خبرنامہ(اہم عالمی خبروں کا خلاصہ)
٭…سوڈان میں فوج اور پیراملٹری فورسز کےدرمیان جنگ بندی ہونے کے باوجود بھی جھڑپیں جاری ہیں۔ فریقین ایک دوسرے پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام عائد کرتے رہے ہیں۔ فوج اور پیراملٹری فورسز کے درمیان اتوار کی رات سے جنگ بند ہے۔ ملک میں موجود اقوام متحدہ کےانسانی حقوق کےکوآرڈینیٹر نے اپنے بیان میں بتایا ہے کہ سوڈان سے اب تک ۷۳؍ہزار افراد پڑوسی ممالک میں پناہ لے چکے ہیں۔اُنہوں نے بتایا کہ سوڈان میں کشیدگی کے باعث آٹھ لاکھ سے زائد افراد قریبی سات ممالک میں پناہ لے سکتےہیں۔ اقوام متحدہ کے ہنگامی امدادی پروگرام کے سربراہ سوڈان کا دورہ کریں گے۔
٭…قطر کے دارالحکومت دوحہ میں افغانستان کی صورت حال پر ہونے والے دو روزہ اجلاس میں طالبان حکومت کو مدعو نہیں کیا گیا۔ دوحہ اجلاس کی صدارت اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس کر رہے ہیں۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اجلاس کا مقصد افغانستان میں جامع حکومت، انسداد دہشت گردی ، خواتین سمیت انسانی حقوق پر متفقہ نکتے پر پہنچنا ہے۔ اجلاس میں پاکستان، چین، ایران، بھارت، امریکہ، برطانیہ سمیت کئی ممالک کے نمائندے شریک ہوئے ہیں۔ واضح رہے کہ اجلاس میں طالبان حکومت کو تسلیم کرنے سے متعلق بات چیت نہیں ہو گی۔
٭…امریکہ نے ۱۱؍مئی سے بیرون ملک سے آنے والوں کے لیے لازمی کورونا ویکسین کی شرط ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔ وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ ۱۱؍مئی سے فیڈرل ملازمین، کنٹریکٹرز اور بین الاقوامی مسافروں کے لیے کورونا ویکسین لازمی نہیں رہے گی اور امریکہ بھر میں عائد کورونا ہیلتھ ایمرجنسی اٹھالی جائے گی۔
٭…امریکی ریاست الی نوائے میں گرد کے طوفان کی وجہ سے حادثہ پیش آیا جس میں چھ افراد ہلاک ہوگئے۔ گرد کے طوفان کے باعث انٹر اسٹیٹ ۵۵؍پر حادثے میں اسّی سے زائد گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔ الی نوائے پولیس کا کہنا ہے کہ حادثے میں تیس سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔گرد کے طوفان کے باعث مرکزی شاہراہ پر ساٹھ کاریں اور تقریباً تیس کمرشل گاڑیاں ایک دوسرے سے ٹکرائیں جبکہ دو ٹرکوں میں آگ بھڑک اٹھی۔
٭…امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان ویدانت پٹیل نے کہا ہے کہ پاکستان میں کسی بھی ایسی حکومت کی حمایت کریں گے جو پاکستانی عوام کی مرضی کی عکاس ہو۔ ہم یقینی طور پر پاکستان کی داخلی یا ملکی سیاست پر کچھ نہیں کہیں گے۔ بین الاقوامی مذہبی آزادی پر کمیشن ایک آزاد امریکی کمیشن ہے، جو کہ صدر، سیکرٹری خارجہ اور کانگریس کو پالیسی سفارشات فراہم کرتا ہے۔حکومتیں یا دیگر ادارے جن کے پاس اس رپورٹ کے بارے میں سوالات یا تبصرے ہیں انہیں براہ راست کمیشن سے رابطہ کرنا چاہیے۔
٭…آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے گاڈ فادر سمجھے جانے والے کمپیوٹر سائنٹسٹ جیفری ہنٹن ( Geoffrey Hinton) نے اپنی ہی بنائی گئی ٹیکنالوجی سے خبردار کرتے ہوئے گوگل سے ملازمت چھوڑ دی۔ انہوں نے کہا کہ مصنوعی ذہانت ٹیکنالوجی اندازوں سے کہیں زیادہ خطرناک ہے۔نصف صدی تک مصنوعی ذہانت پر کام کرنے والے جیفری ہنٹن نے اپنی تخلیق پر معذرت کی لیکن یہ بھی کہا کہ اگر وہ یہ کام نہ کرتے تو کوئی اور اسے ضرور کرتا۔دوسری جانب گوگل نے اپنے ایک سافٹ ویئر انجینئر بلیک لیمونی (Blake Lemoine) کو بھی برطرف کردیا ہے جس نے کمپنی کے مصنوعی ذہانت کے سسٹم پر خدشات کا اظہار کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ بات چیت کی ٹیکنالوجی حساس ہوگئی ہے۔ اس سے قبل ایک ہزار سے زائد ٹیکنالوجی ماہرین بھی مصنوعی ذہانت کو انسانیت کے لیے خطرہ قرار دے چکے ہیں۔
٭…بھارت نے سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر موبائل فون کی چودہ ایپلیکیشنز کو بلاک کردیا۔ بھارتی حکام کے مطابق جموں و کشمیر میں حریت پسند رابطوں کےلیے یہ موبائل ایپس استعمال کر رہے تھے۔ بھارت سیکیورٹی خدشات پر سال ۲۰۲۰ء سے اب تک چینی ایپس سمیت سینکڑوں سوشل میڈیا ایپس پر پابندی لگا چکا ہے۔
٭…روس اور بیلاروسی کھلاڑیوں کی شرکت کے خدشات کے پیش نظر یوکرینی کھلاڑی رواں ماہ قطر میں ہونے والی عالمی جوڈو چیمپئن شپ کا بائیکاٹ کریں گے۔ بین الاقوامی جوڈو فیڈریشن ( آئی جے ایف ) نے فیصلہ کیا ہے کہ روس اور بیلاروس کے کھلاڑیوں کو غیرجانبدار کے طور پر عالمی جوڈو چیمپئن شپ میں شرکت کی اجازت دی جائے گی۔ یوکرینی جوڈو فیڈریشن نے اس فیصلے کے بعد کہا کہ ہم نے عالمی چیمپئن شپ میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ چند روز قبل بین الاقوامی کینو فیڈریشن نے کہا تھا کہ روس اور بیلاروس کے کھلاڑی جو یوکرین میں اپنی ریاست کے اقدامات کی حمایت میں نہیں ہیں غیرجانبدار کے طور پر مقابلوں میں شرکت کر سکتے ہیں۔
٭…امریکہ کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ گذشتہ پانچ مہینوں میں یوکرین کے شہر باخموت میں جاری لڑائی کے دوران بیس ہزار سے زائد روسی جنگجو ہلاک ہو چکے ہیں۔ امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے نئی خفیہ معلومات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ باخموت میں اسّی ہزار روسی فوجی زخمی بھی ہوئے ہیں جبکہ ہلاک ہونے والوں میں سے نصف کا تعلق ویگنر گروپ سے ہے۔چھوٹے شہر پر قبضہ کےلیے جہاں صرف چند ہزار شہری رہ گئے ہیں لڑائی دونوں فریقوں کےلیے بڑی علامتی اہمیت اختیار کر چکی ہے۔ یوکرین کی آرمی کے کمانڈر جنرل اولیکسینڈر سیرسکی نے ٹیلیگرام پر کہا کہ نئے روسی یونٹس، جن میں پیرا ٹروپرز اور ویگنر کے جنگجو شامل ہیں، بھاری نقصان اٹھانے کے باوجود مسلسل جنگ میں جھونکے جا رہے ہیں، لیکن دشمن شہر پر قبضہ کرنے سے قاصر ہے۔