جلسہ یوم مسیح موعودؑجماعت احمدیہ لٹویا
اللہ تعالیٰ کے خاص فضل وکرم سے جماعت احمدیہ لٹویا کو ۲۳؍مارچ ۲۰۲۳ء کو لٹویا کے دارالحکومت ریگا (Riga) میں واقع مشن ہاؤس میں اپناجلسہ یوم مسیح موعود منعقد کرنے کی سعادت حاصل ہوئی۔ یہ جلسہ بعد نمازِ عشاء رات پونے نو بجے خاکسار (مبلغ سلسلہ و نیشنل صدر جماعت لٹویا) کی زیر صدارت شروع ہوا۔
۲۳؍ مارچ ۲۰۲۳ءکو لٹویا میں پہلا روزہ بھی تھا اس لیے احباب جماعت کے لیے اجتماعی افطاری کا انتظام کیا گیا۔
تلاوت قرآن کریم مع انگریزی ترجمہ اور نظم کے بعد درج ذیل احباب نے تقاریر کیں۔
جاذب احمد شاہدصاحب نیشنل سیکرٹری تربیت و صدرمجلس خدام الاحمدیہ لٹویا بعنوان ’’حضرت مرزا غلام احمدعلیہ السّلام کا دعویٰ مسیح موعودؑ‘‘۔ توقیر احمد صاحب نیشنل سیکرٹری تعلیم بعنوان’’حضرت مسیح موعودؑ کی بعثت کے مقاصد- آپؑ کےاپنے الفاظ میں‘‘۔ فضل عمر شاہد صاحب نیشنل سیکرٹری مال بعنوان ’’حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسّلام کا مقام ومرتبہ۔ آپؑ کےاپنے الفاظ میں ‘‘۔
پھر درثمین اُردوسے چند اشعار پیش کیے گئے۔ اس کے بعد عطاء الصبور خان صاحب سیکرٹری وصایاجماعت لٹویا نے’’حضرت مسیح موعودعلیہ السّلام کے ماہ رمضان میں معمولات‘‘ کے موضوع پر اظہار خیال کیا۔ اس تقریرکے بعد ہمارے ایک معزّز مہمان ڈچ نومسلم مکرم Drs.Gersom Qiprisçi صاحب نےحضرت اقدس مسیح موعودؑ کے علم کلام سےاستفادہ کرتے ہوئے ’’حضوراقدسؑ کے یہودیت اور عیسائیت کے بارہ میں نظریات‘‘ پر مشتمل امور بیان کیے۔
جلسہ کے اختتام پر خاکسارنے ’’مَیں تیری تبلیغ کو زمین کے کناروں تک پہنچاؤں گا‘‘ اور ’’وسّع مکانک‘‘ کی روشنی میں صداقت حضرت اقدسؑ پیش کرنے کی توفیق پائی۔ دعا کے ساتھ تقریباً ایک گھنٹہ جاری رہنے والا یہ بابرکت جلسہ اپنے اختتام کو پہنچا۔
یاد رہے کہ ہمارے جلسہ میں ایک ڈچ نومسلم اورسری لنکا سے تعلق رکھنے والےایک غیراحمدی مسلمان بھائی بھی شامل تھے۔ ایک ازبک احمدی بھائی بھی اس جلسہ میں رونق افروز تھے۔ اس لیے جلسہ کی ساری کارروائی انگریزی زبان میں ہی پیش کی گئی۔
آج کے جلسہ میں لٹویا جماعت سے ایک ناصر کے علاوہ ۱۲ خدّام، ۴ لجنہ ممبرات، ایک بچہ، ایک سری لنکن مہمان، ایک ڈچ نومسلم اور ایک غیرمسلم شامل ہوئے۔ اس طرح کل حاضری ۲۱ رہی۔ الحمد للہ
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ جماعت احمدیہ لٹویا کو بےشمار ترقیات سے نوازتا چلاجائے اور یہ مُلک جلدازجلد احمدیت یعنی حقیقی اسلام کی آغوش میں آجائے۔