کی جماعت عالمگیر ہے۔ کہتے ہیں کہ میرا اصل تعلق گنی کناکری سے ہے۔ جلسہ کی کارروائی کے دوران دیکھ رہا تھا کہ بہت سے ممالک لائیو سٹریم کے ذریعہ اس جلسہ میں شامل ہیں لیکن گنی کناکری نظر نہیں آیا۔ ابھی میں یہ سوچ ہی رہا تھا کہ اسی وقت سکرین پر گنی کناکری کی جماعت کی ویڈیو آ گئی اور مجھے بہت خوشی ہوئی کہ وہاں بھی آپ کی جماعت قائم ہے۔ اور پھر کہتے ہیں کہ آپ کے خلیفہ نے جو عورتوں کے حقوق بیان کیے ہیں اس پر مجھے اپنے آپ کے مسلمان ہونے پر فخر ہے۔
سوال نمبر6: حضورانورایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے لائبیریاسے ایک غیرمسلم مہمان کے جلسہ سالانہ کے متعلق کیاتاثرات بیان فرمائے؟
جواب: فرمایا:لائبیریا میں ایک غیر مسلم مہمان اموس وُونْسِے (Amos Wonseah) صاحب تھے۔ پولیس میں سی آئی ڈی کمانڈر ہیں۔ پڑھے لکھے آدمی ہیں۔ دعوت پر جلسہ میں شامل ہوئے۔ کہنے لگے جب دوسرے روز کا انہوں نے میرا خطاب سنا تو کافی متاثر ہوئے۔ دوسرے روز کی ان کو دعوت تھی۔تیسرے دن وہ خود ہی دوبارہ آگئے اور خطاب کے بعد اس بات کا اظہار کیا کہ اسلام کے بارے میں میرے خیالات بہت منفی تھے اور اس کی کچھ وجہ بعض مسلمانوں کا رویہ بھی تھا لیکن جلسہ کے پروگرام دیکھ کر میں نے محسوس کیا کہ اسلام ایک پُرامن مذہب ہے اور احمدیہ جماعت ہر لحاظ سے خدمتِ انسانیت میں مصروف ہے۔ اس لیے آج سے اسلام کے بارے میں میرے خیالات بدل گئے ہیں اور جو تحفظات تھے دور ہو گئے ہیں۔ نیز یہ بھی کہا کہ اگر اس علاقے میں احمدیہ جماعت پہلے پہنچی ہوتی تو اب تک بہت سے لوگ جماعت کے ذریعہ اسلام میں داخل ہو چکے ہوتے۔
سوال نمبر7: حضورانورایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نےماریشس کی ممبرآف پارلیمنٹ تانیہ دیولےکے جلسہ سالانہ کے متعلق کیاتاثرات بیان فرمائے؟
جواب: فرمایا:ماریشس کی رپورٹ ہے۔ وہاں نشریات جو ہو رہی تھیں تو لوگ دیکھنے کے لیے جمع ہوئے۔ ممبر آف پارلیمنٹ تانیہ دیولے (Tania Diolle) صاحبہ ہیں۔ وہ آئی تھیں۔ یہ پارلیمنٹری پرائیویٹ سیکرٹری بھی ہیں۔ کہتی ہیں کہ شاندار نظارہ ہے۔ جماعت احمدیہ کی تقریبات اور جماعت احمدیہ کے کلچر کا مشاہدہ کرنے کا بہت اچھا تجربہ ہے۔ بہت متاثر کن بات ہے کہ آپ لوگ لندن جیسے شہر میں اتنی بڑی مذہبی تقریب کا انعقاد کر رہے ہیں۔ کہتی ہیں یہ بات بھی درست ہے کہ آج کل کی معاشی اور معاشرتی صورتحال کے پیش نظر مذہب بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہو گیا ہے۔ اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کا اپنا محاسبہ کرنے کے لیے اور ایک روحانی مقصد کے لیے جمع ہونا بڑی بات ہے۔ خاص کر جبکہ ہم سارے ایک مشکل دور میں سے گزر رہے ہیں جس میں دنیا بہت سے بحرانوں کا شکار ہے۔ میرے نزدیک اس قسم کی چیزیں معاشرے کو صحیح راستے پر گامزن اور اعلیٰ اقدار کو برقرار رکھنے میں بہت ممد ہیں۔ میرے لیے یہ تجربہ بہت خوشگوار ہے۔ میں نے بہت سی باتیں یہاں سیکھی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی یہ لمحات میرے لیے قابل فکر بھی ہیں۔
سوال نمبر8: حضورانورایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نےانڈونیشیاکے ایک نومبائع ایری ہیماوان کےجلسہ سالانہ کے متعلق کیاتاثرات بیان فرمائے؟
جواب: فرمایا:انڈونیشیا سے ایک نو مبائع ایری ہیماوان (Erry Himawan) صاحب کہتے ہیں میں ایک نو مبائع ہوں۔ جلسہ سالانہ یوکے کو لائیو سٹریم کے ذریعہ دیکھنے کے بعد میری طرف سے صرف ایک لفظ ہے: حیرت انگیز۔ میں حیران ہوں دنیا بھر میں صرف ایک اسلامی تنظیم ایسی ہے جس کے ارکان پوری دنیا میں پھیلے ہوئے ہیں۔ ایک ٹی وی سٹیشن ہے جو چوبیس گھنٹے چلتا ہے۔ میں اپنے آپ سے پوچھتا تھا کیا کوئی اسلامی تنظیم ہے جیسے یہووازوِٹنس (Jehovah‘s Witnesses)اور مورمنز (Mormons)اور ایڈونٹسٹ ایس ڈی اے (Adventist-SDA)والے۔ یہ سبھی عیسائی تنظیمیں ہیں جن کے لاکھوں پیروکار ہیں اور سینکڑوں ممالک میں کام کر رہے ہیں لیکن مجھے اس کا جواب مل گیا کہ ایک اسلامی تنظیم احمدیہ جماعت ہے جو ساری دنیا میں پھیلی ہوئی ہے اور میں اس تنظیم کا ممبر ہونے پر خوش ہوں۔ یہی اسلامی تنظیم میرے کردار اور شخصیت کے مطابق ہے۔اب میں احمدی ہو کر ایک کارآمد شخص بن سکتا ہوں اور جسمانی اور روحانی ترقی حاصل کر سکتا ہوں۔
سوال نمبر9: حضورانورایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نےمصرکی خاتون مروہ عبداللہ صاحبہ کےجلسہ سالانہ کے متعلق کیاتاثرات بیان فرمائے؟
جواب: فرمایا:مصر کی مروہ عبداللہ صاحبہ ہیں۔ کہتی ہیں: امیر المومنین! آپ نے ہمارے دلوں کو اپنی تقریروں اور دیگر مقررین کی تقاریر سے روحانی دولت سے مالا مال کر دیا ہے۔ میں اس دوران آسمانِ روحانیت پر اڑنے لگی اور اپنے رب کی ملاقات کے لیے بے چین ہو گئی۔ میری تمنا ہے کہ اس روحِ مطمئنہ کے درجہ تک پہنچوں جس کا آپ نے ذکر کیا۔ دل چاہتا ہے کہ میں خدا کی محبت اور اس کے وصل کے شوق میں ایسی گم ہو جاؤں کہ آس پاس کی خبر نہ رہے۔ میرا جسم تو بےشک لوگوں کے سامنے موجود ہو لیکن میری روح خدا اور اس کے رسولؐ کی محبت کے آسمان میں محو پرواز ہو۔ عربوں میں ایک خاص ملکہ ہے۔ الفاظ بڑے اچھے استعمال کرتے ہیں اور ان کو اخلاص و وفا کا بڑا اظہار کرنا آتا ہے۔ اللہ تعالیٰ ان کے ایمان و ایقان میں ترقی دے۔
سوال نمبر10: حضورانورایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے گنی بساؤکے ایک غیراحمدی آسینی بالڈے صاحب کےجلسہ سالانہ کے متعلق کیاتاثرات بیان فرمائے؟
جواب: فرمایا:گنی بساؤ کے ایک غیر احمدی دوست آسینی بالڈے صاحب نے جلسہ کی کارروائی سنی۔ وہ کہتے ہیں میں نے آج تک کبھی ایسا پروگرام نہیں دیکھا جس میں لوگ اپنے لیڈر کو اتنے پیار اور احترام سے سنتے ہوں۔ اور عالمی بیعت کے مناظر بہت خوبصورت تھے، انہوں نے صرف عالمی بیعت کا نظارہ دیکھا تھا،جس میں پوری جماعت ایک ہاتھ پر اکٹھی تھی۔ مجھے یہ مناظر دیکھ کر یقین ہو گیا ہے کہ احمدیہ جماعت اپنے خلیفہ کی مکمل اطاعت کرتی ہے اور یہی ان کی ترقی کا راز ہے اور حقیقت میں احمدیہ جماعت ایک سچی جماعت ہے اور آپ لوگ سچے رستے پر ہیں۔
سوال نمبر11:حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نےکونگوبرازاویل کے ایک عیسائی دوست کی قبولیت احمدیت کاکیاواقعہ بیان فرمایا؟
جواب: فرمایا:کونگو برازاویل سے مسٹر مَبُورَابِن جِیْلی (Mboura Ben Jeli) صاحب کوجن کا تعلق عیسائیت سے ہے جلسہ میں مدعو کیا گیا تھا۔ دو دن انہوں نے جلسہ کی کارروائی سنی۔ کہتے ہیں کہ میں یہاں پر دو دن سے حقوق اللہ، حقوق العباد، تقویٰ اور استغفار کے بارے میں باتیں سن رہا ہوں جو میرے دل میں گھر کر رہی ہیں اور اپنے اندر ایک تبدیلی محسوس کر رہا ہوں جبکہ چرچ میں سوائے جادو ٹونے یا بدروحوں کو نکالنے کے اَور انہیں کچھ بھی نہیں بتایا جاتا۔ میں نے فیصلہ کیا ہے کہ میں آپ کی جماعت میں شامل ہو جاؤں کیونکہ یہاں ہی مجھے روحانی سکون میسر آیا ہے۔ چنانچہ وہ بیعت کر کے جماعت میں شامل ہو گئے۔
سوال نمبر12: حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نےنمایاں شخصیات کے پیغامات اور جلسہ سالانہ کی لائیوسٹریمنگ کی بابت کیابیان فرمایا؟
جواب: فرمایا:جلسہ کے موقع پر جیسا کہ آپ لوگوں نے جلسہ کی کارروائی کے دوران دیکھا تھا کہ نمایاں شخصیات کی طرف سے بہت سارے پیغامات ملے۔ 126پیغامات دنیا بھر کے مختلف سیاستدانوں اور لیڈروںکی طرف سے ملے۔ 101 ان میں سے ویڈیو تھے اور 25تحریری پیغام تھے۔ وزراء اور ایم پیز کے پیغام تھے۔ یوکے کے علاوہ دوسرے ملکوں سے جن لوگوں نے پیغام بھجوائے ان میں امریکہ، کینیڈا، سیرالیون، یوگنڈا،لائبیریا، نیوزی لینڈ، سپین اور ہالینڈشامل تھے۔
سوال نمبر13: حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے جلسہ سالانہ کی بابت پریس اورمیڈیاکوریج کی کیاتفصیل بیان فرمائی؟
جواب: فرمایا:پریس اور میڈیا کی جو کوریج ہےاس سال کووڈکی وجہ سے عام طور پر دعوت نہیں دی گئی تھی لیکن دو میڈیا آؤٹ لٹس نے خا ص طور پر درخواست کر کے آنے کی اجازت لی۔ چنانچہ ان کو اجازت دی گئی اور پریس سیکشن کا خیال تھا کہ اس دفعہ بڑا چیلنجنگ ہےکہ کس طرح ہم جلسہ سالانہ کے بارے میں دنیا کو بتائیں گے لیکن اللہ تعالیٰ نے اس طرح انتظام کیا کہ خود ہی کوریج کے سامان پیدا کر دیے۔ اور دو میڈیا والے، بی بی سی والے اور ایک اَور چینل والے تو آئے بھی تھے۔ اس کے علاوہ بی بی سی، آئی ٹی وی، میٹرو، ایل بی سی، بی بی سی ریڈیو سرے، بی بی سی ساؤتھ ٹوڈے، بی بی سی نیوز ویب سائٹ وغیرہ نے بڑی کوریج دی اور اسی کو لے کر پھر دوسرے میڈیا نے بھی دیا۔ اس طرح ریجنل سطح پر بھی آٹھ میڈیا آؤٹ لٹس نے جلسہ کو کور کیا۔ اس کے علاوہ اٹھائیس ویب سائٹس نے جلسہ کے حوالے سے خبریں یا آرٹیکل شائع کیے۔ ان ویب سائٹس کی پہنچ بیس ملین سے زائد لوگوں تک ہے۔ پرنٹ میڈیا میں دیکھا جائے تو اخبارات میں جلسہ کے حوالے سے چودہ آرٹیکل شائع ہوئے اور ان اخبارات کو پڑھنے والوں کی تعداد 1.2 ملین ہے۔مختلف ٹی وی چینلز پر بتیس پروگراموں میں جلسہ سالانہ کو کور کیا گیا۔ ان ٹی وی چینلز کو دیکھنے والوں کی تعداد بارہ ملین سے زائد ہے۔ ریڈیو سٹیشنز پر تینتیس پروگراموں میں جلسہ سالانہ یوکے کا ذکر ہوا۔ ان ریڈیو سٹیشنز کو سننے والوں کی تعداد ایک ملین سے زائد ہے۔ سوشل میڈیا کے ذریعہ سے بعض میڈیا آؤٹ لٹس، صحافی حضرات اور پبلک فگرز نے جلسہ کے حوالے سے میسج وغیرہ دیے جن کی پہنچ بارہ ملین سے زائد افراد تک ہے۔ پریس اینڈ میڈیا کی ٹیم نے ویڈیو بنا کر بھی سوشل میڈیا پر ڈالیں جن کی پہنچ دو لاکھ چونتیس ہزار افراد سے زائد تھی۔ ان تمام کو ملا کر 57.5ملین سے زائد افراد تک جلسہ کی کوریج ہوئی…ایم ٹی اے کی جانب سے جلسہ سالانہ کے حوالے سے 1885پوسٹس، تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر اَپ لوڈ کی گئیں۔ اس کے ذریعہ چار ملین افراد تک یہ خبر پہنچی۔ دولاکھ تیرہ ہزار افراد نے ان پوسٹس کو لائک کیا۔ سوشل میڈیا پر ان پر تبصرے ہوئے۔ 1236ویڈیوز اَپ لوڈ کی گئیں جن کو دو لاکھ اکتیس ہزار افراد نے دیکھا اور ان دیکھنے والوں کے کل وقت کا حساب لگایا جائے تو چار لاکھ ستر ہزار گھنٹے بنتے ہیں۔ ایم ٹی اے کی ویب سائٹ کو چوبیس ہزار لوگوں نے بانوے ہزار مرتبہ دیکھا۔
سوال نمبر14: حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ایم ٹی اے افریقہ کی نشریات کی بابت کیابیان فرمایا ؟
جواب: فرمایا:ایم ٹی اے افریقہ کی رپورٹ یہ ہے کہ بیس ٹی وی چینلز پر جلسہ سالانہ کی نشریات براہِ راست دکھائی گئیں۔ ان میں سے بعض حکومتی چینلزاوربعض نجی چینلز تھے۔ بعض چینلز ایسے تھے جو پورے ملک میں دیکھے جاتے ہیں۔ ان چینلز میں گیمبیا نیشنل ٹی وی، سیرالیون نیشنل ٹی وی، لائبیریا نیشنل ٹی وی اور متعدد پرائیویٹ چینلز شامل ہیں۔ عالمی بیعت کی تقریبات بھی ان میں دکھائی گئیں۔ بیس ٹی وی چینلز کے ذریعہ میرے جو خطابات تھے ان کو دکھایا گیا اور پینتیس ملین افراد تک یہ پہنچے۔ جلسہ کی لائیو کوریج کے علاوہ جلسہ کے حوالے سے نیوز آئٹم تیار کر کے افریقہ بھر میں بھجوائے گئے تھے۔چنانچہ جلسہ کے تینوں دن میں پندرہ چینلز نے جلسہ سالانہ کے حوالے سے نیوز چلائیں جن کی پہنچ پندرہ ملین افراد تک ہے۔
سوال نمبر15: حضورانور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نےخطبہ کے آخرپر کن مرحومین کاذکرخیرفرمایا؟
جواب: 1۔مکرمہ نصرت قدرت سلطانہ صاحبہ جوکہ مکرم قدرت اللہ عدنان صاحب کینیڈاکی اہلیہ تھیں۔
2۔مکرم چودھری لطیف احمد جھمٹ صاحب۔آپ واقف زندگی تھے۔آپ نے26سال سیرالیون میں تدریس کے شعبہ میں بطوراستاد اورپرنسپل خدمت کی۔افریقہ سے واپسی پر آپ نے تقریبا5سال بطورنائب وکیل المال ثانی اور7سال بطورنائب وکیل المال ثالث خدمت کی توفیق پائی۔
3۔مکرم مشتاق احمدعالم صاحب آف میرا بھڑکا میرپور آزادکشمیر