جماعت ٹبیسو Tebeso، اشانٹی ریجن گھانا میں نو تعمیر شدہ خوبصورت مسجد کا افتتاح
اللہ تعالیٰ کے فضل سے مورخہ ۱۰؍فروری ۲۰۲۳ء بروز جمعہ گھانا کے اشانٹی ریجن کے ضلع Adansi اڈانسی کے بوسومے فریحوBosome Freho سرکٹ کی ایک جماعت ٹبیسو Tebeso میں نئی تعمیر شدہ مسجد کا افتتاح عمل میں آیا۔ یہ جماعت کماسی ساؤتھ زون میں شامل ہے۔
ٹبیسو II اڈانسی ضلع اشانٹی ریجن کا ایک قصبہ ہے اور قریب ترین بڑا شہر کماسی ہے۔ یہاں احمدیت کا قیام ۱۹۲۸ء میں ہوا جب اوپینن کوام داؤد اوفوری نے حضرت حکیم فضل الرحمٰن صاحبؓ کے ہاتھ پر بیعت کی۔ انہوں نے اپنے گھر کا ایک کمرہ عارضی مسجد کے طور پر عطیہ کیا۔ بعد ازاں موصوف نے ایک مسجد کی تعمیر کرانے کا فیصلہ کیا۔ ۲۰۲۳ء میں ان کے صاحبزادے، جناب عبد المالک افوری (مقیم انگلستان) نے اس وقت جماعت ٹبیسوII کے لیے اس پختہ مسجد کے اخراجات ادا کیے ہیں۔ ٹبیسو جماعت سے مسٹر اوپانین داؤد کی اولاد میں سے بعض بطور معلمین بھی خدمات سلسلہ بجالارہے ہیں۔ اس جماعت میں گاؤں کی سو سال سے زائد عمر کی معمر ترین خاتون بھی رہائش پذیر ہیں جو حضرت حکیم فضل الرحمنؓ صاحب(گھانا کے دوسرے مبلغ) کے دور میں احمدی ہوئی تھیں۔
۱۰؍فروری ۲۰۲۳ء بروز جمعة المبارک مسجد کے افتتاح کی تقریب زیر صدرت مکرم امیر صاحب گھانا منعقد ہوئی۔ تعارفی تقریر،دعا و تلاوت قرآن کریم و قصیدہ سے پروگرام کا آغاز ہوا۔ بعدہ مقامی صدر جماعت نے تمام معززین کا تعارف کروایا۔ پھر مقامی و ریجنل چیفس، مذہبی نمائندگان،سیاسی و سماجی شخصیات اور اعلیٰ پولیس افسر نے اپنے اپنے خیر سگالی کے پیغامات دیے۔ امیرو مشنری انچارج صاحب نے اپنی تقریرمیں مختصراً اسلام میں مساجد کی اہمیت تعمیر بیت اللہ کے مقاصد کا ذکر کیا۔ یہ تقریب دوپہر پونے ایک بجے کے قریب ختم ہوئی جس کے بعد مسجد کی افتتاحی تقریب عمل میں آئی۔ مقامی سرکردہ شخصیات کی معیت میں فیتا کاٹ کر دعا کے ساتھ باقاعدہ افتتاح کیا گیا۔
اس مسجد میں ۲۲۰ نمازیوں کی گنجائش موجود ہے۔ اس مسجد سے ملحقہ ایک نیا مشن ہاؤس بھی زیر تعمیر ہے جو جلد مکمل ہوجائے گا۔ جس کے مالی اخراجات بھی مکرم عبدالمالک افوری صاحب نے ادا کیے ہیں۔
خطبہ جمعہ حضور انور ایدہ اللہ سننے کے بعد نماز جمعہ ادا کی گئی۔ جس کے بعد فوٹو سیشن ہوئے اور مہمانان کرام و حاضرین کو ظہرانہ پیش کیا گیا۔ اس تقریب میں پادریوں اور مقامی غیر احمدی ائمہ کے ساتھ ساتھ علاقائی و مقامی ننانوم وچیفس، ضلعی و علاقائی سیاسی وسماجی شخصیات شعبہ تعلیم و صحت وسیکیورٹی اور پولیس کے شعبہ سے وابستہ افراد شامل تھے۔ ستر غیر از جماعت مہمانوں سمیت مجموعی طور پراس بابرکت تقریب کی حاضری تین صد بیس سے زائد رہی۔