رمضان المبارک ۲۰۲۳ء کے دوران جماعت احمدیہ سُرینام کی مساعی
ماہ مارچ، اپریل ۲۰۲۳ء کے دوران جماعت احمدیہ سُرینام کی مساعی کی مختصر رپورٹ ہدیہ قارئین ہے۔
چھت کی تبدیلی: جماعت سُرینام کے مشن ہاؤس، مسجد سےملحقہ ہال اور جماعتی پروگرامز کے لیے استعمال ہونے والے شیڈ کی ٹین کی چھت ۱۹۹۷ء میں بنوائی گئی تھی،جس کی لمبائی ۲۶میٹر اور چوڑائی ۲۴میٹر ہے۔مُرورِ اَیام کی وجہ سے یہ ٹین خستہ ہو گیا اور جگہ جگہ سے ٹپکنے لگا تھا۔ گذشتہ سال چھت کی تبدیلی کا پروگرام بنایا گیا، اور مرکز سے منظوری حاصل کی گئی۔ چھت کی پیمائش کےبعد ملک کی سب سے معروف کمپنیKuldipsingh Metals N.V نے مسجد کے لیے کم قیمت پر ٹین کے ٹکڑے (Zinc sheets) مہیا کر دیے۔ٹین کی خریداری کے بعد مجلس عاملہ نے لکڑی کی تبدیلی کا بھی فیصلہ کیا، اور چھت کے سائز کے مطابق ضرورت کی لکڑی خریدی گئی۔
یہ کام ہم رمضان المبارک سے پہلے مکمل کروانا چاہتے تھے مگر برسات کا سلسلہ تھا کہ رکنے کا نام نہیں لے رہا تھا۔ ۱۷؍مارچ بروز جمعة المبارک کی صبح حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصر ہ العزیز کی خدمت اقدس میں دعائیہ خط بھجوانے اور صدقہ دینے کے بعد کام کا آغاز ہوا، اور اس ٹیم نے روزانہ کئی گھنٹے زائد کام کرکے تین دن میں بنیادی کام پورا کر دیا۔ اس دوران خدا تعالیٰ کے فضل سےآسمان سے ایک بوند بھی نہیں برسی۔ بارش کی پیشگوئی کے باوجود جب آخری چند کیل ٹھونکنے باقی تھے تو ابر رحمت برسنا شروع ہو گیا۔چھت کا باقی ماندہ کام رمضان المبارک کے دوران مکمل ہوا۔
ٹی وی پروگرامز: جماعت احمدیہ سُرینام کو دسمبر ۲۰۰۱ء سے رمضان المبارک کے مقدس مہینہ میں روزانہ پندرہ منٹ کا ایک ٹی وی پروگرام پیش کرنے کی توفیق مل رہی ہے۔ ملک کے معروف ٹی وی چینل (.T.B.N) ’’تری شول براڈکاسٹنگ نیٹ ورک‘‘ کی انتظامیہ نے محض ایک سو سرینامی ڈالر فی پروگرام معاوضے پر شام چھ بجے کے وقت کا معاہدہ کر لیا۔ اس دوران ملک کے ایک معروف ٹی وی چینل ’’راسونک ٹی وی‘‘ (Rasonic TV Channel 7) کی انتظامیہ نے خاکسار سے رابطہ کیا اور ایام رمضان میں روزانہ بلا معاوضہ پروگرام نشر کرنے کی بات کی۔ امسال مختلف موضوعات پر کل ۶۴؍پروگرام پیش کیے گئے، جن پر اٹھارہ گھنٹے وقت صرف ہوا۔
ماہِ رمضان: رمضان المبارک کے آغاز سے ایک ہفتہ پہلے سحر وافطار کا ٹائم ٹیبل تیار کرکے افراد جماعت میں تقسیم کیا گیا۔ دونوں مساجد میں صلوٰة خمسہ کے ساتھ نمازتراویح، درس حدیث اور سوال وجواب کی مجلس بھی منعقد ہوتی رہی۔
اجتماعی افطار: امسال افراد جماعت کی طرف سےمسجد ناصر میں آٹھ اجتماعی افطاریوں کا انتظام کیا گیا، جن میں حاضری۸۰؍ سے ۱۱۰؍ کے درمیان رہی۔
۳۱؍مارچ بروز جمعہ محترم پروفیسر ڈاکٹر ریاض نور محمد صاحب وزیر پبلک ورکس فیملی کے ساتھ افطار کے لیے مسجد تشریف لائے اور افراد جماعت کے ساتھ وقت گذارا۔رمضان المبارک کے آخری ہفتے میں ایک غیر از جماعت دوست جو پیشے کے اعتبار سے انجینئر ہیں، چند دیگر افراد کے ساتھ افطار سے قبل مسجد آئے اورنماز تروایح کی ادائیگی کے بعد کہنے لگے کہ میں اس رمضان میں کئی مساجد میں گیا ہوں، لیکن جو سکون اور اطمینان آج ملا ہے وہ اور کہیں نہیں ملا،پھر یہ دوست متواتر مسجد آتے رہے اور عید کی نماز میں بھی شامل ہوئے۔
امریکی سفیر کی طرف سے افطار: امسال ۱۳؍اپریل کو امریکی سفیر نے پہلی بار اپنی رہائش گاہ میں محدود پیمانے پر افطار کا انتظام کیا، جس میں صرف چند جماعتوں کے صدران کو مدعو کیا گیا، محترم شمشیر علی صاحب نے اس پروگرام میں جماعت کی نمائندگی کی۔ مقامی اخبار ’’داخ بلاد سُرینام‘‘ (Dagblad SURINAME)نے ان شرکاءکی تصویر سرورق پر شائع کی۔
تقاریب آمین: امسال خدا تعالیٰ کے فضل سے چار بچوں عزیزم طارق رضوان احمد، عزیزم ارشاد شیراز احمد، عزیزہ فرزانہ مہ جبیں اورعزیزہ شیرانیہ رانیشہ کو قرآن مجید ختم کرنے کی توفیق ملی۔ مورخہ ۹؍اور۱۹؍اپریل کو ان بچوں کی آمین کی تقریب ہوئی، افطار اور مغرب کی نماز کے بعد خاکسار نے قرآن مجید پڑھنے پڑھانے اور اس پر عمل کرنے کے حوالے سے چند گذارشات پیش کیں، ان بچوں سے قرآن مجید کا کچھ حصہ سنا، اور دعا کروائی۔
مستحقین کی امداد: خدا تعالیٰ کے فضل سے جماعتی نظام کے تحت بیس مستحق خاندانوں، بیوگان اور ضرورتمند افراد جماعت کی مدد کی گئی نیز جماعت کے کچھ بچوں کے لیے کپڑوں کا انتظام کیا گیا۔
جھولوں کی صفائی: عید الفطر سے قبل بچوں کے کھیلنے کی جگہ کی صفائی کروائی گئی، ایک ٹرک سفید ریت منگوا کر پھیلائی گئی، تمام جھولوں کی لکڑی تبدیل کی گئی اور انہیں پینٹ کیا گیا۔ خداتعالیٰ کے فضل سے بچے عید کے دن ان جھولوں سے خوب لطف اندوز ہوئے۔
عید الفطر: سرینام میں عیدین کے موقع پر عام تعطیل ہوتی ہے۔امسال بھی ۲۱؍اپریل کو ملک میں عید الفطر منائی گئی۔ آخری عشرے میں مسجد کے ماحول میں وقارِ عمل کیا گیا۔ غیر از جماعت دوستوں سمیت نماز عید میں۱۷۵ مردوزن شامل ہوئے۔ عید کے بعد تمام شاملین کی سویّوں اور کھانے سے تواضع کی گئی۔بچوں میں چاکلیٹ اور دیگر اشیاء پر مشتمل پیکٹ تقسیم کیے گئے۔
سُرینام میں یہ انتہائی قابل قدر روایت ہے کہ عیدالفطر کے موقعہ پر مسلمان اپنے گھروں میں حسب توفیق مختلف لوازمات تیار کرکےکھانے کی میز سجاتے ہیں، اورعزیز رشتہ داروں کے علاوہ مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے جان پہچان کے لوگ بھی اس کھانے سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔اسی روایت کو قائم رکھتے ہوئے امسال مسجد سے نکل کر افراد جماعت بھی ایک دوسرے کے گھروں میں گئے اوررات دیر تک یہ سلسلہ جاری رہا۔