گھانا میں پہلا آئی کیمپ
احمدیہ مسلم میڈیکل ایسو سی ایشن کے زیر اہتمام ماہرین امراض چشم پر مشتمل لجنہ اماء اللہ یوکے کی ایک ٹیم کی جانب سے گھانا میں پہلا آئی کیمپ
احمدیہ مسلم میڈیکل ایسوایشن کی طرف سے لجنہ اماءاللہ یوکے کی ایک ٹیم نے جو ایک Ophthalmic Surgeon specialising in Paediatrics ڈاکٹرعائشہ ملک اور optometrist سلمیٰ احمد پرمشتمل تھی گھانا میں22؍جولائی سے 2؍ اگست تک وقفِ عارضی کی۔ اس وقت گھانا میں نصرت جہاں سکیم کے تحت 7؍ہسپتال اور2؍ کلینک کام کر رہے ہیں۔ ان ہسپتالوں میں آنکھوں کے علاج کے لیے سہولیات فی الوقت موجو د نہیں۔ وہاں تین احمدی Optometristموجود ہیں جو مختلف جماعتی پروگرامز وغیرہ پر لوگوں کی نظر چیک کرتے ہیں۔
گھانا کے ملکی ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کےمطابق پورے ملک میں آٹھ لاکھ پچاس ہزار لوگ درمیانے درجہ سے شدید درجہ کی آنکھوں کی بیماریوں کا شکار ہیں۔ ان میں سے دو لاکھ دس ہزار لوگ بینائی سے بالکل محروم ہیں۔ 80 فیصد لوگ آنکھوں کی اس بیماری میںمبتلا ہیں جن کا علاج ہو سکتا ہے ۔ ان مریضوں میں 54فیصد لوگوں کا اندھا پن ان کے Cataractیعنی موتیا بند کی وجہ سے ہے جو کہ قابلِ علاج بیماری ہے۔ 20فیصد لوگوں کو اندھا پن Glaucomaیعنی کالا موتیا کی وجہ سے ہے۔ جبکہ 12فی صد لوگوں میں ذیابیطس کی وجہ سے آنکھوں کی تکلیف ہے۔ نظر کی کمزوری یا بینائی میں کمی کی تکلیف ان سب سے زیادہ ہے۔ اس ٹیم کا مقصد جماعت کےہسپتالوں میں آنے والے مریضوں کو آنکھوں کی بیماریوں کا علاج مہیا کرنا، جماعت کے زیرِ انتظام چلنے والے تعلیمی اداروں میں آنکھوں کا معائنہ کرنا اور وہاں کے لوگوں کو آنکھوں کی صحت کے بارے میں معلومات فراہم کرنا تھا۔
Ophthalmology کی اس ٹیم کے آنے کا (Agona Swedru)اگونا کے ہسپتال کی انتظامیہ نے اعلان کروا دیا تھا کہ یہاں کچھ عرصے کےلیے آنکھوں کا کیمپ لگایا جا رہا ہے تا کہ زیادہ سے زیادہ مریض آکر فائدہ اٹھا سکیں۔ اگونا میں 72بستروںپر مشتمل ہسپتال قائم ہے جس میں میڈیسن،سرجری اورعورتوں کی بیماریوں اور گائنی کے ڈیپارٹمنٹ بڑی کامیابی سے خدمات سرانجام دے رہے ہیں لیکن آنکھوں کے علاج کی سہولت موجود نہیں۔ اس کیمپ کے لیے آنکھوں کا کلینک خاص طور پر سیٹ کیا گیا جہاں مریضوں کی آنکھوں کا معائنہ کیا گیا۔جن لوگوں کو عینک لگانے کی ضرورت تھی ان کو عینک کا نمبر دیا گیا۔ بعض مریضوں کو ان کی آنکھوں کی بیماریوں کے لیے نسخے تجویز کیے گئے۔ اور جن کو آپریشن کی ضرورت تھی ان کی حسبِ ضرورت رہنمائی کی گئی۔ اس کے بعد AMMAکی ٹیم اگونا کے مقامی ہسپتال گئی جہاں احمدی Optometristکام کرتے ہیں۔ اس ٹیم نے اس سرکاری ہسپتال کے سٹاف کے ساتھ مل کرمریضوں کا معائنہ کیا۔ اس دوران ہسپتال کے چیف ایگزیکٹو اور نرس انچارج سے ملاقات ہوئی اور انہیں اپنے دورےکے مقصد سے آگاہ کیا گیا۔ اس طرح انہیں جماعت کا تعارف بھی پہنچا۔ ٹیم نے احمدیہ مسلم انٹرنیشنل سکول بستان ِ احمد میں بچوں کی نظر کا معائنہ کیا ۔ پہلے دن یہ کلینک مسجد اور دوسرے دن کلاس روم میں لگایا گیا ۔اس دوران 107بچوں کی آنکھوں کا معائنہ کیا گیا۔ جن میں سے 18بچوں کےتفصیلی معائنے کے بعد ان کے لیے علاج بھی تجویز کیا گیا۔ کمزور نظر کے بچوں کو عینک کا نمبر دیا گیا ۔ جامعۃ المبشرین کے تمام 39؍ طلبہ کی آنکھوں کا معائنہ کیا گیا۔ 4؍ طلبہ کی آنکھوں کا تفصیلی معائنہ کیا گیا اور مشورہ دیا گیا۔ AMMAکی ٹیم نے ایک ٹریننگ کیمپ بھی لگایا جس میں شاملین کوآنکھوں کے معائنے کی تربیت دی گئی۔ ان کو بتایا گیا کہ کیسے eye campیا آئی کلینک سیٹ کیا جا سکتا ہے۔ ان رضاکاران کو معائنے کی پریکٹس کرائی گئی اور سوالوں کے جوابات دیے گئے ۔
محض خدا تعالیٰ کے خاص فضل و کرم سے یہ دورہ بہت کامیاب رہا ۔ یہ پہلی دفعہ ہے کہ گھانا میں آئی کلینک یا کیمپ لگایا گیا۔ اس میں امیر صاحب سے لے کر ہسپتال کے ہر کارکن ، ہیومینیٹی فرسٹ کے کارکن، جامعہ کے کارکن اور گھانا میں متعین ڈاکٹر صاحبان نے بہت تعاون کیا جس کی وجہ سے یہ وقفِ عارضی کامیابی کے ساتھ مکمل کرنے کی توفیق ملی۔ فجزاھم اللہ تعالیٰ احسن الجزاء
ان شاء اللہ تعالیٰ آئندہ بھی AMMA لجنہ وقفِ عارضی میں شامل ہو کر انسانیت کی خدمت جاری رکھے گی۔
(رپورٹ: ڈاکٹر عائشہ ملک)
٭…٭…٭