یورپ میں بسنے والی احمدی خواتین کو کار آمد نصائح (قسط سوم۔ آخری)
اسلام چند عقائد کے مجموعہ کا نام نہیں اسلام تو ایک مکمل ضابطہ حیات ہے جس میں ایک انسان کی پیدائش سے مرنے تک کی مکمل ہدایات موجود ہیں ۔ ہر شعبہ زندگی کے متعلق راہنمائی کی گئی ہے جو تعلیم اسلام نے ہر زندگی کے شعبہ کے لئے دی ہے وہ سب مذاہب کی تعلیم سے اعلیٰ اور افضل ہے اس سے واقف ہوں ۔ قرآن پڑھیں ترجمہ سیکھیں ۔ آپ کو علم ہو کہ آپ پر کیا ذمہ داریاں ہیں ۔ آپ نے معاشرہ میں کیا کردار ادا کرنا ہے کس کس بات کےکرنے کا آپ کو حکم دیا گیا ہے کس کس بات سے روکا گیا ہے ہم دن میں کئی کئی بار خدا تعالیٰ کے احکام کی خلاف ورزی کرتے ہیں محض اس لئے کہ علم نہیں ہوتا ۔ قرآن مجید کی تعلیم کے ساتھ آپ کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے حالات زندگی، آپؐ کے احسانات، آپؐ کے اخلاق، آپؐ نے جو تعلیم دی، آپؐ کے ارشادات کا علم ہونا چاہئے ۔ حضرت مسیح موعود علیہ السلام قرآن مجید کی تعلیم کو پھر سے دنیا میں پھیلانے اور اسلام کو دنیا کے تمام مذاہب پر غالب کرنے کے لئے بھیجے گئے تھے ۔ اس لئے بہت ضروری ہے کہ جس حد تک آپ کی لیاقت ہے آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی کتب کا مطالعہ کریں ۔ آپ کی کتب قرآن مجید کی تفسیر ہیں اور قرآن کی تفسیر سیکھنے کے لیے کتب کا پڑھنا ضروری ہے ۔ پھر آپؑ کے خلفاء کا لٹریچر پڑھیں اور اپنے بچوں کو پڑھائیں ۔ اس ملک میں رہتے ہوئے اگر اپنی اور اپنے بچوں کی دینی تعلیم اور تربیت کا خیال نہ رکھا تو آپ کے وجود احمدیت کی ترقی میں روک ثابت ہوں گے۔ پھر آپ کی طرز زندگی اٹھنا بیٹھنا، ملنا جلنا سب کچھ قرآن کی تعلیم کے مطابق ہونا چاہئے ۔ جو احکام ایک مسلمان عورت کے متعلق اسلام نے دیے ہیں ان پر عمل ہونا چاہئے ۔ سب سے پہلے توا یک عورت کے لئے یہی حکم ہے کہ وہ اپنی زینت کو چھپائے نہ کہ مردوں کے سامنے اپنی زینت کو ظاہر کرتی پھرے یہ کوئی دلیل نہیں کہ اس ملک میں پردہ کرنا مشکل ہے ۔ کہیں بھی مشکل نہیں اسلام ساری دنیا کے لئے ہےاور پردہ قرآن کا حکم ہے ۔ کیا آپ نے بیعت کرتے ہوئے یہ عہد نہیں کیا تھا کہ آپ دین کو دنیا پر مقدم رکھیں گی ؟ کیا آپ نے یہ عہد نہیں کیا تھا خلیفہ وقت جو نیک کام آپ کو بتائیں گے آپ اس پر عمل کریں گی ؟ کیا آپ نے بیعت کرتے ہوئے یہ عہد نہیں کیا تھا کہ ہر حال رنج اور راحت اور عسر اور یسر اور نعمت اور ابتلاء میں خدا تعالیٰ کے ساتھ وفا داری کریں گی اور ہر ایک ذلت اور دکھ کو قبول کرنے کے لئے اس کی راہ میں تیار رہیں گی اور کسی مصیبت کے وارد ہونے پر اس سے منہ نہیں پھیریں گی ؟ کیا آپ نے یہ عہد نہیں کیا تھا کہ قرآن شریف کی حکومت کو بکلی اپنے سر پر قبول کریں گی اور قال اللہ اور قال الرسول کو اپنی ہر یک راہ میں دستور العمل قرار دیں گی ۔
آپ جائزہ لیں اپناکہ اس عہد بیعت پر آپ کس قدر پوری اترتی ہیں کیا اپنے آئینہ میں آپ کو وہ چہرہ نظر آتا ہے جو حضرت مسیح موعود علیہ السلام آپ کو بنانا چاہتے ہیں ۔ جو ایک احمدی عورت کا چہرہ ہونا چاہئے اگر نہیں تو اپنی اصلاح کی کوشش کریں اور اپنے آپ کو قرآن و حدیث کی تعلیم کے مطابق بنائیں ہمارے لئے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا کامل نمونہ موجود ہے زندگی کی ہر راہ کے لئے ہدایتیں موجود ہیں ان کو پڑھیں اور ان پر عمل کریں اور دیکھیں کہ آپ خدا تعالیٰ اور اس کے رسولؐ کی نافرمان تو نہیں بنتیں ۔ اللہ تعالیٰ آپ کو توفیق عطا کرے کہ اس ملک میں رہتے ہوئے آپ اچھا نمونہ پیش کریں جو دوسروں کی توجہ کھینچنے والا ہو ۔ اس کے بغیر آپ حقیقی رنگ میں داعی الی اللہ نہیں بن سکتیں جو آپ کی زندگی کی غرض ہے ۔
(خطابات مریم جلد۲،صفحہ ۳۷۴-۳۷۸، الفضل ۱۰؍اکتوبر۱۹۸۳ء )