ملفوظات حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام اور فارسی ادب(قسط نمبر 134)
آج کل واقعہ میں علماء کی یہی حالت ہے ۔؎
واعظاں کیں جلوہ بر محراب و منبر میکنند
چوں بخلوت مے روند آں کارِ دیگر میکنند
حافظ نے بھی اسی مضمون کا ایک شعر لکھا۔
توبہ فرمایاں چرا خود توبہ کمتر میکنند
(ملفوظات جلد پنجم صفحہ ۴۰۳)
تفصیل:اس حصہ ملفوظات میں فارسی کا ایک شعر اور پھر ایک مصرع آیا ہے جس کی تفصیل کچھ یوں ہے۔ پہلے نمبر پر حافظ محمد شیرازی کاایک شعر ہے ۔جس کا ملفوظات کی اِسی یعنی پانچویں جلد کے صفحہ نمبر ۳۱۶ کے حوالہ سے ذکر ہوچکا ہے۔کہ یہ حافظ کا بہت ہی معروف شعر ہے اور ضرب المثل کی حیثیت اختیار کر چکا ہے ۔جبکہ دوسرے نمبر پر حافظ شیرازی کےہی مذکورہ بالا شعر کے معاً بعد والے شعر کا دوسرا مصرع ہے۔دونوں شعر مع اعراب وترجمہ ذیل میں دیے جاتے ہیں ۔
وَاعِظَاںْ کِیْں جَلْوِہْ بَرْ مِحْرَابْ و مِنْبَرْ مِیْکُنَنْد
چُوْں بِخَلْوَتْ مِےْ رَوَنْد آںْ کَارِ دِیْگَرْ مِیْکُنَنْد
ترجمہ:۔ یہ واعظ جو کہ محراب اورمنبر پر جلوہ گری کرتے ہیں۔ جب تنہائی میں جاتے ہیں تو دوسرا کام کرتے ہیں۔(یعنی خلاف شریعت کام کرتے ہیں)
مُشْکِلِیْ دَارَمْ زِ دَانِشْمَنْدِ مَجْلِسْ بَازْپُرْس
تَوْبِہْ فَرْمَایَاںْ چِرَا خُوْد تَوْبِہْ کَمْتَرْ مِیْکُنَنْد
ترجمہ:مجھے ایک مشکل درپیش ہےمجلس کے عقلمند سے دریافت کر کہ توبہ کاحکم دینے والے خود توبہ کم کیوں کرتے ہیں۔