نمازِ جنازہ حاضر و غائب
مکرم منیر احمد جاوید صاحب پرائیویٹ سیکرٹری حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز تحریر کرتے ہیں کہ حضورِ انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے ۱۱؍مئی۲۰۲۳ء بروز جمعرات بارہ بجے بعد دوپہر اسلام آباد (ٹلفورڈ) میں اپنے دفتر سے باہر تشریف لاکر مکرمہ خدیجہ بیگم صاحبہ اہلیہ مکرم مولوی محمد دین صاحب مرحوم (معلم وقف جدید سرگودھا۔حال کلیپہم۔یوکے) کی نمازِ جنازہ حاضر اور چھ مرحومین کی نمازِ جنازہ غائب پڑھائی۔
نماز جنازہ حاضر
مکرمہ خدیجہ بیگم صاحبہ اہلیہ مکرم مولوی محمد دین صاحب مرحوم (معلم وقف جدید سرگودھا۔حال کلیپہم۔یوکے)
6؍مئی 2023ءکو 94سال کی عُمر میں بقضائے الٰہی وفات پا گئیں۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابہ حضرت عمر دین صاحب رضی اللہ عنہ اور حضرت زینب بی بی صاحبہ رضی اللہ عنہا کی بیٹی تھیں۔ مرحومہ نے ساری زندگی ایک واقف زندگی کی بے مثال بیوی ہونے کا حق ادا کیا۔پیشہ کے لحاظ سے ٹیچر تھیں۔ ابتدائی عمر سے ہی جماعتی خدمت کی توفیق پاتی رہیں۔ مرحومہ بہت دیندار، نماز اور روزہ کی پابند، بہت ملنسار، مہمان نواز اور خلافت سے اخلاص ووفا کا تعلق رکھنے والی ایک نیک بزرگ خاتون تھیں۔ پسماندگان میں ایک بیٹا اور ایک بیٹی شامل ہیں۔ مرحومہ کے ایک نواسے آج کل جامعہ احمدیہ ربوہ میں بطو راستاد خدمت کی توفیق پارہے ہیں۔
نماز جناز ہ غائب
-1مکر م ملک غلام احمد صاحب(ربوہ)
13؍ جنوری 2023ءکو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحو م کا تعلق ضلع چکوال کے گاؤں پچنند کے کٹر پیر پرست گھرانے سے تھا۔ 16 سال کی عمر میں پاکستان نیوی میں شمولیت اختیار کی۔ 1971ء کی جنگ میں بھی حصہ لیا۔ ایک مرتبہ آپ کوئٹہ اپنے تایا سے ملنے گئے جو احمدیہ مسجد کوئٹہ میں رہائش پذیر تھے تووہاں براہین احمد یہ اور کچھ اَور کتابیں پڑھنے کے بعد اللہ تعالیٰ نے آپ کو احمدیت قبول کرنے کی سعادت نصیب فرمائی۔مرحوم بچپن سے ہی سعید الفطرت اور خلافت کے سچے عاشق تھے۔ریٹائرمنٹ کے بعد ربوہ میں رہائش پذیر ہوئے۔مالی تحریکات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے تھے۔مرحوم موصی تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ اکلوتی بیٹی شامل ہے۔
2۔مکر م محمد ابراہیم صاحب ( سابق اکاؤنٹنٹ ناصرآباد اسٹیٹ سندھ۔حال لاہور)
14؍ فروری 2023ءکو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم کی دادی حضرت فتح بی بی صاحبہ رضی اللہ عنھا حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی صحابیہ تھیں۔مرحوم نے بہت امانت اور دیانت سے اسٹیٹ کے اموال کو خرچ کیا۔ اپنے ساتھ کام کرنے والے ملازمین اور دوسرے لوگوں کی ضرورتوں کا بہت خیال رکھتے تھے۔ صوم و صلوٰۃ اور تلاوت قرآن کریم کے پابند، چندوں اورجماعتی تحریکات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے والے بہت نیک اور مخلص انسان تھے۔ مہمان نوازی آپ کا نمایاں وصف تھا۔ خلافت کے ساتھ حددرجہ احترام اور عقیدت کا تعلق تھا۔ناصر آباد اسٹیٹ میں مختلف عہدوں پر خدمت کی توفیق پائی۔ لمبا عرصہ سیکرٹری تعلیم القرآن ووقف عارضی بھی رہے۔ مرکزی تربیتی وعلمی کلاسز میں اپنے گاؤں کی نمائندگی بھی کرتے رہے۔تبلیغ کا بہت شوق تھا۔ مرحوم موصی تھے۔پسماندگان میں دو بیٹیاں اور تین بیٹے شامل ہیں۔ آپ مکرم احمد ندیم ظفر صاحب (مربی سلسلہ) کے والد تھے۔
3۔مکر م محمد داؤد صاحب ابن مکرم ماسٹر محمد اسماعیل صاحب (جرمنی)
5؍جنوری 2023ءکو 95سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ آپ کے تایا حضرت نبی بخش صاحب رضی اللہ عنہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے صحابی تھے۔ مرحوم صوم وصلوۃ کے پابند، دعا گو، ہمدرد، خلافت کے شیدائی،ایک نافع الناس اور مخلص نیک انسان تھے۔ جماعتی عہدیداران کا بہت احترام کرتے تھے۔ پسماندگان میں دو بیٹے اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔
4۔مکر م محمد احمد صاحب ابن مکرم ملک محمد نواز صاحب (امریکہ)
30؍ نومبر 2022ءکو53سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم کے دادا مکرم حاجی رجادہ صاحب نے 1930میں قادیان جاکر حضرت مصلح موعودرضی اللہ عنہ کے ہاتھ پر بیعت کی سعادت حاصل کی تھی۔ مرحوم تہجد گزار اور نمازوں کے پابند تھے اور باقاعدگی سے قرآن کریم کی تلاوت کیا کرتے تھے۔ حضورانور کے خطبات بڑی باقاعدگی سے اپنی فیملی کے ساتھ سنا کرتے تھے۔ خلافت سے آپ کا اطاعت اور وفا کا بڑا گہرا تعلق تھا۔آپ کو تبلیغ کا بھی بہت شوق تھا اور بچوں کے ہمراہ تبلیغی پروگراموں میں شامل ہوتے تھے۔ آج کل امریکہ میں مقیم تھے جہاں آپ اپنی فیملی کے ہمراہ اگست 2018ء میں سری لنکا سے بطور ریفیوجی منتقل ہوئے تھے۔ پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ دو بیٹے شامل ہیں۔
5۔مکر م شفیق احمد جسکانی صاحب (امریکہ)
19؍ستمبر 2022ء کو 87سال کی عمر میں بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم نے 1959ء میں بیعت کی سعادت حاصل کی۔ حضرت مولوی عبداللہ سنوری صاحب رضی اللہ عنہ صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام آپ کی اہلیہ مکرمہ شمیم جسکانی صاحبہ کے پڑدادا تھے۔ مرحوم نے 1982ءمیں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد پاکستان بوائے سکاؤٹس ایسوسی ایشن میں بطور صوبائی صدر کام کیا اور پھر وہاں سے بطور نیشنل صدر ریٹائر ہوئے۔ مرحوم 1971ء میں کیلیفورنیا(امریکہ ) منتقل ہوئے اور وفات تک وہیں مقیم رہے۔ بہت نیک، مخلص اور باوفا انسان تھے۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ پانچ بیٹیاں اور ایک بیٹا شامل ہیں۔
6۔مکرم اللہ یار صاحب( کینیڈا)
5؍فروری 2023ءکو بقضائے الٰہی وفات پاگئے۔ اِنَّالِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ۔ مرحوم کا تعلق ضلع وہاڑی سے تھا۔مرحوم نے خود احمدیت قبول کی۔ آپ بڑے نڈر، مخلص اور باوفا انسان تھے۔ مرحوم کو اللہ تعالیٰ نے تبلیغ کا خاص ملکہ عطا کیا ہوا تھا۔ گاؤں کے نمبر دارتھے اور لوگ اکثر پنچایت وغیرہ کے فیصلے کروانے کیلئے آپ کے پاس آیا کرتے تھے۔ آپ ڈاکٹر تو نہ تھے لیکن خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کی کتاب سے استفادہ کر کے دوائی تجویز کرتے اور اکثر مفت ہومیوپیتھک دوائیاں لوگوں کو دیا کرتے تھے۔ اللہ تعالیٰ نے آپ کے ہاتھ میں شفاء بھی رکھی ہوئی تھی۔ آپ کو چند گھنٹے اسیرراہ مولیٰ ہونے کی سعادت بھی ملی۔ خلافت سے عشق کا تعلق تھا۔ آپ کو اور آپ کے خاندان کو گاؤں میں نئی مسجد بنانے کی بھی توفیق ملی۔پسماندگان میں اہلیہ کے علاوہ تین بیٹے اور چھ بیٹیاں شامل ہیں۔
اللہ تعالیٰ تمام مرحومین سے مغفرت کا سلوک فرمائے اور انہیں اپنے پیاروں کے قرب میں جگہ دے۔
اللہ تعالیٰ ان کے لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ان کی خوبیوں کو زندہ رکھنے کی توفیق دے۔آمین