جماعت احمدیہ بیلجیم کی ماہ دسمبر 2022ء کی مساعی
ہم وہ خوش قسمت افراد ہیں جنہوں نے آنحضرتﷺ کی پیشگوئی کے مطابق آنے والے مسیح موعود ؑکو مانا، جنہوں نے ہمیں زندہ خدا سے پیار کرنا سکھایا، جنہوں نے ہمیں سکھایا کہ انسان کی زندگی کا اصل مقصد حقوق اللہ اور حقوق العباد کی ادائیگی ہے۔
اسی غرض سے ماہ دسمبر میں امیر صاحب جماعت احمدیہ بیلجیم کی جانب سے بیلجیم بھر کی جماعتوں کو ایک سرکلر ارسال کیا گیا جس میں حقوق اللہ اور حقوق العباد کی ادائیگی اور نئے سال کے موقع پر نماز تہجداور وقارعمل اورمسجد فنڈ میں مالی قربانی کی طرف توجہ دلائی گئی۔
مالی قربانی کے سلسلہ میں اللہ تعالیٰ کے فضل سے افرادجماعت نے وقف جدیدمیں بڑی قربانی پیش کی جس کی وجہ سے مالی قربانی کرنے والے دس ممالک میں بیلجیم کا شمار ہوا ہے۔ اسی طرح دوران ماہ مسجد فنڈ میں بھی افراد جماعت نے بڑھ چڑھ کر نمایاں مالی قربانی پیش کی یعنی۷۲؍ہزار سات سو یورو کی قربانی پیش کی ہے۔
مجلس خدام الاحمدیہ بیلجیم
مجلس خدام الاحمدیہ بیلجیم کو ماہ دسمبر میں شعبہ خدمتِ خلق کے تحت ۱۸؍اولڈ ہاؤسز کو وزٹ کرنے کی توفیق ملی۔ جہاں ۱۵۰۰؍سے زیادہ بزرگ افراد سے مل کر انہیں چاکلیٹ، وافل(روایتی کیک)، گلاب کے پھول، کرسمس اور نئے سال کے کارڈ تحائف میں دیے گئے۔ اس موقع پر کئی ایسے بزرگ تھے جو خدام و اطفال سے مل کر آبدیدہ ہوگئے اور کہنے لگے کہ کبھی ہمارے اپنےبچے ہم سے ملنے نہیں آئے اور آپ کا ہم سے کوئی دنیاوی رشتہ بھی نہیں پھر بھی آپ سب اس خوشی کے موقع پر ہم سے ملنے آئے۔ انہوں نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ کاش اس دنیا کے تمام نوجوان آپ نوجوانوں کی طرح ہوجائیں تو یہ دنیا بہت خوبصورت ہو جائے۔ایک بزرگ خاتون نے ایک طفل کو کہا کہ میں ہرسال آپ لوگوں کے آنے کا انتظار کرتی ہوں۔
٭…ہیومینٹی فرسٹ بیلجیم کو دوران ماہ ریفیوجی سنٹر اور ہسپتال کے وزٹ کا موقع ملا جس میں ۳۰ بیمار بچوں میں تحائف تقسیم کیے گئےاور ریفیوجی سنٹرمیں ۶۰ بچوں کو گفٹ اور ۵۵ بےگھر افراد میں کھانا تقسیم کیا گیا۔ اس سال دسمبر میں سردی کی شدید لہر آئی جس سے بہت سے لوگ متاثر ہوئے چنانچہ اس موقع پر ہیومینٹی فرسٹ اورمجلس خدام الاحمدیہ کو برسلز (Brussels) اور لیئج(Liège) شہروں میں بے گھر افراد اور پناہ گزیں افراد میں گرم لباس تقسیم کرنے کی توفیق ملی۔
لجنہ اماء اللہ بیلجیم
محض اللہ تعالیٰ کے فضل سے ۱۱؍دسمبر۲۰۲۲ء کو بیت المجیب مسجد(Uccle) میں سٹوڈنٹ ایسوسی ایشن بیلجیم (سٹوڈنٹ لجنہ اور ناصرات معیار اول و دوم) کو حضرت امیر المومنین خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز سے آن لائن ملاقات کرنے کی سعادت ملی۔ جس میں طالبات نے حضورِ انور ایدہ اللہ تعالیٰ کی خدمت میں اپنے سوالات پیش کیے اور مختلف امور میں راہنمائی حاصل کی۔ الحمد للہ علیٰ ذالک
شعبہ تعلیم کے تحت ماہانہ تعلیمی جائزہ پیپر بھیجا گیا۔ تعلیم القرآن اور وقفِ عارضی کے لیے مجالس کو فارم بھیجے گئے۔
شعبہ رشتہ ناطہ کے تحت شادی بیاہ سے متعلق سرکلر، اور شعبہ تربیت کی طرف سے نئے سال کے آغاز سے متعلق سرکلر بھیجا گیا۔
بے گھر افراد کے لیے کمبل مہیا کرنے کی تحریک کی گئی۔ ملک بھر سے لجنہ ممبرات نے اس کے لیے کوشش کی اور ۴۰ ؍کمبل ریڈ کراس کے ذریعے بے گھر افراد تک پہنچائے گئے۔ ۸؍اولڈ ہوم اور ۲؍چرچ وزٹ کیے گئے جس میں وِش کارڈز، چاکلیٹس اور جماعتی فلیئر اور فولڈر بھی دیے گئے۔ ایک چیریٹی تنظیم Sint Vincentius کے ذریعے فوڈ ڈونیشن دی گئی۔ ایک سکول کے ساتھ چیریٹی ایونٹ میں شامل ہو کر بچوں کے کینسر کے لیے ڈونیشن اور تحائف دیے گئے۔
جوبلی یومِ تشکر
۲۴؍دسمبر ۲۰۲۲ء کو لجنہ اماء اللہ بیلجیم نےبیت الرحیم آلکن (Alken) میں لجنہ اماء اللہ کی صد سالہ جوبلی کے حوالے سے یومِ تشکر کا انعقاد کیا۔ اس کے لیے ایک انچارج مقرر کی گئیں اور ڈیوٹیز تقسیم کی گئیں۔ وقارِ عمل کرتے ہوئے غباروں، جھنڈیوں اور قمقموں سے مسجد کی تزئین و آرائش کی گئی۔ پروگرام میں تلاوت، عہد اور نظم کے بعد فرنچ، فلیمش اور اردو زبان میں تقاریر شامل تھیں جن کا رواں ترجمہ پیش کیا گیا۔ اس خوشی کے موقع پر تمام لجنہ ممبرات و ناصرات اور بچوں میں چاکلیٹس اور سوئینیرزاور تحائف بھی تقسیم کیے گئے۔ اسی طرح لجنہ اماء اللہ کی تاریخ کے حوالہ سے ایک کوئز کا انعقاد کیا گیا۔ کوئز کے سوالات سکرین پر بھی پریزینٹیشن کے ذریعہ دکھائے گئے۔ ہر ریجن سے ایک ٹیم نے حصہ لیا اور حصہ لینے والوں میں انعامات تقسیم کیے گئے۔
تعلیم القرآن کی کلاسز میں دور مکمل کرنے والی اور امتحان دے کر ترجمہ مکمل کرنے والی لجنہ ممبرات میں اسناد تقسیم کی گئیں۔ جوبلی کے حوالہ سے نظم نویسی کا مقابلہ کروایا گیا اور پوزیشن حاصل کرنے والی لجنہ ممبرات کو انعامات دیے گئے۔ حضور انور کو خط لکھنے اور ارسال کرنے کے لیے انتظام کیا گیا۔
اس موقع پر لجنہ اماء اللہ کی تاریخ کے حوالہ سے نمائش کا انعقاد کیا گیا جس میں پوسٹرز اور پریزینٹیشن کے ذریعہ لجنہ اماء اللہ کی تاریخ کو ڈسپلے کیا گیا۔ نمائش میں ایک حصہ ذاتی یادگار اور تبرکات کے لیے مخصوص کیا گیا جس میں لجنہ ممبرات کو یہ موقع دیا گیا کہ وہ اپنے پاس موجود کسی یادگار چیز یا تبرک کی نمائش کر سکتی ہیں۔ بعدازاں دوپہر کا کھانا پیش کیا گیا۔ نیز پرائیویٹ سٹالز کی سہولت دی گئی جس میں لجنہ ممبرات نے ڈریسز، سنیکس اور سویٹس کے سٹال لگائے۔ اس پروگرام کی حاضری تین صد کے قریب تھی۔ بیلج اور انڈین مہمان خواتین بھی پروگرام میں شامل ہوئیں۔ الحمد للہ علیٰ ذالک
مجلس انصار اللہ بیلجیم
٭… اللہ تعالیٰ کے فضل سےمورخہ ۱۰؍دسمبر بروز ہفتہ بمقام بیت الرحیم آلکن مجلس انصار اللہ بیلجیم کو اپنا پہلا نیشنل تربیتی سیمینارمنعقدکرنے کی توفیق ملی۔ سیمینار کا آغاز دوپہر دو بجے تلاوت قرآن کریم سے ہوا جو محترم رفیق احمد ہاشمی صاحب نے ترجمہ کے ساتھ کی۔ بعد ازاں مکرم انور حسین صاحب نے نظم پڑھنے کی سعادت حاصل کی۔ مکرم وسیم احمد شیخ صاحب صدر مجلس انصاراللہ بیلجیم کے استقبالیہ خطاب کے بعد مکرم توصیف احمد صاحب مربی سلسلہ و صدرخدام الاحمدیہ نے تقویٰ اور حصولِ عرفان الٰہی کے موضوع پر احسن رنگ میں روشنی ڈالی۔ اس کے بعد مکرم شمشاد احمد قمر صاحب پرنسپل جامعہ احمدیہ جرمنی کا تقویٰ کے عنوان پر جامع خطاب شاملین نے سنا۔ مولانا صاحب نے نہایت خوبصورت انداز میں سامعین کے سامنے تقویٰ اور حصولِ عرفان الٰہی پر روشنی ڈالی جس پرتمام حاضرین مجلس نے یہ پسندیدگی کا اظہار کیا۔پروگرام کے بعد اکثریت نے کہا کہ اس طرح کے علمی سیمینار آئندہ بھی ہونے چاہئیں۔ آخر میں انصار بھائیوں کو روحانی ترقی اور دینی معلومات کی غرض سے سوالات کرنے کا موقع بھی دیا گیا۔ اس موقع پر پرنسپل صاحب نے احسن رنگ میں سوالات کے جوابات دیے۔
اس کے بعد امیر جماعت احمدیہ بیلجیم مکرم ڈاکٹر ادریس احمد صاحب نے اختتامی خطاب کیا جس میں انہوں نے مہمان خصوصی اور تمام شاملین کا شکریہ ادا کیا۔آخر پر مہمان خصوصی مکرم شمشاد احمد قمر صاحب نے اختتامی دعا کروائی۔
٭…اللہ تعالیٰ کے فضل سے مجلس انصار اللہ بیلجیم کو امسال بھی اندرونِ ملک مختلف شہروں اور دیہاتوں کے گرجاگھروں میں حقیقی اسلام کے پیغام کے ساتھ کرسمس اور سال نو کے موقع پر گرجاگھروں میں پھولوں اور چاکلیٹس کے تحائف پیش کرنے کی توفیق ملی۔الحمد للہ۔ اس پروگرام کی تیاری کی غرض سے چند ہفتے پہلے بہت سے گرجا گھروں کی انتظامیہ سے رابطہ کیا گیا اوراس طرح ۳۴گرجا گھروں کی انتظامیہ کی طرف سے اجازت مل سکی۔
اس پروگرام کا آغاز ۲۴؍دسمبر بروز ہفتہ بعد دوپہر ہوا جس کا اختتام ۲۵؍دسمبر کو ہوا۔ پہلے سے طے شدہ طریق کے مطابق مربیانِ سلسلہ اور انصار مقررہ گرجاگھروں میں تشریف لے گئے جہاں انتظامیہ کی طرف سے خوش آمدید کہا گیا۔ پادری صاحبان نے کرسمس کی مناسبت سے اپنی مذہبی رسومات کی ادئیگی کے بعد مربیانِ سلسلہ یا خدام کو حاضرین سے مخاطب ہونے کی دعوت دی چنانچہ اس اہم موقع پرحاضرین کو مبارک باد پیش کرنےکے ساتھ اسلام کی مختلف مذاہب کے ساتھ بھائی چارے اور امن کی تعلیم اور اسلام احمدیت کا تعارف پیش کرنے کا موقع ملا جس کے بعد پادری صاحبان کو خصوصی تحائف اور پھول پیش کیے گئے۔ اسی طرح تقریب میں شامل تمام حاضرین کو امن اور بھائی چارے کے پیغام پر مشتمل تیار کیے گئے سٹکرز کے ساتھ پھولوں اور چاکلیٹس کےتحائف پیش کیے گئے۔
اس موقع پر حاضرین نے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اس بات کی بے حد خوشی ہے کہ ہماری اس تقریب میں دوسرے مذاہب کے لوگ بھی شریک ہیں۔ الحمدللہ پروگرام کے بعد کئی غیرازجماعت افراد نے جماعت کی سرگرمیوں کے متعلق پوچھا اور اسی موقع پر جماعت کی سرگرمیوں کی مختصراً تفصیل بھی پیش کی گئی۔ مجلس انصار اللہ کے اس پروگرام کی کامیابی میں مربیان سلسلہ اور خدام کا تعاون بھی شاملِ حال تھا۔
اس پروگرام میں چودہ مجالس کے ۱۲۲؍ممبرانِ جماعت کو خدمت کی سعادت ملی جن میں ۴۵؍انصار کے علاوہ ۳۹؍خدام، ۱۱؍لجنہ اماء اللہ و ناصرات اور ۲۷؍اطفال شامل تھے جنہیں ۳۴؍گرجاگھروں میں ۲۸۰۷؍پھول اور ۲۱۴۰ ؍چاکلیٹس بطور تحائف پیش کرنے کی توفیق ملی۔جزاکم اللہ
اس پروگرام کے ذریعے تقریباً پانچ ہزار غیراز جماعت افراد تک جماعت احمدیہ کا پیغام یعنی حقیقی اسلام پہنچانے کی توفیق ملی، الحمدللہ۔ اس موقع پر پادری صاحبان نے ملاقاتوں کے دوران اظہارِ تشکر کے علاوہ اس خواہش کا اظہار کیا کہ دورانِ سال بھی ان رابطوں کو قائم رکھا جائے۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ اپنے فضل سے مجلس کی اس مساعی کو قبول فرمائے اور پہلے سے بڑھ کر خدمتِ دین میں حضرت خلیفۃ المسیح کا معاون و مدد گار بنائے۔آمین
(رپورٹ: چودھری طاہراحمدگِل۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)