عائشہ دینیات اکیڈمی جرمنی کا جلسہ پیشگوئی مصلح موعود
مکرمہ سعدیہ تسنیم سحر صاحبہ معلمہ عائشہ اکیڈمی تحریر کرتی ہیں: ’’اللہ تعالیٰ کے فضل سے ۲۳؍ فروری ۲۰۲۳ء بروز جمعرات عائشہ اکیڈمی جرمنی کو ’’جلسہ پیشگوئی مصلح موعود‘‘ منعقد کرنےکی توفیق ملی۔ الحمد للہ
اس جلسہ کی مہمان خصوصی ناصرہ صداقت صاحبہ اہلیہ مولانا صداقت احمد صاحب مبلغ انچارج جرمنی تھیں۔ طالبات نے اس تقریب کی تیاری بڑے ذوق و شوق سے کی اور جلسہ گاہ کو حضرت مصلح موعودؓ کی تصاویر، کتب اور چارٹ پیشگوئی مصلح موعود ؓکے الفاظ سے بہت عمدہ اور دیدہ زیب انداز سےمزین کیا فجزاھم اللہ۔ اس تقریب کا آغاز سال اوّل کی طالبہ عزیزہ سحرش خان نے سورۂ جمعہ کے پہلے رکوع کی تلاوت مع جرمن اور اردو ترجمہ سے کیا۔ حدیث مبارکہ پیش کرنے کی سعادت عزیزہ ضوفشاں سرور متعلمہ سال دوم کے حصہ میں آئی۔ عزیزہ نے حدیث کا اردو اور جرمن ترجمہ بھی پیش کیا۔ اس کے بعد عزیزہ انیلہ نور طالبہ سال اوّل نے دُرّثمین میں سے نظم ’’بشارت دی کہ اک بیٹاہے تیرا‘‘ مترنّم آواز میں پیش کی۔ اس کے بعد حاضرین محفل کو حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی آواز میں پیشگوئی مصلح موعودؓ کے الفاظ سنائے گئے۔ بعد ازاں عزیزہ بشریٰ سلمان طالبہ سال اوّل کو اردو تقریر بعنوان ’’حضرت مصلح موعو ؓ کی خواتین کی تربیت کے لیے کوششیں‘‘ پیش کرنے کا موقع ملا۔ عزیزہ مدیحہ بلال طالبہ سال اوّل نے حضرت مصلح موعودؓ کی مدح میں پروفیسرمبارک عابد صاحب کی کہی ہوئی خوبصورت نظم ’’اے فضل عمر! تیرے اوصاف کریمانہ‘‘ خوش الحانی سے پڑھی۔اسی طرح ’’موعود بیٹا ‘‘کے عنوان سے عزیزہ مدیحہ ادریس متعلمہ سال اوّل نے جرمن زبان میں تقریر کی۔ بعد ازاں عزیزہ ضو فشاں سرور صاحبہ طالبہ سال دوم نے ایک نہایت خوبصورت پریزنٹیشن بعنوان’’ حضرت مصلح موعودؓ ‘‘ پیش کی۔
اس پروگرام کی آخری تقریر امۃ الجمیل غزالہ صاحبہ پرنسپل عائشہ دینیات اکیڈمی جرمنی نے ’’حضرت مصلح موعودؓ کی خدمت ِقرآن‘‘ کے موضوع پرپیش کی۔ موصوفہ نے اس موضوع پر گرانقدر تحقیقی معلومات طالبات تک پہنچائیں۔ آخر پر ناصرہ صداقت صاحبہ نے حضرت مصلح موعودؓ کی سیرت اور آپ کے ارشادات کی روشنی میں طالبات کو قیمتی نصائح سے نوازا۔ اس موقع پر اس دن کی مناسبت سے طالبات کے درمیان ایک کوئز پروگرام کا بھی اہتمام کیا گیا۔ یہ مقابلہ چار ٹیموں کے مابین ہوا۔ منصفین کے فرائض مسز رافعہ محیّ الدین صاحبہ اور خاکسار سعدیہ تسنیم سحر نے سر انجام دیے۔ نتائج کے مطابق ٹیم بی اول قرار پائی۔ مکرمہ رخسانہ صاحبہ، لبنیٰ ثاقب صاحبہ اور زینت بی بی صاحبہ نے بھی اس جلسہ میں شامل ہو کر طالبات کی حوصلہ افزائی فرمائی۔
تقریب کے اختتام پر تمام شرکائے جلسہ کے لیے ظہرانہ کا بھی انتظام کیا گیا تھا اور اس طرح یہ پُر وقار تقریب اپنے محسن ومربی حضرت مصلح موعودؓ کا یہ شعر پڑھتے ہوئے کہ
اِک وقت آئے گا کہ کہیں گے تمام لوگ
ملت کے اس فدائی پہ رحمت خدا کرے
اختتام کو پہنچی ۔ ‘‘