اَللّٰھُمَّ مَزِّقْھُمْ کُلَّ مُمَزَّقٍ وَ سَحِّقْھُمْ تَسْحِیْقًا
(بنگلہ دیش، پاکستان، برکینا فاسو اور الجزائر کے احمدیوں کے لیے دعا کی تحریک)
(اسلام آباد، ۳؍ مارچ ۲۰۲۳ء) امیرالمومنین حضرت مرزا مسرور احمد خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ الودود بنصرہ العزیز نے اپنے خطبہ جمعہ فرمودہ ۳؍ مارچ ۲۰۲۳ء میں بنگلہ دیش، پاکستان، برکینا فاسو اور الجزائر میں جماعتِ احمدیہ کی مخالفت کے پیشِ نظر دعاؤں کی تازہ تحریک فرمائی۔ حضورِ انور نے فرمایا:
اب مَیں دعا کی تحریک بھی کرنا چاہتا ہوں۔ بنگلہ دیش میں آج کل جلسہ سالانہ ہو رہا ہے۔ آج ہی ان کا پہلا دن تھا۔ لیکن وہاں مخالفین نے جلسہ گاہ پر حملہ کیا۔ کئی لوگ زخمی بھی ہوئے ہیں۔ ابھی تک جو خبر آئی ہے اس کے مطابق انہوں نے کچھ اس طرح حملہ کیا کہ بعض شدید زخمی بھی ہوئے ہیں۔ پھراس علاقے کے احمدیوں کے گھروں کو جلا بھی رہے ہیں۔ ابھی پورا اندازہ نہیں کہ کتنا نقصان ہوا ہے۔ اللہ تعالیٰ احمدیوں کو ان کے شر سے محفوظ رکھے اور ان کی پکڑ کے بھی سامان کرے۔ ان کے لیے کوئی ہدایت کی دعا تو نہیں ہو سکتی۔ اَللّٰھُمَّ مَزِّقْھُمْ کُلَّ مُمَزَّقٍ وَ سَحِّقْھُمْ تَسْحِیْقًا کی دعا ہی ہے جو منہ سے نکلتی ہے، دل سے نکلتی ہے۔
اسی طرح پاکستان کے حالات کے لیے بھی دعا کریں۔ اللہ تعالیٰ وہاں بھی احمدیوں کے حالات ٹھیک رکھے۔
برکینا فاسو میں بھی ابھی خطرات منڈلا رہے ہیں۔ وہاں کے لیے دعا کریں۔ اسی طرح الجزائر میں بھی احمدیوں پر بعض مقدمات ہیں۔ ان کے لیے بھی دعا کریں۔اللہ تعالیٰ ہر جگہ احمدیوں کو محفوظ رکھے۔
بنگلہ دیش میں جیسا کہ میں نے کہا انتظامیہ نے ہمیں یہی کہا تھا کہ فکر نہ کرو۔ جلسہ کرو اور ہم پوری حفاظت کریں گے۔ لیکن جب بلوائی اور دہشت گرد اور شدت پسند ملاں اپنے ٹولوں کو لے کر آئے تو وہاں کھڑی پولیس تماشائی بن کر بیٹھی ہوئی ہے اور کوئی کام نہیں کر رہی۔ بہرحال ہمیں اللہ تعالیٰ کی طرف جھکنا چاہیے، اللہ تعالیٰ سے دعا مانگنی چاہیے۔ اللہ تعالیٰ ہمارے ان بھائیوں کی مشکلات کو جلد دور فرمائے۔ آمین