صدقات مشکلات کو دور کردیتے ہیں
انسان کے اندر بے شمار کمزوریاں ہوتی ہیں بسا اوقات ہم دنیاوی کاموں کی مصروفیت کی وجہ سے اپنی عبادتوں کی ادائیگی کا بھی حق ادا نہیں کرتے۔ کوئی ذاتی مشکل آئے تو تھوڑے سے صدقے کی طرف توجہ پیدا ہو جاتی ہے ورنہ نہیں۔ استغفار کی طرف توجہ کا جو حق ہے وہ ادا نہیں کرتے۔ اگر ہم میں سے ہر ایک اپنا جائزہ لے تو یہ چیز واضح ہو جائے گی کہ ہم میں سے اکثر یہ حق ادا نہیں کرتے۔ پس اگر اللہ تعالیٰ کے فضلوں کو حاصل کرنا ہے اور اس کے رحم کو جوش دلانے والا اور دشمنوں اور مخالفین کی کوششوں کو ناکام و نامراد کرنے والا بننا ہے تو ہمیں ان باتوں کی طرف بہرحال توجہ دینی ہو گی جو اللہ تعالیٰ کی رضا اور اس کی بخشش کو حاصل کرنے والے ہیں۔ جب اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ میں توبہ اور استغفار اور صدقات قبول کرتا ہوں تو یہ اس لئے کہ تم توبہ اور استغفار کی طرف توجہ دو تا کہ تمہاری مشکلات دور کروں
(خطبہ جمعہ فرمودہ۲۴؍فروری۲۰۱۷ء مطبوعہ الفضل انٹرنیشنل۱۷؍مارچ ۲۰۱۷ء)