اطلاعات و اعلانات
درخواستہائے دعا
٭… مبشر محمود صاحب باجوہ مربی سلسلہ تحریر کرتے ہیں کہ ڈاکٹرز نے خاکسار کے کولہے کا آپریشن تجویز کیا ہے جو مورخہ ۲۴؍مارچ ۲۰۲۳ءکو ہو گا۔ ان شاء اللہ تعالیٰ
احباب جماعت سے درخواستِ دعا ہے کہ مولا کریم یہ آپریشن ہر جہت سے کامیاب و کامران فرمائے، ہر قسم کی پیچیدگیوں سے محفوظ رکھے اور اپنی جناب سے غیر معمولی افضال و برکات نازل فرمائے۔آپریشن کرنے والی ڈاکٹرز کی ٹیم کے ہاتھوں میں شفا رکھے اور خاکسار کو صحت و تندرستی والی عمرِ درازعطا فرمائے۔آمین
٭… وسیم انجم صاحب ٹوٹنگ لندن سے تحریر کرتے ہیں کہ ان کی والدہ محترمہ پروین انجم صاحبہ اہلیہ ڈاکٹر حلیم انجم صاحب فیصل آباد آجکل بلڈپریشر، شوگراور دیگر عوارض کی وجہ سے بیمار ہیں۔ کمزوری بہت ہے۔ علاج جاری ہے۔
احبابِ جماعت سے دعا کی درخواست ہے کہ شافی و کافی خدامحض اپنے فضل سےمیری والدہ صاحبہ کو شفائے کاملہ و عاجلہ عطا فرمادے اور صحت و تندرستی والی فعال زندگی عطا فرمائے۔آمین
سانحہ ارتحال
عبد الکریم قدسی صاحب امریکہ سے تحریر کرتے ہیں کہ خاکسار کی ہمشیرہ محترمہ کشور حمید صاحبہ اہلیہ مکرم حمید احمد تبسم صاحب مرحوم مورخہ ۳؍فروری ۲۰۲۳ء پونے بارہ بجے بوجہ کینسر پنسلوینیا امریکہ کے ہسپتال میں ۷۴؍سال کی عمر میں انتقال کر گئیں۔انا للہ وانا الیہ راجعون
مرحومہ خدا کے فضل سے موصیہ تھیں۔ ان کی نماز جنازہ مورخہ۵؍فروری مسجد ہادی حلقہ ہیرس برگ پنسلوینیا امریکہ میں مکرم دانیال قریشی صاحب مربی سلسلہ نے پڑھائی جس میں مقامی احباب کے علاوہ جرمنی،کینیڈا اور امریکہ کی کئی ریاستوں سے عزیز و اقارب نے شرکت کی۔۷؍فروری بروز منگل مقامی قبرستان میں تدفین ہوئی۔قبر تیار ہونے پر مکرم مربی صاحب نے ہی دعا کروائی۔
مرحومہ نے تین بیٹے مکرم شریف احمد صاحب آف جرمنی،مکرم شکیل احمد صاحب آف امریکہ اور مکرم نوید احمد صاحب آف کینیڈا اور دو بیٹیاں یاد گار چھوڑے ہیں۔
مرحومہ نہایت مخلص احمدی گھرانے میں پیدا ہوئیں۔ والد محترم میاں اللہ دتا صاحب ساٹھ سال کرتو جماعت ضلع شیخوپورہ کے سیکرٹری مال رہے۔اور سینکڑوں عزیزوں کو حلقہ بگوش احمدیت کیا۔اور اپنے علاقہ کے ابتدائی احمدی تھے۔مرحومہ خود بھی بہت مخلص فدائی سلسلہ تھیں۔پنج وقتہ نمازوں اورچندے کی ادائیگی میں ہمیشہ پیش پیش رہتیں۔جب بھی کوئی اپنی مشکلات،مصیبت ،امتحان یا ناموافق حالات کا ذکرکرتا تو ایک ہی بات کہتیں کہ پہلے حضور انور کو دعا کے لیے خط لکھیں باقی سب باتیں بعد میں ہوں گی۔
۱۲؍برس قبل ان کے خاوند فوت ہوگئے تھے۔بیوگی کا دَور اور بیماری کا زمانہ بہت ہمت ،حوصلے اور صبر سے گزارا۔ ۱۲؍جنوری۲۰۲۳ء کو مڈگاسکر سے امریکہ بطور ریفیوجی بیماری کی حالت میں ہی آئیں۔ ان کو ایئر پورٹ سے سیدھا ہسپتال لے جایا گیاجہاں وہ بائیس دن تک بیماری سے نبرد آزما رہیں اور آخر اپنے خالق حقیقی کے حضور پیش ہوگئیں۔
احباب سے دعا کی درخواست ہے کہ اللہ تعالیٰ مرحومہ کی مغفرت فرماتے ہوئے جنت میں بلند درجات عطا فرمائے اورتمام لواحقین کو صبر عطا فرمائے۔ آمین