جماعت احمدیہ تنزانیہ کے زیر اہتمام مجلس مشاورت ۲۰۲۳ء کا انعقاد
اللہ تعالیٰ کے فضل اور کرم سے جماعت احمدیہ مسلمہ تنزانیہ کو مورخہ ۲۹ و۳۰؍اپریل ۲۰۲۳ء کومجلس شوریٰ کے انعقاد کی توفیق ملی۔ الحمدللہ
امسال مجلس شوریٰ میں بفضل اللہ تعالیٰ ملک کی متعددجماعتوں میں سے منتخب نمائندگان، اراکین نیشنل مجلس عاملہ، مبلغین کرام، معلمین سلسلہ، ذیلی تنظیموں کے نمائندگان سمیت کل ۱۸۵؍افراد کو شرکت کی سعادت ملی۔ اسی طرح ۲۵؍افراد کو بطور زائرین شامل ہونے کی توفیق نصیب ہوئی۔
مجلس شوریٰ کے پہلے اجلاس کی کارروائی طاہر محمود چودھری صاحب امیر و مبلغ انچارج تنزانیہ کی صدارت میں شروع ہوئی۔ تلاوت قرآن کریم کے بعد محترم امیر و مبلغ انچارج صاحب نے اپنی افتتاحی تقریر میں خلفائےکرام کے ارشادات کی روشنی میں نظام شوریٰ کاتعارف کروایا اوراس کے مقاصد پر روشنی ڈالی۔
معاً بعد رمضان مروپے (Mrope) صاحب (سیکرٹری مال)نے گذشتہ برس کے بجٹ کی مفصل رپورٹ پیش کی۔ بعد ازاں گذشتہ برس شوریٰ کی منظور شدہ تجاویز مع کارگزاری رپورٹ تعمیل و تنفیذ پیش کی گئی۔ اس کے بعد مکرم سیف حسن ناکوچیما صاحب (جنرل سیکرٹری) نے اس سال موصول ہونے والی وہ تجاویز پڑھ کر سنائیں جو مشاورت کا حصہ نہیں بن سکیں۔
نماز ظہر و عصر اور کھانے کے وقفہ کے بعد پہلے دن کی دوسری نشست کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔ بعد ازاں امسال شوریٰ کےاجلاس کے ایجنڈا سے ممبران کو آگاہ کیا گیا۔ امسال شعبہ مال، شعبہ تبلیغ اور شعبہ تربیت سے متعلقہ تجاویز پر مشاورت کے لیے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز سے منظوری حاصل کی گئی تھی۔ان تجاویز کے بارے میں حسب روایت ذیلی کمیٹیاں تشکیل دی گئیں اور ذیلی کمیٹیوں کے اجلاسات کا آغاز ہوا۔
مجلس مشاورت کے دوسرے روز کے اجلاس کا آغاز بھی تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔ بعد ازاں ذیلی کمیٹیوں کی سفارشات حاضرین کے سامنے رکھی گئیں اور ممبران شوریٰ نے اپنی آراء پیش کیں۔ان تمام سفارشات کو حضرت خلیفۃالمسیح ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی خدمت میں بغرض منظوری بھجوایا جائے گا۔ان شاء اللہ
مجلس مشاورت کے دوسرےروز کے اختتامی اجلاس میں تلاوت قرآن کریم کے بعد مکرم امیر صاحب نے اختتامی تقریر کی اور دعا سے یہ اجلاس اختتام کو پہنچا۔