افریقہ (رپورٹس)

احمدیہ ہسپتال واگادوگو (برکینا فاسو) میں سالانہ تقریب

(چوہدری نعیم احمد باجوہ۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل برکینافاسو)

برکینافاسو کے مرکزی مشن ہاؤس واگا دوگو سے ملحق احمدیہ ہسپتال اللہ تعالیٰ کے فضل سے ترقیات کی منازل کی طرف رواں دواں ہے۔ یہ ہسپتال ہر نئے سال کے موقع پر سالانہ استقبالیہ تقریب منعقد کرتا ہے۔ اس تقریب کا مقصد ہسپتال کے عملے، ڈاکٹرز اور دیگر معاون سوسائیٹز اور افراد کی حوصلہ افزائی کرنا ہوتا ہے۔

احمدیہ ہسپتال واگا دوگو کا قیام

۱۹۹۷ء میں کرائے کے ایک مکان میں شروع کیا جانے والا احمدیہ ہسپتال واگادوگو کئی قسم کے مشکل حالات سے گزر کر اللہ تعالیٰ کے فضل اور خلافت کی راہنمائی اور دعاؤں سے آج ایک بڑے ادارے کی شکل میں ہمارے سامنے ہے۔

سالانہ تقریب

احمدیہ ہسپتال واگا دوگو میں عام طور پر جنوری کے شروع میں سالانہ استقبالیہ تقریب منعقد کی جاتی ہے تاہم امسال بعض وجوہات کی بنا پریہ تقریب مورخہ ۱۸؍فروری ۲۰۲۳ء کو بعد دوپہر ہسپتال کے خوبصورت لان میں منعقد ہوئی۔ تلاوت قرآن مجید اور ترجمہ کے بعد پروگرام کی تفصیلات کا اعلان کرتے ہوئے معزز مہمانوں کا تعارف کروایا گیا۔ اس تقریب میں مکرم امیر صاحب برکینا فاسو، مبلغین کرام، نیشنل مجلس عاملہ، ممبران عاملہ مجلس خدام الاحمدیہ، علاقے کے مقامی روایتی چیف کے نمائندہ،پرنسپل جامعۃ المبشرین برکینا فاسو، ایڈمنسٹریٹر مسرور آئی انسٹی ٹیوٹ، ڈاکٹرز، مختلف سوسائٹیز کے نمائندگان، ہسپتال کا تمام عملہ اور دیگر معززین نے شرکت کی۔

سال ۲۰۲۲ء میں ہسپتال کی کارکردگی

سال ۲۰۲۲ءمیں ہسپتال کی کارکردگی کا مختصر جائزہ ڈاکٹر کابورے ادریس صاحب انچارج احمدیہ ہسپتال نے پیش کیا۔ انہوں نےبتایا کہ اس وقت ہسپتال میں دس کے قریب شعبہ جات کام کر رہے ہیں۔مستقل ڈاکٹرز کے ساتھ پچاس کے قریب وزٹنگ ڈاکٹرز ہمارے ہسپتال کے ساتھ کام کررہے ہیں۔ جن میںدو سرجن، تین گائناکالوجسٹ، دو اسسٹنٹ سرجن، آئی اسپیشلیسٹ، ہارٹ اسپیشیلسٹ،ماہر امراض جلد، ڈینٹسٹ،ماہر نفسیات اور دیگر بہت سارے ڈاکٹرز شامل ہیں۔

دورانِ سال شعبہ گائنی میں کل ۳۳ہزار ۷۲۲ مریضوں کو علاج معالجہ کی سہولت فراہم کی گئی۔ ڈیلوری کے ۲۰۵۷ کیسز ہوئے۔۱۴۴ کیسز میں بڑا آپریشن کیاگیا۔ ۳۱۱۲ حاملہ خواتین کو ویکسین لگائی گئی۔۶۳۰۳ نومولود بچوں کو ویکسین لگائی گئی۔۹۸۲مریضوں کو ہسپتال میں داخل کرنا پڑا۔آنکھوں کی بیماریوں کے ۹۳۸۸ مریضوں کا علاج کیا گیا جن میں سے دوران سال ۳۱۶ کے آنکھوں کے آپریشن کیے گئے۔ امراض قلب کے ۱۲۴۸ مریضوں کا علاج کیا گیا۔۱۱۲۳۱؍مریضوں کی سکیننگ کی گئی۔

دوران سال کل ایک لاکھ تیرہ ہزار سات صد بائیس (۱۱۳۷۲۲) مریضوں کا علاج کیا گیا۔

حوصلہ افزائی

اس موقع پر ہسپتال کے کارکنوں کو مختلف تحائف دیے گئے۔ہر شعبہ میں اعلیٰ کارکردگی دکھانے والوں کی حوصلہ افزائی کی گئی۔ انعامات دینےکے لیے معزز مہمانوں کو بلایا گیا۔ آخر پر مکرم امیر صاحب نے تحائف تقسیم کیے اور اختتامی تقریر کی۔

اختتامی تقریر

مکرم محمود ناصر ثاقب صاحب امیر جماعت برکینا فاسو نے اپنے اختتامی کلمات میں ہسپتال کی کارکردگی کو سراہا۔ آپ نے تمام عملہ کی محنت کی تعریف کی اور بتایا کہ اللہ تعالیٰ کے فضل سے ہسپتال ترقی کی منازل طے کر رہا ہے۔ ہسپتال کے تمام کارکنان اور انتظامیہ مبارکباد کی مستحق ہے جن کو بلا امتیاز مذہب و ملت دکھی انسانیت کی خدمت کی توفیق مل رہی ہے۔ مریضوں کے ساتھ کارکنان اورانتظامیہ کا رویہ بہت عمدہ ہے دوران سال مریضوں کی طرف سے علاج معالجے میں کمی یا توجہ نہ دینے کی کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہسپتال میں مریضوں کے علاج پر کس قدر ےتوجہ دی جاتی ہے۔مکرم امیر صاحب نے ہسپتال کے عملے کے لیے نیک تمنات کا اظہار کرتے ہوئے انہیں نئے سال کی مبارکباد پیش کی اور دعا کروائی۔

بعض تاثرات

ایک خاتون نے اسٹیج پر آکر اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ اس کے ہاں پہلے بچے کی پیدائش کے موقع پر ڈاکٹر ز نے بڑاآپریشن تجویز کیا۔ اس پر وہ بہت خوف زدہ تھیں لیکن احمدیہ ہسپتال میں ان کا بہت زیادہ خیال رکھا گیا اور کوئی پریشانی نہیں ہوئی۔ بعد ازاں انہوں نے اپنی دوستوں کو بھی احمدیہ ہسپتال سے علاج کروانے کا مشورہ دیا کیونکہ جو اعتماد انہیں احمدیہ ہسپتال میں حاصل ہوا وہ غیرمعمولی تھا۔

طعام

اس پروگرام میں دو صد کےقریب مہمانوں نے شرکت کی۔ تقریب کے اختتام پر تمام حاضرین کی خدمت میں کھانا پیش کیا گیا۔ یہ تمام کھانا ہسپتال کے عملے کی خواتین نے خود تیار کیا تھا۔ آخر پر ہسپتال کے عملے کی اجتماعی تصاویر ہوئیں۔

(رپورٹ: چودھری نعیم احمد باجوہ۔ نمائندہ الفضل انٹرنیشنل)

متعلقہ مضمون

رائے کا اظہار فرمائیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button