عیسائی مذہب کا فوٹو
(مصنفہ حضرت مولوی شیر علی صاحب رضی اللہ عنہ)
اس ترقی کے دور کا عیسائی مذہب یا اس کی تعلیمات سے کچھ لینا دینا نہیں ہے
حضرت مولوی شیرعلی صاحبؓ ضلع سرگودھا کے ایک چھوٹے سے گاؤں میں ۱۸۷۵ء میں پیدا ہوئے۔ آپؓ کو حضرت مسیح موعود علیہ السلام کو قبول کرنے اور نصف صدی تک خدمات دینیہ کی توفیق ملی۔ آپؓ تعلیم الاسلام ہائی سکول قادیان کے ہیڈ ماسٹربنے اورپھر رسالہ ریویو آف ریلیجنز کے ایڈیٹر مقرر ہوئے۔ اس عرصہ میں آپؓ کے قلم سے ایسے عظیم الشان مضامین نکلے جو سلسلہ کے لٹریچر میں ایک خاص شان رکھتے ہیں۔
خدمت دین کے مختلف ادوار سے گزرتے ہوئے آپؓ کے سپرد قرآن کریم کے انگریزی ترجمہ اور اس کی تفسیر کا کام کیا گیا۔ ترجمۃ القرآن کے کام کے سلسلے میں آپؓ کو ۱۹۳۶ء میں انگلستان بھی بھجوایا گیا جہاں آپؓ تین سال مقیم رہے۔
قادیان سے ہجرت کے معاً بعد ہی آپ شدید بیمار ہو گئے اور بالآخر ۱۳؍ نومبر ۱۹۴۷ء کو اپنے مولا کے حضور حاضر ہوگئے۔
آپؓ کی زیر نظر کتاب ماہ اپریل ۱۹۱۳ء میں سامنے آئی جسے مکرم محمد یامین صاحب تاجر کتب (احمدی بازار )قادیان نے اسلامیہ سٹیم پریس سے چھپوا کر شائع کیا۔ پہلی بار اس کتاب کے ۲۰۰۰ نسخے شائع کیے گئے اور اس کی قیمت ایک آنہ تھی۔
کاتب کی لکھائی میں تیار کی گئی ۲۸صفحا ت پر مشتمل اس مختصر کتاب کے آخری صفحہ پر مصنف نے لکھاہے کہ آقائی مولائی حضرت امیر المومنین خلیفة المسیح والمہدی ایدہ اللہ تعالیٰ نے یہ مضمون پڑھ کر اپنے قلم مبارک سے یہ رقم فرمایا: ’’جزاکم اللہ احسن الجزاء۔ یہ مضمون میں نے غور سے پڑھا ہے۔ اللہ تعالیٰ اس کو مفید و بابرکت کرے۔ آمین۔ نورالدین‘‘
اس کتاب کے ٹائٹل کے بعد والے صفحہ پر قرآن کریم کی عظمت اور عیسائیوں کو دعوت کے عنوان سے ایک نظم درج ہے :
آؤ عیسائیو!! ادھر آؤ
نورِ حق دیکھو، راہ حق پاؤ
جبکہ کتاب کے آخری دو صفحات پر کتب کے نام و قیمت کی مفصل اور باترتیب فہرست دی گئی ہے جس میں جملہ تصانیف حضرت مسیح موعود علیہ السلام(تعداد: ۸۶)و زیر طبع کتب (۴کتب ) کے بعد مختصر فہرست کتب سلسلہ عالیہ احمدیہ میں قریبا ًڈیڑھ درجن کتب کے نام مع قیمت کا اشتہار دیا گیا ہے۔
اس کتاب میں بارہ ذیلی ابواب یا مختلف دلائل ترتیب دیے گئے ہیں۔ جن کے اند ربائبل کے حوالہ جات نقل کرکے عقلی اور واقعاتی طور پراس وہم کا ازالہ کیا گیا ہے کہ مادی ترقی اور عیسائیت کی سچائی کا کوئی باہمی ربط ہے۔
کتاب کے صفحہ ۶ پر دلیل نمبر ۳ میں بتایا کہ مسیحی لوگ آج کل جن امور کو مسیحیت کی صداقت کی دلیل ٹھہرا رہے ہیں، خود یسوع نے ان امور کو نفرت و کراہت سے رد کیا ہوا ہے۔ مصنف نے اس کے آگے اناجیل سے وہ آیات پیش کی ہیں جن میں بجائے موجب برکات قرار دینے کے یسوع کی تعلیم اور منشا سے متصادم اور دنیاوی ترقیات کو آسمانی بادشاہت کی عین ضد اور بالکل الٹ قرار دیا ہے۔
صفحہ ۲۳ پر دلیل نمبر آٹھ میں یورپ کی مادی ترقی کی تاریخ پر روشنی ڈالتے ہوئے ثابت کیا گیا ہے کہ اس ترقی کے دور کا عیسائی مذہب یا اس کی تعلیمات سے کچھ لینا دینا نہیں ہے۔ بلکہ Dark Ages کے بعد سپین کے راستے اسلامی علوم و فنون کی روشنی کا یورپ کے خطہ میں پھیلنا اورRenaissance کے زمانہ کے بعد ان ترقی کے امور کا معاملہ سراسر الگ ہے۔
صفحہ ۲۷ پر دلیل نمبر گیارہ میں لکھا ہےکہ ’’مذہب کا زیادہ اثر انسان کی اخلاقی اور روحانی حالت پر ہوناچاہیے۔ مذہب کا منشا یہ ہے کہ انسان پاکیزہ زندگی اختیار کرے۔ ‘‘مگر یورپ و امریکہ میں مادی ترقی کے ساتھ ساتھ بے حیائی، شراب خوری، قمار بازی اور دیگر بعض ایسے اخلاق شکن امور کی کثرت ہے جو عیسائی مذہب کے پیروکار کہلاکر دین کی اصل تعلیم کے منافی ہیں۔
حضرت مولوی شیر علی صاحبؓ نے کتاب کے آخری صفحہ پر دلیل نمبر بارہ کے تحت لکھاہے کہ’’بالآخر میں یہ بھی ظاہر کرتا ہوں کہ ایک طرف تو ان سلطنتوں اوران کی شان و شوکت کو مسیحیت کی برکت کہا جاتا ہے۔ دوسری طرف خود مسیحیوں میں وہ علماء و فضلاء بھی ہیں جو نئے اور پرانے عہدنامہ کی بناء پر کہتے ہیں کہ یہ سلطنتیں مسیحیت سے کچھ تعلق نہیں رکھتیں بلکہ مسیحیت کی دشمن اور شیطان کی حکومت کے نیچے ہیں اور انہی میں سے مسیح کی دوبارہ آمد کے وقت دجال نمودار ہوگا اور مسیح کا مقابلہ کریں گی اور خداوند یسوع مسیح ان کو تباہ کرکے ان کی جگہ اپنی سلطنت قائم کرے گا۔ اگر کسی کو شک ہو تو وہ کریٹکل کمنٹری (تفسیر بائبل جلد ۲صفحہ۵۷۹)کا مطالعہ فرماوے۔ اب مسیحی صاحبان خود بتلاویں کہ جب یہ معاملہ ہے تو ان سلطنتوں اور ان کی شان و شوکت کو ہم کس طرح مسیحیت کا ثمرہ قرار دیں۔ ‘‘
٭…٭…٭
السلام علیکم ورحمة اللہ تعالٰی وبرکاتہ
جی عرض ہے کہ الفضل میں کسی نہ کسی پرانی کتاب کا تعارف دیا ہوا ہوتا ہے۔ اگر کچھ اس طرح بھی ہو کہ قارئین الفضل مذکورہ کتاب کہاں سے حاصل کرسکتے ہیں ۔ تو یہ بات اس مضمون کو چار چاند لگا دیگی۔ کیونکہ مضمون پڑھ کر دل تشنہ رہتا ہے کہ کاش یہ کتاب مل جائے اور وہ تشنگی دور کرسکے۔
اب دیکھیں یہ کتاب عیسائی مذھب کا فوٹو جس کو حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے بھی برکت بخشی اگر کسی لنک کے ذریعے پی ڈی ایف میں مل جائے تو یہ الفضل کی کمال خدمت ہوگی۔ جزاک اللہ تعالٰی