متفرق شعراء
غزل
اشک بن بن کے وہ آنکھوں میں اتر جائے گا
دردِ دل اور بڑھے گا تو کدھر جائے گا
ضبطِ غم دیکھ کے دکھ اور بڑھا دے میرے
حوصلہ پا کے مقدّر تو سنور جائے گا
آب آئینے کی بڑھتی ہے شفافیّت سے
دل کو دھویا تو یہ کچھ اور نکھر جائے گا
تجھ کو معلوم ہے یہ عام مسافر تو نہیں
راہ میں کانٹوں کے ہونے سے نہ ڈر جائے گا
جانے کب اُس کی صدا آئے کہ واپس آؤ
سر کے بل پھر تو ہر اک بندہ بشر جائے گا
طارق اظہار کی نوبت نہیں آئی گر تو
جس کا جاگا نہ ضمیر اب بھی وہ مر جائے گا
(ڈاکٹر طارق انور باجوہ۔ لندن)