ملفوظات:حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام اور فارسی ادب(قسط نمبر ۱۳۹)
۵؍جولائی ۱۹۰۳ء دربار شام۔ احمدی کون ہے ؟(اپنے الفاظ میں )حضور علیہ السلام معمول کے موافق شہ نشین پر جلوس فرما ہوئے اور ذیل کی تقریر فرمائی :’’مجھے معلوم ہوتاہے کہ ہماری جماعت میں چندہ دینے والے بہت تھوڑے ہیں۔ آئے دن صدہا آدمی بیعت کرکے چلے جاتے ہیں لیکن دریافت کرنے پر بہت ہی کم تعداد ایسے اشخاص کی ہے جو متواتر ماہ بماہ چندہ دیتے ہیں …اس وقت ہماری جماعت قریباً تین لاکھ ہے اگر ایک ایک پیسہ ہی اس سلسلہ کی امداد مثل لنگر و مدرسہ وغیرہ کی امداد میں دیں تو لاکھوں پیسے ہوسکتے ہیں۔ قطرہ قطرہ بہم شود دریا ایک ایک بوند پانی سے دریا بن جاتاہے تو کیا ایک ایک پیسہ سے ہزار ہا روپیہ نہیں بن سکتااور کیا سلسلہ کی ضروریات پوری نہیں ہوسکتیں ؟‘‘(ملفوظات جلد ششم صفحہ ۳۹-۴۰، ایڈیشن ۱۹۸۴ء)
تفصیل :اس حصہ ملفوظات میں فارسی ضرب المثل قَطْرِہْ قَطْرِہْ بَہَمْ شَوَدْ دَرْیَا یعنی ’’ایک ایک بوندسے دریا بن جاتاہے‘‘آئی ہے۔
٭…٭…٭