چھ روزہ تبلیغی دورہ سویڈن
سویڈن میں ایک انتہائی دائیں بازو کی سیاسی جماعت کے سربراہ مختلف علاقوں میں قرآن کریم جلانے کی مذموم حرکات کر رہے ہیں جس کے نتیجے میں کئی شہروں میں امن و امان کی صورتحال بھی خراب ہوئی۔چنانچہ جنوری ۲۰۲۳ء میں سویڈن کے دارالحکومت سٹاک ہالم میں موجود ترکی کے سفارت خانہ کے سامنے قرآن کریم جلایاگیاجس سے ایک دفعہ پھر سارے ملک میں بے چینی کی کیفیت پیدا ہو گئی۔ایسے میں جماعت احمدیہ سویڈن نے ایک دفعہ پھر پیارے آقا حضرت خلیفة المسیح الخامس ایدہ اللہ کے ارشاد کی روشنی میں مورخہ ۶ تا ۱۱؍مارچ ۲۰۲۳ء کے دوران مختلف شہروں اور قصبوں کا ایک چھ روزہ تبلیغی دورہ کیا۔ ان شہروں میں وہ علاقے بھی شامل تھے جہاں قرآن کریم جلانے کی مذموم حرکت کی گئی تھی۔ اس دورے کے دوران جہاں غیرمسلموں کو اسلام کی حقیقی پُر امن تعلیم سےمتعارف کروانے کا موقع ملا وہاں مسلمانوں کو بھی یہ بات سمجھانے کی کوشش کی گئی کہ اس قسم کے واقعات کے موقع پر اسلا م کس قسم کے رد عمل کی راہنمائی کرتا ہے۔
اس دورے کا موضوع بھی Ask a Muslim رکھا گیا۔اس تبلیغی دورے میں مکرم کاشف ورک صاحب مبلغ سلسلہ اور خاکسار (مبلغ سلسلہ) شامل ہوئے۔ اس سفر کے دوران کُل تقریباً نو سوکلومیٹر کا سفر طے کیا گیا۔ اس سفر میں گاڑی کے پیچھے جماعتی ٹریلر بھی نصب کیا گیا جس پر حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی بڑی تصویر، ’جاء المسیح‘کا سویڈش ترجمہ نیز جماعتی ویب سائٹ اور ماٹو ’محبت سب سے نفرت کسی سے نہیں‘ نمایاں طور پر لکھا گیا ہے۔اسی طرح ٹریلر کی ایک طرف Ask a Muslim لکھا ہوا تھا اور ساتھ ہی بعض عناوین بھی لکھے گئے جو کہ عموماً میڈیا میں آتے رہتے ہیں اس سارے سفر کے دوران ہزاروں گاڑیاں اس کاروان کے پاس سے گزریں اور اس طرح ہزاروں لوگوں تک یہ پیغام پہنچا کہ جس موعود مسیح کا وہ انتظار کر رہے ہیں وہ آچکا ہے۔
لوکل پولیس کی اجازت سے اس ٹریلر کو سات مختلف شہروں کی مرکزی جگہوں پر کھڑا کیا گیا اور زائرین سے گفتگو ہوئی۔چونکہ یہ دورہ ایسے وقت میں ہو رہا تھا جب ایک طرف ان شہروں میں قرآن کریم جلانے کی مذموم حرکت کی گئی تھی جس کی وجہ سے لوگوں کے دلوں میں بہت سے سوالات تھے اس وجہ سے ہمارے سٹالز پر اللہ کے فضل سے بڑی تعداد میں مقامی لوگوں نے آکر اسلام کے بارے میں اپنے سوالات کے تسلی بخش جوابات پائے۔سٹالز پر آنے والوں کی اکثریت نے ہمارے ساتھ آزدی اظہار کے بارے میں گفتگو کے بعد قرآن جلانے کے عمل کی مذمت کی اور کہا کہ اس قسم کے کاموں کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔ دورہ کے دوران کئی دلچسپی لینے والے افراد کو قرآن کریم بطور تحفہ دیا گیا۔ اسی طرح حضور انور ایدہ اللہ کے لیکچرز اور خطوط پر مشتمل کتاب پاتھ وے ٹو پیس اور لائف آف محمد ﷺ بڑی تعداد میں تقسیم کرنے کا موقع ملا۔
دورہ کے دوران تمام بڑے شہروں کی مرکزی لائبریریز میں رابطہ کر کے انہیں اپنی مہم کے بارے میں بتایا اور ساتھ ہی ان لائبریریز میں سویڈش ترجمہ کے ساتھ قرآن کریم بطور تحفہ پیش کیا گیا۔ لائبریریوں کے علاوہ اس دورہ کے دوران پانچ شہروں کے پولیس ہیڈ کوارٹر، سٹی کونسل اور مقامی چرچ کا بھی دورہ کیا گیا جہاں انہیں جماعت کا تعارف کروایا گیا اور ساتھ ہی قرآن کریم اور پاتھ وے ٹو پیس کتاب بطور تحفہ دی گئی۔ مقامی چرچ کے دورہ کے دوران دو چرچوں میں اس علاقے کے چیف پادری صاحبان سے ملاقات ہوئی اور انہیں جماعتی کاوشوں کے بارے میں تفصیل سے بتانے کا موقع ملاجسے انہوں نے خوب سراہا۔ اسی طرح ایک شہر کی ڈپٹی میئر سے بھی ملاقات ہوئی اور انہیں جماعت کا تعارف کروایا گیا اور قرآن کریم کا تحفہ پیش کیا گیا۔
ان شہروں کے نام جہاں ہم نے تبلیغ سٹال لگایا Vänersborg, Åmål, Säffle, Karlstad, Kristinehamn, Mariestad اور Lidköping ہیں۔ ان بڑے شہروں کے علاہ ۷؍قصبوں میں بھی ہم نے وزٹ کیاجس کے ذریعہ لوگوں کو ہماری اس مہم کے بارے میں مزید آگاہی ہوئی۔
ہمارے اس دورے کے متعلق اطلاع متعلقہ علاقوں کےمیڈیا کو بھی کی گئی۔اللہ تعالیٰ کے فضل سےدورہ کے دوران لوکل میڈیا میں اس دورہ کی خوب تشہیر ہوئی۔اس طرح کل تین اخبارات اور دو صوبائی ریڈیواسٹیشنز نے انٹرویوز کیے جن کے ذریعہ جماعت کا پیغام سارے علاقے میں پھیلا۔اخبارات نے اپنے آن لائن اخبارات میں بھی انٹرویوز شائع کیے اور پرنٹڈ اخبارا ت میں بھی تصاویر کے ساتھ انٹرویوز کو شائع کیا گیا۔ تمام سات شہروں کے اپنے مرکزی فیس بک گروپس میں بھی ہم نے اس وزٹ کے بارے میں لوگوں کو آگاہ کیا۔ ان میں سے ہر ایک گروپ میں ہزاروں ممبرز ہیں۔ اسی طرح سوشل میڈیا کے ذریعہ بھی اس دورے کے بارے میں شائع ہونے والی خبروں کو پھیلانے کی کو شش کی گئی۔
اخبارات، ریڈیو اور سوشل میڈیا کے ذریعہ اس دورہ کی خبر اور جماعت کا تعارف تقریبا ًدو لاکھ افراد تک پہنچا۔ الحمد للہ
دورہ کے دوران وزٹ کیے جانے والے شہروں میں سے صرف ایک شہر میں ایک احمدی مکرم حارث احمد ذیشان صاحب کاگھر ہے۔ موصوف نے شہر سے اپنی غیر حاضری کے باوجود اپنے گھر میں تین دن ہمارے قیام کا نہایت عمدہ انتظام کیا۔ اللہ تعالیٰ اس فیملی کو بہت جزائے خیر عطا فرمائے۔ آمین