متفرق شعراء
تہجد وہ عبادت ہے
ہر اک بگڑی بناتی ہے، تہجد وہ عبادت ہے
خدا سے جو ملاتی ہے، تہجد وہ عبادت ہے
تو حامد تھا سفر کر کے بنا محمود میرا ہے
یہ خوشخبری سناتی ہے، تہجد وہ عبادت ہے
خدا والا بناتی ہے نصیبوں کو جگاتی ہے
گناہوں سے بچاتی ہے، تہجد وہ عبادت ہے
وہ آخر شب قریب آ کر یہ اک اعلان کرتا ہے
غم دنیا مٹاتی ہے، تہجد وہ عبادت ہے
کہاں پر کون ہے کوئی جو بخشش کی طلب میں ہے
اسے بخشش دلاتی ہے، تہجد وہ عبادت ہے
خدا کی جب زیارت کو کوئی بندہ تڑپتا ہے
سبھی پردے ہٹاتی ہے، تہجد وہ عبادت ہے
نمازوں میں بہت افضل، بہت یہ لاڈلی بھی ہے
خدا کو جا مناتی ہے، تہجد وہ عبادت ہے
خدا اک روز سن لے گا فراز!! اپنی دعاؤں کو
بہت ہمت بڑھاتی ہے، تہجد وہ عبادت ہے
(اطہر حفیظ فراز)