مجلس صحت جرمنی کا سالانہ عشائیہ
جرمنی کا شمار دنیا کے ان ممالک میں کیا جاتا ہے جہاں کھیلوں کو خاص اہمیت دی جاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بیشتر کھیلوں میں جرمن ٹیموں نے خوب شہرت پائی ہے۔ خواتین بھی کسی سے پیچھے نہیں اور خواتین کے مقابلوں میں عالمی پوزیشنیں حاصل کرتی چلی آ رہی ہیں۔ حال ہی میں دوحہ میں ہونے والے فٹبال عالمی کپ میں جرمن ٹیم کی شکست کو قومی صدمہ کے طور پر محسوس کیا گیا۔ احمدی نوجوان مختلف سپورٹس کلبوں کے ممبر ہیں اور اپنے اپنے ذوق کے مطابق کھیلوں میں حصہ لے رہے ہیں۔ ۱۹۸۰ء کی دہائی کے آخری سالوں میں احمدی نوجوانوں نے مل کر یہاں کرکٹ کو فروغ دیا اور ٹیمیں بنا کر باہمی مقابلوں کی طرح ڈالی جس کو کرکٹ کے حلقوں میں پسندیدگی کی نگاہ سے دیکھا گیا۔ اس وقت جرمنی میں کرکٹ بورڈ موجود تھا لیکن کرکٹ زیادہ تر ان علاقوں میں محدود پیمانے پر کھیلی جاتی تھی جہاں برٹش آرمی کے یونٹ موجود تھے۔ احمدی نوجوانوں اور دوسرے پاکستانیوں کی بدولت جب کرکٹ کلب کی تعداد بڑھ گئی تو جرمنی میں نیشنل چیمپین شپ کے انعقاد کی بنیاد پڑی۔ چنانچہ ۱۹۹۰ء اور ۱۹۹۱ء کی دو نیشنل چیمپین شپ فضل عمر کرکٹ کلب نے جیتیں۔ جس سے متاثرہوکر جرمن کرکٹ بورڈ کے صدر خدام الاحمدیہ کے نیشنل اجتماع پر ناصر باغ گروس گیراؤ تشریف لائے اور حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ سے ملاقات کا شرف بھی حاصل کیا۔ اسی طرح احمدی نوجوان عبدالمومن طاہر دو بار ۱۹۸۷ء اور ۱۹۸۸ء میں کیرم بورڈ کے ملک گیر مقابلوں میں جرمنی بھر میں اوّل قرار پائے اور ان کو جرمن ماسٹر کا ٹائٹل دیا گیا۔ بیڈمنٹن میں احمدی نوجوانوں نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ اس تمام تر کارکردگی میں انفرادی محنت اور ذاتی شوق کا عمل دخل شامل رہا۔
مجلس صحت کا قیام
سپورٹس کے کام کو زیادہ آرگنائز طریق پر کرنے کے لیے بعض دوستوں کے اصرار پر جرمن جماعت نے مجلس صحت کے قیام کا فیصلہ کیا۔ چنانچہ ۲۰۲۰ء میں باقاعدہ مجلس صحت کا قیام عمل میں آیا اور مکرم ملک ابرارالحق صاحب صدر مجلس صحت مقرر ہوئے۔ گذشتہ دو سال کے دوران متعدد اِن اور آؤٹ ڈور سپورٹس کا آغاز کیا گیا۔ ۲۰۲۱ءاور ۲۰۲۲ء میں کرکٹ، باسکٹ بال، فٹبال، والی بال، بیڈمنٹن، ٹینس کے ٹورنامنٹ کروائے گئے، ہایئکنگ اور بائیسکل ٹور آرگنائز کیے گئے۔
۲۰۲۳ء کے آغاز پر پہلا موقع تھا کہ مجلس صحت نے گذشتہ سال کے حوالے سے سالانہ عشائیہ کا اہتمام بیت السبوح فرینکفرٹ میں کیا جس میں ٹورنامنٹ اور ٹورز میں شامل ہونے والے کھلاڑیوں کو مدعو کر کے انعامات سے نوازا گیا۔ سالانہ عشائیہ کی یہ تقریب ۱۳ جنوری کو بعد از نماز عشاء مکرم امیر صاحب جرمنی کی زیر صدارت منعقد ہوئی۔ اس کے لیے ہال کو بہت خوبصورتی سے سجایا گیا تھا۔ جن کھیلوں کے ٹورنامنٹ منعقد ہوئے ان کے دیدہ زیب بینرز سٹیج کی زینت میں اضافہ کر رہے تھے۔ ریکارڈ کی غرض سے جرمن زبان میں بینرز کے نام تحریر ہیں۔
Bergsteigen- Gesundheit & Ernährung-Tennis-Fußball-Basketball -Badminton – Radsport -Vollyball
تقریب کی کارروائی زیادہ تر جرمن زبان میں ہوئی۔ نظامت کے فرائض مکرم عدنان حمید صاحب نے سرانجام دیے۔ تلاوت قرآن کریم مع جرمن ترجمہ مکرم عمران بشارت صاحب مربی سلسلہ نے کی۔ جس کے بعد حاضرین کو مجلس صحت کی کارکردگی سے متعارف کروانے کے لیے ۲۰۲۲ء میں منعقد ہونے والے ٹورنامنٹس پر مبنی ویڈیو فلم دکھائی گئی۔
اس میں اٹلی اور آسٹریا کی سرحدی چوٹی Weisskugel جو سطح سمندر سے ۳۷۳۸ میٹر بلند ہے پر کی جانے والی ہائیکنگ کی فلم بھی شامل تھی۔ ۱۶؍احمدیوں بشمول امیر صاحب جرمنی کا یہ قافلہ ۲۵ سے ۲۷ اگست ۲۰۲۲ء تک اس پہاڑ پر تین ہزار پانچ سو میٹر تک گیا۔ سارے راستہ کی فلم انتہائی دیدہ زیب نظاروں پر مشتمل تھی جس کو ہال میں تین جگہوں پر سکرین لگا کر دکھایا گیا تا ہال کے ہر حصہ میں بیٹھے لوگ اس کو دیکھ سکیں۔ اسی طرح جلسہ سالانہ یو کے ۲۰۲۲ء پر جرمنی سے سائیکلوں پر جانے والے وفد کا سفر بھی فلمایا گیا تھا اس کے بھی اہم مناظر آج اس تقریب میں دکھائے گئے۔
مجلس صحت کی کارکردگی پر مشتمل فلم کے بعد صدر صاحب مجلس صحت نے مختصر تقریر میں تمام مہمانوں کو خوش آمدید کہا۔ اپنی پوری ٹیم کا حاضرین سے تعارف کروایا اور ۲۰۲۳ء کی پلاننگ کی تفاصیل سے آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ سال صد سالہ جوبلی کا سال ہے اس لیے امسال جو ٹورنامنٹ منعقد ہوں گے ان میں یورپین ممالک کی احمدی ٹیموں کو بھی مدعو کیا جائے گا۔ مکرم عمران بشارت صاحب نے دینی نقطہ نگاہ سے کھیل کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ جس کے بعد مکرم عبداللہ واگس ہاؤزر صاحب امیر جماعت جرمنی نے خطاب کیا۔ آپ نے مجلس صحت کو خلافت احمدیہ کا تحفہ قرار دیا۔ آپ نے اس حوالے سے اپنی زندگی کے تجربات بیان کیے۔ آپ نے کہا کہ انگلستان جانے والے سائیکل ٹور میں ۱۱ مبلغین کی شرکت باعث مسرت ہے۔ مبلغین کرام کو جسمانی ورزش کے لیے بھی وقت نکالنا چاہیے۔ بچوں کو سائیکل چلانے کی عادت ڈالیں۔ سائیکل خراب ہوجائے تو دس فیصد لوگ سائیکل ٹھیک کرواتے ہیں۔ اکثریت دل چھوڑ بیٹھتے ہیں۔ اس لیے مجلس صحت بیت السبوح میں سائیکل مرمت کرنے کی سہولت مہیا کرے۔ اس مختصر خطاب کے بعد امیر صاحب نے کھلاڑیوں اور انتظامیہ میں انعامات تقسیم کیے۔ شعبہ ضیافت کے کارکنان نے جس شاندار ضیافت کا اہتمام کیا تھا امیر صاحب نے ان کو بھی خصوصی انعام سے نوازا اور پھر اجتماعی دعا کروائی۔ جس کے بعد تمام حاضرین نے ایک ساتھ کھانا تناول کیا جس کا خصوصی اہتمام کیا گیا تھا۔
(رپورٹ: عرفان احمد خان۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)