اوسلو ناروے میں کلچرل ڈے
مسجد احمدیہ بیت النصر اوسلو ناروے کی خوبصورت عمارت کو شہر کے کلچرل ڈیپارٹمنٹ نے یہاں کی ثقافتی ورثہ کی عمارات میں شامل کرکے ایک نمایاں مقام دے دیا ہے ۔ اس سلسلہ میں جمعہ 13؍ستمبر 2019ء کو مسجد میں کلچرل ڈے منایا گیا ۔
اس روز صبح 10بجے سے شام 10بجے تک مقامی لوگ انفرادی اور فیملی یا وفودکی شکل میں مسجد آتے رہے ۔ جماعت احمدیہ ناروے کی طرف سے ان کا خاطر خواہ استقبال کیا جاتا رہا اور چائے ،کافی اور کھانے پینے کا انتظام تھا ۔
مکرم نوراحمدبولستاد صاحب سابق امیرجماعت احمدیہ ناروے ان وفود کو تھوڑے تھوڑے وقفہ کے بعد لیکچر دیتے رہے ۔ آپ نے پروجیکٹر سے تصاویر کی مدد سے حاضرین کو بتایا کہ مسجد کی تعمیر کے کیا مقاصد ہیں ۔ دنیا کے مختلف حصوں میں عالی شان مساجد تیار ہوئیں اور خوب نقش و نگار کیے جاتے رہے ۔ لیکن ان کے مقابلے میں جماعت احمدیہ کی مساجد مسجد نبویؐ کی پیروی میں سادگی سے بنائی جاتی ہیں ۔ ان کی دیواروں پر کوئی تصویرکشی نہیں کی جاتی ۔ محض عبادت کی غرض سے تعمیر ہوتی ہیں ۔
ساتھ ہی ایک نمائش کا انتظام تھا جس میں ایسی کتب اور جرائد رکھے گئےتھے جن میں فن تعمیر کے حوالے سے مختلف ممالک کی مساجد کی عمارتیں دکھائی گئی تھیں جو مختلف ادوار میں تیار ہوئیں ۔ ایک بورڈ پر احمدیہ مساجد اور دوسری نمایاں عمارات والی مساجد کی تصاویر آویزاں تھیں ۔
مکرم شاہد محمود کاہلوں صاحب نائب امیر و مبلغ انچارج ناروے اور مکرم فیصل سہیل صاحب نیشنل سیکرٹری تبلیغ تمام وقت مہمانوں سے گفتگو کرتے رہے ۔ انہیں مسجد کے مختلف حصے دکھاتے اور اسلام واحمدیت کا تعارف کرواتے رہے ۔ لجنہ کی دو ممبرات مسلسل ڈیوٹی پر رہیں اور خواتین کے وفد یا انفرادی مہمان خواتین کو مسجد اور ملحقہ دفاتر دکھاتی رہیں ۔
مجموعی طور پر یہ پروگرام بہت اچھا رہا ۔ سارا دن مہمانوں کی آمدورفت کا سلسلہ جاری رہا ۔ اس طریقہ سے مسجد بیت النصر اور جماعت احمدیہ کا تعارف مقامی لوگوں (نارویجیئن) تک پہنچانے کا موقع ملا ۔
اللہ تعالیٰ ہماری مساعی میں مزید برکت دے ۔ آمین
(رپورٹ: میرعبدالسلام)
٭…٭…٭