خبرنامہ (اہم عالمی خبروں کا خلاصہ)
٭…امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے اپنی حکومت کے تحت ہونے والی بین الاقوامی ڈیموکریسی سمٹ کا آغاز کر دیا ہے اور دنیا بھر میں جمہوریت کے فروغ کے مختلف پروگرامز کے لیے ۶۹؍کروڑ ڈالر کے فنڈز کا اعلان کیا ہے۔ صدر بائیڈن نے بدھ کو کانفرنس سے افتتاحی خطاب میں کہا کہ ہم تاریخ کے ایسے موڑ پر ہیں جہاں ہمارے کیے گئے فیصلے دہائیوں تک دنیا پر اثر انداز ہوں گے۔ دنیا بھر میں جمہوریت کو درپیش مسائل سے متعلق ہونے والی یہ دوسری کانفرنس ہےجس میں تقریباً ۱۲۰؍عالمی لیڈر شریک ہو رہے ہیں ۔اس کا زیادہ تر حصہ ورچوئلی منعقد کیا جا رہا ہے۔
٭… امریکی کانگریس کی طرف سے صدر کو دیے جانے والے سب سے اہم اختیارات میں سے ایک جنگی اختیارات AUMFsیا امریکی حملوں کے لیے ملٹری فورسز کا استعمال ہےجس نے امریکی صدور کو اختیار دیا تھا کہ وہ کانگریس کی منظوری کے بغیر فوجی آپریشن کرسکتے ہیں۔کانگریس نے ۱۹۹۱ء کی خلیجی جنگ اور ۲۰۰۳ء کے عراق پر امریکی حملوں کے لیے ملٹری فورسز یا AUMFs کے استعمال کے لیے اجازت دی تھی۔امریکی سینیٹ کئی دہائیوں پرانی قانون سازی کو منسوخ کرنے کی طرف قدم اٹھا رہا ہے جس میں امریکی صدور کو عراق میں جنگ کے لیے فوجی وسائل کے استعمال کے وسیع اختیارات حاصل تھے۔اس اقدام کو منظور کرنے کی پچھلی کوششیں ناکام ہو چکی ہیں۔توقع ہے کہ اس ہفتے کے آخر میں سینیٹ میں اس کی منسوخی کے لیے ساٹھ ووٹوں کی حمایت حاصل ہو جائےگی جہاں اس اقدام کو دوپارٹی حمایت حاصل ہے۔ منسوخی کو ابھی بھی ریپبلکن کی زیرقیادت امریکی ایوان نمائندگان سے منظور کرانا پڑے گا ۔
٭…عیسائیوں کے روحانی پیشوا چھیاسی سالہ پوپ فرانسس کو ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ پوپ فرانسس کے ترجمان کے مطابق پوپ فرانسس کے طبی معائنے کا وقت پہلے سے طے شدہ تھا۔
٭…ایران نے یونان میں اسرائیلی اہداف پر حملوں کی سازش کا الزام مسترد کر دیا۔ ایرانی سفارتخانے نے کہا کہ اسرائیلی ذرائع کی افواہیں اور ایران پر بےبنیاد الزامات مسترد کرتے ہیں۔ ذرائع کی من گھڑت باتیں اسرائیل کے اندرونی بحران سے توجہ ہٹانے کےلیے ہیں۔
٭…برطانوی لیبر پارٹی کے سربراہ سر کیئر سٹارمر نے سابق لیبر لیڈر جیرمی کوربن کے یہود مخالف بیان پر پارٹی کی طرف سے اُن پر اگلے عام انتخابات میں حصہ لینے پر پابندی عائد کردی۔دوسری جانب کوربن نے اس پابندی کو لاکھوں ووٹرز کی توہین اور پارٹی کے اندر جمہوریت پر حملہ قرار دیااور آزاد حیثیت میں انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان کیا۔
٭…سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر ممکنہ فرد جرم کی کارروائی تاخیر کا شکار ہوگئی ہے۔ گرینڈ جیوری اب چھٹیوں کے بعد کیسز دوبارہ سنے گی۔ امریکہ میں ایسٹر، پاس اوور، عیدالفطر اور ۱۰؍اپریل سے دو ہفتے کی چھٹیاں آرہی ہیں۔ گرینڈ جیوری کی جانب سے اپریل کے آخر تک کیسز پر غور کا امکان نہیں۔ واضح رہے کہ سابق صدر ٹرمپ پر ۲۰۱۶ء کے صدارتی انتخابات سے پہلے اداکارہ کو زبان بندی کے لیےایک لاکھ ۳۰؍ ہزار ڈالر دینے کا الزام ہے۔
٭…ٹوئٹر نے پاکستانی حکومت کا اکاؤنٹ بھارت میں بلاک کردیا۔ٹوئٹر نے جاری کردہ نوٹس میں کہا ہے کہ پاکستانی حکومت کا آفیشل اکاؤنٹ بھارت میں بلاک کردیا گیا ہےکیونکہ کمپنی کی گائیڈ لائنز اسے مستند لیگل ڈیمانڈ کے جواب میں اکاؤنٹ روکنے پر مجبور کرتے ہیں۔
٭…افریقی ملک برونڈی کے بازیرو نامی علاقے کو خطرناک اور نئے قسم کے وائرس نے جکڑ لیا۔ کچھ لوگوں کے ناک سے خون بہنے کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ اس پُراسرار وائرس سے اب تک تین افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔اس نئی اور نامعلوم بیماری میں بخار، سر درد، چکر آنا اور الٹی جیسی علامات محسوس ہوتی ہیں۔ صحت کے حکام کی موجودہ صورت حال پر قابو پانے کی کوششیں جاری ہیں۔
٭…ترک صدر رجب طیب اردوان کا کہنا ہےکہ ترکی میں آئندہ ماہ ۲۷؍اپریل کو جوہری پاور پلانٹ کا افتتاح ہونا ہے۔ اس موقع پر ممکن ہے کہ روسی صدر پیوٹن ترکی آئیں یا افتتاحی تقریب میں آن لائن شرکت کریں۔یاد رہے کہ ترکی کا پہلا جوہری پاور پلانٹ روسی کمپنی تعمیر کر رہی ہے۔
٭…متحدہ عرب امارات (یو اے ای) اور اسرائیل کے شہری ایک دوسرے کے ممالک میں اپنے ملکوں کے ڈرائیونگ لائسنس پر گاڑی چلا سکتے ہیں۔ یہ فیصلہ دونوں ممالک کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط کے بعد سامنے آیا ہے۔ اسرائیلی سیاحوں کےلیے یو اے ای پانچ پسندیدہ ترین سیاحتی مقامات میں سے ایک ہے۔
٭…معروف امریکی کمپنی ٹیسلا کے بانی ایلون مسک نے ماہرین کو اے آئی ٹیکنالوجی کو مزید جدید بنانے سے روکنے کا مطالبہ کردیا۔ ایلون مسک اور آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے ماہرین اور صنعت کاروں نے ایک خط میں معاشرے اور انسانیت کے لیے ممکنہ خطرات کی نشاندہی کرتے ہوئے ’اوپن اے آئی‘کے نئے GPT-4 سے زیادہ طاقتور آرٹیفشل انٹیلیجنس کے نظام کو تیار کرنے کےلیے چھ ماہ کا وقفہ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔خط میں کہا گیا ہے کہ طاقتور اے آئی سسٹمز کو صرف اس وقت تیار کیا جانا چاہیے جب ہمیں یقین ہو کہ ان کے اثرات مثبت ہوں گے اور ان کی وجہ سے درپیش خطرات پر قابو پایا جاسکے گا۔
٭…وسط ایشیائی ریاست آذربائیجان اور اسرائیل کے سفارتی تعلقات بحال ہونے کے بعد آذربائیجان نے اسرائیل میں اپنا سفارت خانہ کھول دیا۔ سفارتخانے کی افتتاحی تقریب میں دونوں ممالک کے وزرائےخارجہ نے شرکت کی۔