حضرت خلیفۃ المسیح الثانیؓ کی شان
ہمارا خلیفہ ہے محمود پیارا
جو ہے احمدیوں کی آنکھوں کا تارا
وہ ہمدرد عالم ہے غم خوار عالم
جماعت کا راعی ہے قائد ہمارا
مقابل ہو اس کا یہ طاقت ہے کس میں
غرور اس نے توڑا ہے دشمن کا سارا
کہاں اس کی تفسیل اوصاف ممکن
یہ کہدوں کہ ہے حق تعالےٰ کا پیارا
سراپا تقدس ہے نور مجسم
مسیحا کا فرزند حق کا دلارا
اسیروں کی وہ رستگاری کا موجب
اور ان کے مقدر کا روشن ستارا
وہ فضل عمر وہ اولوالعزم بےشک
نظیر مسیحا ہے مہدی کا پیارا
عدو میں رہی اس کا چیلنج سن کر
نہ اٹھنے کی طاقت نہ چلنے کا یارا
وہ ابن جری ہے وہ شیر خدا ہے
کہ اس کے مقابل جو آیا وہ ہارا
کہاں میں کہاں طالبان حقیقت
سنیں آکے قرآن اس سے خدارا
وہ اس کے حقائق وہ اس کے معارف
کہ سن کر جنہیں دنگ عالم ہو سارا
یہ کشتیٔ اسلام تھی ڈوبنے کو
اسی نے دکھایا ہے اس کو کنارا
ذلیل اس کے دشمن ہوئے کیسے کیسے
یہ پبلک میں ہم سے نہ پوچھو خدارا
جماعت ہے اس کی وفادار ایسی
جھکے جس طرف بھی ہو اس کا اشارا
ہماری ترقی سے دل دشمنوں کے
ہوئے جاتے ہیں دم بہ دم پارا پارا
خدا کا یہ وعدہ ہے ہم کو ملیں گے
عصا روس کا اور قوس بخارا
رہے گا جو اے شمس حق کا مخالف
اٹھائے گا دونوں جہاں میں خسارا
(جلال الدین شمس)